مزید خبریں

 ایڈوکیٹ میر اسدا للہ کی گرفتاری 

جماعت اسلامی کیلئے قانونی دروازے بند کرنے کے مترادف

سرینگر//جماعت اسلامی نے ایڈوکیٹ میراسداللہ کی گرفتاری کو تنظیم کیلئے قانونی چارہ جوئی کاراستہ بند کرنے سے تعبیر کیا ہے۔ایک بیان میں جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی پر حکومت کی جانب سے عائد کی گئی بلاجوازپابندی کا تنظیم عدالت میں قانونی دلائل کے ساتھ مقابلہ کرنے کی خواہشمند ہے تاہم حکومت جماعت کیلئے قانونی چارہ جوئی کا راستہ بند کرنے پر تلی ہوئی ہے اور اس کامنہ بولتا ثبوت ایدوکیٹ میراسداللہ کی گرفتاری ہے ۔جماعت نے تنظیم سے وابستہ کارکنوں اور رہنمائو ں کی بے تحاشہ گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے اِن کارروائیوں کو پُرامن آوازوں کو پشت بہ دیوار کرنے کی سازش قرار دیا۔جماعت نے مزید انسانی حقوق کی بین الاقوامی ومقامی انجمنوں پر زوردیا کہ وہ کشمیر میںظلم وجبر کوروکنے کیلئے اپناکرداراداکریں۔ 
 
 
 
 

