بالاکوٹ حد متارکہ آگ کی لپیٹ میں
جاوید اقبال
مینڈھر//بالاکوٹ کے سرحدی علاقوں میں واقع جنگلات آگ کی لپیٹ میں ہیں جس وجہ سے مقامی آبادی میں خوف و حراس پایاجارہاہے ۔حد متارکہ کے قریب لگی آگ سے مائن بلاسٹ ہونے کااندیشہ ہے جبکہ یہ آگ آبادی والے علاقوں تک بھی پھیل سکتی ہے ۔ مقامی لوگوں نے بتایاکہ ابتدائی طور پر یہ آگ سرحد کے دوسری طرف سے نمودار ہوئی لیکن آہستہ آہستہ اس نے ایک بڑے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیاہے ۔مقامی شہری محمد طارق نے بتایاکہ آگ تیزی سے پھیل رہی ہے اور فوج کی طرف سے اسے بجھانے کی تمام تر کوششیں ابھی تک ناکام ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ اس آگ کے مزید پھیلنے سے آبادی والے علاقوں کو بھی نقصان پہنچ سکتاہے ۔
پلوامہ شہری ہلاکتوں کی مذمت
بختیار حسین
سرنکوٹ// مرکزی جامع مسجد سرنکوٹ میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں کشمیر کے ضلع پلوامہ میں عام شہریوں کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں خطیب امام جامع مسجد سرنکوٹ حاجی سید بشارت حسین ، صدر کمیٹی حمید منہاس، مولانا عبد المصطفیٰ و نذیر قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کے حالات پر برہمی کا اظہار کیا۔انہوںنے کہا کہ کشمیر میں بے گناہ عوام کو فورسز کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو کہ انسانیت کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانی جانوں کا زیاں کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ پڑوسی ملک پاکستان اور ہندوستان کے سیاسی تنازعات کا شکار بے گناہ لوگ ہو رہے ہیں اور اس مسئلہ کو دونوں فریقین کو باہمی طور پر بات چیت کے ذریعہ حل کیاجانا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام پچھلی کئی دہائیوں سے دونوں ممالک کے مابین آپسی تنازعات کی وجہ سے گوناگوں مشکلات کا شکار ہیں۔انہوں نے کہاکہ فورسز کو طاقت کا استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔انہوں نے مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعہ سے حل کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ۔
مینڈھر میں PMGSYکے پروجیکٹ نامکمل
جاوید اقبال
مینڈھر//مینڈھر کے مختلف علاقوں کو جانے والی محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی سڑکیں نامکمل پڑی ہوئی ہیں جس پر مقامی لوگوں نے حکام کو تنقید کا نشانہ بنایاہے ۔مقامی لوگوں کاکہناہے کہ محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی طرف سے سڑکوں پر کام تو شروع کیاگیالیکن انہیں نامکمل چھوڑ دیاگیا جس کی وجہ سے لوگوں کو آدھا سفر گاڑیوں تو آدھا سفر پیدل طے کرناپڑتاہے ۔ان کا کہنا تھا کہ محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے آفیسران نے سڑکوں کو ایسے ہی چھوڑ دیاہے اور ان پر تارکول بھی نہیں بچھایاجارہا۔انہوں نے کہاکہ یہ سڑکیں بہت ہی تنگ ہیں جہاں سے آمنے سامنے سے گاڑیوں کو گزر نہیں ہوپاتااور گاڑی کو راستہ دینے کیلئے دوسری گاڑی کو کئی فٹ پیچھے جاناپڑتاہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ سکیم شروع میں کامیاب رہی لیکن اب بری طرح سے ناکامی سے دوچار ہوئی ہے ۔انہوں نے گورنر انتظامیہ و ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ ہر ایک سڑک کو مکمل کیاجائے اور سڑکوں کی کشادگی کی جائے تاکہ آرام سے گاڑیاں گزر سکیں ۔ انہوں نے کہاکہ اگر سڑکوں کا یہی حال رہاتو احتجاج کاراستہ اختیار کیاجائے گا۔
کوہلی کا علاقائی تعمیروترقی پر زور
راجوری//کالاکوٹ کے علاقے سیالسوئی میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس کی صدارت صوفی باجی ملا نے کی ۔ تقریب میں سابق وزیر چوہدری عبدالغنی کوہلی بھی موجو دتھے ۔اس موقعہ پر بی جے پی سے تعلق رکھنے والے سرپنچوں اور پنچوں کا استقبال کیاگیا اور انہیں کامیابی پر مبارکباد پیش کی گئی ۔اپنے خطاب میں کوہلی نے پنچایتی نمائندگان پر زور دیاکہ وہ علاقائی تعمیروترقی کیلئے اقدامات کریں ۔ انہوں نے کہاکہ ان کی طرف سے مقامی لوگوں کے مسائل کے حل کی کوششیں جاری رہیں گی ۔باجی ملا نے کہاکہ سبھی مل جل کر کالاکوٹ کی تعمیروترقی کیلئے کام کریں ۔
میونسپل کمیٹی سرنکوٹ کے عہدیداران کو حلف دلایاگیا
بختیار حسین
سرنکوٹ// ڈاک بنگلہ سرنکوٹ میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس دوران میونسپل کمیٹی کے نو منتخب عہدیداران کو حلف دلایاگیا۔تقریب کی صدارت سب ڈیویژنل مجسٹریٹ سرنکوٹ سلیم قریشی نے کی۔ تقریب میں نیشنل کانفرنس سینئر لیڈر سید مشتاق احمد بخاری بھی شامل ہوئے۔اس موقعہ پر ممتاز احمد بجاڑ کو میونسپل کمیٹی سرنکوٹ کے صدر کا حلف دلایاگیاجبکہ سنجیو کمار شرما کو نائب صدر کا عہدہ دیا گیا ۔اس دوران میونسپل کمیٹی سرنکوٹ کے تمام وارڈوں کے ممبران بھی موجود تھے جنہوں نے عہدے پر فائز ہونے کے ساتھ حلف برداری لی۔کمیٹی کے صدر اور دیگر ممبران نے اس بات کا عہد کیا کہ وہ سرنکوٹ قصبہ کی تعمیر و ترقی میں نمایاں رول ادا کریں گے اور لوگوں کے ساتھ مل کر ترقیاتی کاموں کو ترجیح دیں گے۔انہوں نے قصبہ کے عوام سے تعاون کی اپیل کی۔
منجاکوٹ میں بیداری پروگرام کا اہتمام
پرویز خان
منجاکوٹ //منجاکوٹ میں بیٹی بچائو بیٹی پڑھائو اسکیم پر ایک روزہ اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت تحصیلدار منجاکوٹ شیراز چوہدری کر رہے تھے۔اس موقعہ پر تحصیلدار منجاکوٹ نے بچیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بچیوں کی بدولت ہی سماج کی عزت ہے اور انہیں بھی اتنا ہی رتبہ ملنا چاہیے جتنا کہ بچوں کو ملتاہے ۔انہوں نے کہا کہ ہر سماج میں ترقی کے لئے تعلیم نسواں ضروری ہے۔تحصیلدار منجاکوٹ نے کہا کہ انتظامیہ اس اسکیم کوموثر طریقہ سے چلانے کی کوشش کررہی ہے ۔ سی ڈی پی او منجاکوٹ نجمہ بخاری نے کہا کہ سماج میں عورت ایک ماں،ساس،بہو اور بیٹی کا رول ادا کرتی ہے جس سے عورت کی اہمیت کا اندازہ ہوتاہے۔اس موقعہ پر آنگن واڑی ورکران کے علاوہ منجاکوٹ سے دیگر عورتوں نے بھی شرکت کی ۔
سنئی میں محکمہ پی ایچ ای کیخلاف احتجاج
بختیار حسین
سرنکوٹ//پانی کی عدم دستیابی پر سنئی گاؤں کی پنچایت لوور کے وارڈ نمبر دو کے لوگوں نے محکمہ پی ایچ ای اورسرنکوٹ انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔انہوں نے اپر سنئی کو جانے والی لنک سڑک بند کرکے محکمہ پی ایچ ای کے خلاف نعرے بازی کی ۔اس موقعہ پرنزاکت حسین ،منظور حسین، محمد اشرف، بشیر احمد ،محمد اکرم اور محمد شبیر نے بتایا کہ ان کے ساتھ پچھلے تین برس سے سوتیلا سلوک کیاجارہاہے اوروارڈ نمبر کے محلہ نلا کو پانی کی سہولت فراہم نہیں کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ پانی کیلئے انہوں نے کوئی دفتر نہیں چھوڑا لیکن حاصل کچھ نہیںہوااور حکام کی طرف سے سبھی کارروائیوں کاغذوں تک محدود رہیں ۔مظاہرین کاکہناتھاکہ محلہ میں بچھائی گئی پانی کی پائپوں کا حال خستہ ہے اور اگر پانی سپلائی بھی ہوتاہے تو وہ ان پائپوں سے ضائع ہوجاتاہے ۔انہوں نے کہاکہ پانی ہونے کے باوجود لوگوں کے گھروں تک نہیں پہنچ رہا۔انہوں نے کہاکہ پانی کے انتظام میں ان کا پورا دن ضائع ہوجاتاہے اور سکول جانے والے طلباء کو بھی اسی کام پر لگاناپڑتاہے جس سے ان کی تعلیم بری طرح سے متاثر ہورہی ہے ۔رابطہ کرنے پر اے ای ای سرنکوٹ نے کہاکہ وہ زمینی سطح پر صورتحال کاجائزہ لیں گے اور پانی کی سپلائی بحال کی جائے گی ۔
حد متارکہ پر وا قع مندر تک آسان رسائی کا مطالبہ
سمت بھارگو