ڈاکٹر فاروق کی بولی وزیراعظم اور بھاجپا کے موافق:پی ڈی پی

سرینگر//پیپلزڈیموکریٹک پارٹی نے ڈاکٹرفاروق عبداللہ کی پی ڈی پی کیخلاف ہرزہ سرائی پرشدیدردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے سرپرست درحقیقت بھارتی جنتاپارٹی کے منصوبوںاورریاست کے خصوصی درجے پر حملے کیخلاف متحدہ مزاحمت کے امکانات کوتباہ کررہے ہیں۔پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کے سینئررہنمااورسابق وزیرنعیم اخترنے کہا کہ بھاجپا کے خلاف ایک مہاگھٹ بندھن کیلئے ڈاکٹرفاروق عبداللہ ایک ریاست سے دوسری ریاست چھلانگ مارتے ہیں۔وہاں ان کے جانے سے مہاگھٹ بندھن قائم ہونے یانہ ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا،لیکن جہاں وہ ریاست میں ایک متحدمزاحمت پیش کرسکتے ہیں،شایداُن کے خلاف کورپشن معاملات جوسرینگرکی عدالت میں اِس وقت زیرسماعت ہیں،کی وجہ سے وہ دبائومیں آکر وہی کچھ کہہ رہے ہیں جو بھاجپااوروزیراعظم نریندرمودی کے موافق ہیں۔انہوںنے مزیدکہا کہ پی ڈی پی واحد جماعت ہے جس نے ملکی آئین کے حدودمیں ریاست کے مفادات کا دفاع کرنے کیلئے مرکزی حکومت کی جمہوری طریقوں سے مزاحمت کی ۔ نعیم اختر نے کہا کہ پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ثابت کیا کہ 2014 کے چنائو سے قبل اوراس کے بعد جب پی ڈی پی کوبھاجپا کے ساتھ اتحاد کرنا پڑا،اس نے وہ اُن شرائط پر کیا جودوماہ تک زیربحث رہے ۔نعیم نے مزیدکہا ’’اورحکومت کے اندر جب وہ مخلوط سرکار کی قیادت بحیثیت وزیراعلیٰ کررہی تھیں ،انہوں نے مرکزی حکومت کی اُن کوششوں جو وہ ریاست کی آئینی پوزیشن میں چھیڑ چھاڑ کرنے کیلئے کررہی تھی،کی مزاحمت کی۔بھاجپا کو یکطرفہ جنگبندی کااعلان کرنے پرمجبور کیا،این آئی اے کومزاحمت کاروں کو گرفتار کرنے سے روکا،12ہزار سے زائد نوجوان جو سنگبازی کے الزام میں گرفتار کئے گئے تھے کورہا کردیا‘‘۔نعیم نے مزید کہا کہ اس موقف کی وجہ سے بھاجپا کے پاس مخلوط حکومت سے حمایت واپس لینے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے گرجانے کے بعد محبوبہ مفتی وہ واحد آوازہے جو معصوم عوام پر کریک ڈائون،جماعت اسلامی ، علیحدگی پسندوں،میرواعظ اور دینی اداروں کیخلاف کارروائیوں اورریاست میں آئینی دھوکہ دہی کی کوششوں کیخلاف مسلسل بلند ہوئی ۔اس کے مقابلے میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ جو ریاست کے کہنہ مشق سیاستدان ہیں،پنڈولم کی طرح جھول رہے ہیں۔صرف تین ماہ قبل وہ پی ڈی پی کے ساتھ حکومت بنانے کیلئے تیار تھے اور آج ہماری پارٹی کی برائی کررہے ہیں،ہمارے خلاف بے بنیاد الزام لگا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت جس کی پی ڈی پی اکائی تھی،انتخابی نتائج میں حاصل نشستوں کی بنا پر وجود میں آئی کیونکہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے کے برابر تھیں اور اِن کے ساتھ اتحاد نئے بھارت  جس پر ہندئوتا طاقتوںکاغلبہ ہے، کے ساتھ کام کرنے کی جرات مند کوشش تھی۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے چار سال تک مزاحمت کی۔ریاست کے ہر کونے میں یہ بات دکھائی دے رہی ہے کہ اگر بھاجپا کو اکیلا چھوڑا گیا ہوتا تو انہوں نے ریاست میں کونسی تباہی مچادی ہوتی ۔یہ بات اب عیاں ہے کہ کس طرح بھاجپا ریاست اورطبقوںکو تقسیم کرنے کی کوشش کرتی ہے اور ریاست کے لوگوں کو بے اختیار بنانا چاہتی ہے  اورریاست کے خصوصی درجے کوختم کرنے کے مقصد سے اخباروں اور دیگرمیڈیا پرحملہ کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے مقابلہ میں 1996میں بھاجپا موجود ہی نہ تھی جب فاروق عبداللہ نے 60ممبران اسمبلی کے ساتھ غیرضروری طور بھاجپا کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ فاروق عبداللہ کا بھاجپا کاساتھ دینے کا مقصد اپنے بیٹے کووزارت کی کرسی دلاناتھا۔اس کیلئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ریاست کی اقتصادی خوشحالی کے جو بھی ذرائع آبی وسائل کی صورت میں تھے،مرکز کی جھولی میں ڈال دیئے ۔یہ فاروق عبداللہ ہی تھے جنہوں نے  ایسی انتہا پسند قوتوں کی سرپرستی کی جنہیں سرکار کا آشیرواد حاصل تھااور انہیں فروع دے کر کشمیر کی سیاست میں بھاجپا کوحلال بنادیا۔یہ سب  1947کے تاریخی الحاق سے ہوتا چلارہا ہے ۔ اختر نے مزید کہا کہ ریاست نے جب ہندوستان کے ساتھ الحاق کیا تواُ سی وقت سے کسی بھی سیاسی جماعت یا نظریہ کو ریاست میں داخل ہونے کیلئے پاسپورٹ کی ضرورت نہیں ہے اور الحاق نے خود ان کیلئے راستہ کھول دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی کا ماننا ہے کہ اِن نظریا ت کا سیاسی طور مقابلہ کیا جائے نہ کہ ریاست کے مفادات کا سودا کیا جائے،جیسا کہ نیشنل کانفرنس1938سے کرتی آرہی ہے ۔
 
 
 

پی ڈی پی کی غلطیوں کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں:ساگر

سرینگر//ریاست کی موجودہ صورتحال کیلئے پی ڈی پی کو ذمہ دارقراردیتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمدساگر نے کہا کہ راج بھون آر ایس ایس اور بھاجپا کے خاکوں میں رنگ بھرنے میں مصروف ہے جبکہ زمینی سطح پر عوام کی راحت رسانی کیلئے کوئی کام نہیں ہورہا ہے۔جنوبی کشمیر سے آئے ہوئے پارٹی کے رہنمائوں اور عہدیداروں کے ایک وفد سے خطاب کرتے ہوئے ساگر نے الزام لگایا کہ پیپلزڈیموکریٹک پارٹی کی مہربانیوں کاخمیازہ آج ریاست کے لوگ بھگت رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتوں پر پابندی ہو یامذہبی رہنمائوں کی تنگ طلبی ،اس کیلئے محبوبہ مفتی نے راہیں کھول کردیں۔پی ڈی پی نے ہی راج بھون کو ریاست میں ایسے فیصلے لینے کاموقعہ دیاجن کا منڈیٹ اُسے حاصل نہیں ہے ۔علی محمد ساگر نے کہااگر محبوبہ مفتی اُسی وقت گورنر کو ریاستی اسمبلی تحلیل کرنے کی درخواست کرتی جب بھاجپا نے اُن سے حمایت واپس لی تو آج یہاں مرکز کی حکمرانی نہ ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے حالات دگرگوں ہیں ،امن قانون کی صورتحال بدترین ہے اورانتظامیہ بدنظمی کاشکار ہے۔ساگر نے کہا کہ پی ڈی پی نے اپنے ساڑھے تین برس کے دورحکومت میں خزانہ عامرہ کودودوہاتھوں لوٹا،مرکزی اسکیموں کے تحت فراہم کی گئی رقومات کاگھوٹالہ کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ چوردروازے سے بھرتیاں عمل میں لاکر مستحق نوجوانوں کے حقوق پر شب خون مارا گیا۔انہوں نے پارٹی سے وابستہ ہر ایک فرد کو لوک سبھا انتخابات کیلئے آج سے ہی تیار یاںشروع کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ نیشنل کانفرنس  کے صدرنے پہلے ہی پارلیمانی انتخابات کو تشخص کی جنگ قرار دیاہے اور ہمیں اپنی ریاست کے تشخص کو بچانے کیلئے تن دہی سے کام کرناہوگا۔
 
 
 

مرکزکی کشمیر پالیسی مستقبل میں غلط ثابت ہوگی:سوز

سرینگر//  مرکز کی طرف سے کشمیر کے تئیں اپنائی گئی پالیسی مستقبل قریب میں غلط ثابت ہوگی ۔ا س بات کااظہارپردیش کانگریس رہنماوسابق مرکزی وزیرپروفیسر سیف الدین سوز نے کیا۔ایک بیان میں پروفیسر سیف الدین سوز نے کہاکہ مجھے بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعظم کو ایک چھوٹی سی بات سمجھ نہیں آتی ہے کہ اُن کی زور زبردستی کی پالیسی سے وہ کشمیر میں حالات کو اور زیادہ تشویش ناک بنا رہے ہیں۔ مودی حکومت کو یہ بھی سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کشمیر کی مزاحمتی قیادت کے لیڈران جیسے محمد یاسین ملک پر پی ایس اے کا نفاذ کر کے انہیں جموں منتقل کرنا اور میرواعظ عمر فاروق اور سید علی شاہ گیلانی کے بیٹے کو این آئی اے کے پاس پوچھ تاچھ کیلئے حاضر ہونے جیسے اقدامات سے کشمیر کی بے چینی اور زیادہ بڑ ھ سکتی ہے ۔ ان حرکات سے یہاں کے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں اور اس طرح کے روّیئے سے حکومت کو کشمیر میں کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔ سوز نے کہا کہ میری نظر میں مرکز کو کشمیر میں زیادہ سے زیادہ فوجی طاقت کے استعمال اور مزاحمتی قیادت کو دھمکانے سے کچھ حاصل ہو نے والا نہیں ہے بلکہ اس سے یہاں کی تشویش ناک صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ مجھے یہ بھی لگتا ہے کہ حکومت کی کشمیر کے تئیں اپنائی گئی پالیسیاں آنے والے وقت میں خود بخود غلط ثابت ہوںگی جس کا بخوبی مظاہرہ ریاستی گورنر نے مرکزکی طرف سے حکمنامے پر عمل پیرا ہونے میں کئی بار کیا ہے۔ یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ مودی کے زمانے میں کشمیر کے حالات کافی حد تک بگڑ چکے ہیں ۔ کشمیر کے لوگ اس پر حیران ہیں کہ فورسز کی کافی تعداد وادی میں داخل ہو رہی ہے اور لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ مودی طاقت کے استعمال کرنے کے علاوہ کسی اور چیز میں دلچسپی نہیں رکھتے ۔
 