راجوری //راجوری کے لوگوں نے حکام سے مطالبہ کیاہے کہ حد متارکہ پر واقع مندر تک تک جانے کیلئے آسان راستہ فراہم کیاجائے ۔مقامی عقیدتمندوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ یہ معاملہ آرمی حکام کے ساتھ اٹھایاجائے اور ان کی آسانی سے آمدورفت کو یقینی بنایاجائے ۔ویر بدریشور مندر صدیوں پرانا بتایاجاتاہے جسے کرشنا بادشاہ نے تعمیر کروایاتھا۔یہ مندر حد متارکہ پر تعینا ت فوجیوں کیلئے عقیدت والی جگہ ہے جہاں وہ اپنی عقیدتوں کا اظہار کرتے ہیں ۔ اس مندر کے حوالے سے بتایاجاتاہے کہ 1947کی ہندوپاک جنگ کے دوران اس مندر والی جگہ پر پاکستانی فوج نے قبضہ کرلیاتھاتاہم اس کے ایک سال بعد اس قبضہ کو چھڑواگیا۔راجوری کے امت شرما کاکہناہے کہ یہ مندر یہاں کے لوگوں کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس تک رسائی آسان بنای جائے ۔انہوں نے کہاکہ مندر سے قبل کئی گیٹ ہیں جہاں سے گزرنے کیلئے انہیں بار بار چیکنگ کروانا پڑتی ہے اورفوج مجسٹریٹ کی اجازت کے بغیر انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دیتی ۔ایک اور شہری نے کہاکہ آج بھی انہیں مندر جانے کیلئے مجسٹریٹ سے اجازت درکار ہے جس کیلئے بہت سارا وقت ضائع ہوجاتاہے ۔انہوں نے کہاکہ انہیں بغیر کسی پریشانی کے مندر جانے کی اجازت دی جانی چاہئے ۔
سڑ ک حادثے میں ماںبیٹا زخمی
رمیش کیسر
نوشہرہ //قومی شاہراہ پر ایک تیزرفتارکار درخت سے ٹکراگئی جس کے نتیجہ میں ماں بیٹا شدید زخمی ہوئے ہیں۔ ان دونوں کو مقامی سطح پر ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد مزید علاج کیلئے گورنمنٹ میڈیکل کالج و ہسپتال جموں منتقل کردیاگیاہے ۔راجوری سے جموں کی طرف جارہی آلٹوا کار زیر نمبر JK11A-6229نوشہرہ کے بگنوئی گائوں میں ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوکر درخت کے ساتھ ٹکراگئی جس کی وجہ سے بائیس سالہ دانش احمد اور اس کی چالیس سالہ والدہ شاردہ بیگم زوجہ نصیر احمد ساکنان ڈنی دھار راجوری شدید طور پر زخمی ہوئے ہیں ۔ ان دونوں کو علاج کیلئے گورنمنٹ میڈیکل کالج و ہسپتال جموں منتقل کردیاگیاہے۔
بی ایس ایف کے زیر اہتمام پونچھ میں محفل موسیقی منعقد
حسین محتشم
پونچھ //بی ایس ایف کی 137 بٹالین کی جانب سے پونچھ کے گلوکاروں کو سٹیج فراہم کرنے کے سلسلے میں محفل موسیقی کا اہتمام کیاگیا۔ اس دوران بی ایس ایف کے راجوری پونچھ رینج کے ڈی آئی جی مہمان خصوصی کی حیثیت سے شریک ہوئے جبکہ خطہ پیر پنچال میں موجود مختلف بی ایس ایف کی بٹالینز کے سی اوز اور معزز شہریوں کے علاوہ ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ راہل یادو نے بھی شرکت کی۔ محفل موسیقی کے دوران مقامی گلوکاروں کی جانب سے موسیقی کے پروگرام پیش کئے گئے۔ اس دوران پونچھ کے معروف گلوکار ماسٹر کرتار چند نے مختلف فلموں کی غزلیں اور لوک گیت گا کر لوگوں سے خوب داد و تحسین حاصل کی۔اس دوران بالی ووڈ اور پوری دنیا میں گلوکاری میں اپنا نام بنانے والے سومت بھردواج نے خصوصی گائیکی پیش کی جن کو سننے کے لئے دور دراز علاقوں سے لوگوں نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔ واضح رہے کہ بی ایس ایف کی جانب سے یہ پروگرام بوائز ہائرسکینڈری سکول پونچھ کے گراؤنڈ میں منعقد کیا گیا تھا ۔ سرحدی ضلع پونچھ میں اس طرح کا یہ پہلا پروگرام تھا جو کھلے میدان میں منعقد کیا گیا اور جس میں لوگوں نے اتنی بڑی تعداد میں شرکت کی۔محفل موسیقی کے دوران پونچھ کے نوجوان جلیل احمد اور فلکی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ ڈی آئی جی بی ایس ایف نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی ایس ایف کی جانب سے اس طرح کے پروگرام منعقد کرنے کا مقصد لوگوں کے ساتھ بہتر روابط قائم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کو اس طرح کے سٹیج فراہم کرکے یہاں کے لوگ اور یہاں کے گلوکاروں کو آگے بڑھنے کا موقعہ فراہم کرناہے جس میں وہ کافی حد تک کامیاب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں بھی اس طرح کے پروگرام منعقد کرتے رہیں گے۔