 
 

کولگام میں جنگجوئوں کی کمین گاہ تباہ

 بھاری مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود برآمد

سرینگر//پولیس نے کولگام میں جنگجوئوں کی ایک کمین گاہ کو تباہ کرکے وہاں سے بھاری مقدار میں اسلحہ وگولہ بارود برآمدکیا ہے۔ پولیس نے ضلع کولگام میں جنگجوؤں کی ایک کمیں گاہ کو تباہ کرکے ایک شخص کو گرفتار اور اسلحہ وگولہ بارود بھی بر آمد کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ مصدق اطلاع ملنے پر پولیس اور دیگر فورسز کی ایک مشترکہ پارٹی نے ضلع کولگام کے یاری پورہ گاؤں میں ایک رہائشی مکان میں قائم جنگجوؤں کی ایک کمین گاہ پر چھاپہ مار کر اسلحہ و گولہ بارود بشمول گرینیڈ وگولیوں کے کئی راونڈ بر آمد کئے۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے اس سلسلے میں محمد ایوب راتھر ساکن یاری پورہ نامی ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اس ضمن میں پولیس کی طرف سے موصولہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد پولیس او ر فورسز نے مشترکہ طورپر ضلع کولگام کے یاری پورہ علاقے میں ایک رہائشی مکان ،جسے بقول پولیس، جنگجو بطور کمین گاہ استعمال کر رہے تھے، پر چھاپہ ڈال کر وہاں سے گرینیڈ اور گولیوں کے کئی روانڈ برآمد کرلئے۔پولیس نے کہا کہ اس سلسلے میں محمد ایوب راتھر ساکنہ یاری پورہ نامی شخص کو گرفتار کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے۔
 
 
 
 

ضلع جیل اننت ناگ میں حد سے زیادہ قیدی 

گورنر انتظامیہ معاملے کا فوری نوٹس لے:تاریگامی

سرینگر//گورنر انتظامیہ کو ضلع جیل اننت ناگ،جو مٹن میں واقع ہے میں قیدیوں کوسنبھالنے کی صلاحیت سے بہت زیادہ تعدادمیںقیدی رکھنے کافوری نوٹس لینا چاہیے۔ بتایاجاتا ہے کہ جیل میں200سے زیادہ قیدی رکھے گئے ہیں جبکہ جیل میں صرف65قیدیوں کے رکھنے کی گنجائش ہے۔ اس بات کااظہار کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مرکسسٹ کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر کی جیلوں میں قیدیوں کی حد سے زیادہ تعداد کورکھنے کا معاملہ عرصہ دراز سے جاری ہے۔ضلع جیل اننت ناگ میں قیدیوں کو بنیادی سہولیات میسر نہیں ہے اورجیل میں قیدیوں کو طبی سہولیات بہم نہ ہونا ایک بڑا مسئلہ ہے ۔جیل میں قیدیوں کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی دیکھ بھال کیلئے جیل میں کوئی ڈاکٹر نہیں ہے۔ہوسکتا ہے جیل میں ڈاکٹر کی کوئی اسامی نہیں ہو،لیکن ضلع اسپتال اننت ناگ سے کسی ڈاکٹر کو جیل میں قیدیوں کی دیکھ بھال کیلئے مامور کیاجاسکتا ہے جو باقاعدہ قیدیوں کاملاحظہ کر سکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ قیدیوں کے رشتہ دار اُن کی رہائی کیلئے اُن سے بارہا ملے اور یقین دلایا کہ وہ آگے پرامن زندگی بسر کریں گے ۔تاریگامی نے کہا کہ بہتر ہوتا اگر ان قیدیوں کے معاملات کا سرنو جائزہ لیاجاتا اور جو کسی سنگین جرم میں ملوث نہ ہو اُن کو رہا کیاجاتا۔ 
 
 
 

ڈوڈہ میں بھاری پسی گرآئی 2 درجن دکانیں ملبے تلے دب گئیں

طاہر ندیم خان 

بھدرواہ //ٹھاٹھری کلہوتران سڑک پر بھلیسہ کی باتھری مارکیٹ میں بدھ کی صبح ایک بھاری پسی گرآئی جس کے نتیجہ میں 2درجن دکانیں ملبے تلے دب گئیں تاہم اس دوران کسی طرح کا جانی نقصان نہیںہوا۔یہ واقعہ صبح 4بج کر 15منٹ پر پیش آیا جس سے علاقے میں خوف پید اہوا ۔ایس پی بھدرواہ راج سنگھ گوریہ نے کشمیرعظمیٰ بتایاکہ صبح چار بجے پسی گرآئی جس کے ملبے تلے دکانیں دب گئیں اور بچائو کارروائیاں کی جارہی ہیں ۔ایس پی نے بتایاکہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق اس بھاری پسی کی زد میں آکر لگ بھگ دو درجن دکانوں پر مشتمل 14ڈھانچے پوری طرح سے دب گئے ہیں اور پولیس کی طرف سے بچائو کارروائیاں کی جارہی ہیں جبکہ ضلع انتظامیہ سے بھی مشینوں کی مدد حاصل کی گئی ۔انہوں نے بتایاکہ کسی طرح کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ۔29سالہ مقامی خاتون روبینہ بیگم نے بتایاکہ وہ اپنے خاوند اورتین بچوں کے ہمراہ سورہی تھی کہ خوفناک آواز آنے سے نیند کھل گئی اور ایسا لگاکہ جیسے زلزلہ آگیاہو۔ انہوں نے بتایاکہ وہ سبھی گھر سے باہر نکل آئے اور خوف ابھی بھی باقی ہے ۔مقامی لوگوں کے مطابق کئی ٹن ملبہ دکانوں کے اوپر آن گراجس سے لاکھوں روپے مالیت کا نقصان ہواہے ۔
 
 
 
 
 
 

نیشنل ای۔ وِدھان اپلی کیشن پر2 روزہ ورکشاپ اِختتام پذیر

جموں// سینٹرہال اسمبلی کمپلیکس جموں میں منعقدہ نیشنل ای۔ وِدھان اپلی کیشن ( NeVa) پردو روزہ ورکشاپ کل اِختتام کو پہنچا۔اس ورکشاپ کا اِنعقاد جموں اینڈ کشمیر سٹیٹ لیجسلیچرس نے پارلیمانی امور کی وزارت سے وابستہ NeVa کی ٹیم کی سرپرستی میں کیا تھا۔اِس ورکشاپ کے انعقاد کا مقصد دونوں ایوانوں کے ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کرنا تھا۔ورکشاپ کے پہلے سیشن میں NeVa ٹیم نے ڈیٹا اَنٹری سے متعلق تربیتی سیشن کا اِنعقاد کیا۔ورکشاپ کے دُوران دونوں ایوانوں کے 130 افسروں اور اہلکارروں کو ضروری تربیت فراہم کی گئی ۔پارلیمانی امور کی مرکزی وزارت کے سیکرٹری ایس این ترپاٹھی ، پارلیمانی امور کی مرکزی وزارت کے جوائنٹ سیکرٹری ستیہ پرکاش نے بھی مذکورہ ورکشاپ کی اہمیت کے بارے میں اپنے خیالات کا اِظہار کیا۔ریاستی قانون ساز اسمبلی کے سپیکرڈاکٹر نرمل سنگھ نے پارلیمانی امور کی مرکزی وزارت کے سیکرٹری اور جوائنٹ سیکرٹری کو مومنٹوز پیش کئے جبکہ ورکشاپ میں شرکت کرنے والے افراد کو اَسناد دی گئیں۔ورکشا پ میں قانون کونسل کے سیکرٹری مظفر احمد وانی ،اسمبلی کے سیکرٹری اچھل سیٹھی اور اِنفارمیشن ٹیکنالوجی کے کئی عہدہ داروں نے شرکت کی۔
 
 

 کلسٹر یونیورسٹی جموں میں پہلی سائنس کانفرنس 

 خورشید احمد گنائی کاسائنسی مسائل کی جانب توجہ مرکوز کرنے پر زور

جموں// گورنر کے مشیر خورشید احمد گنائی نے کلسٹر یونیورسٹی جموں کی جانب سے منعقدہ پہلی بیسک سائنس کانفرنس 2019ء ( بی ایس سی) کا اِفتتاح کیا۔ اِس موقعہ پر جموں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر منوج دھر ، کلسٹر یونیورسٹی جموں کی وائس چانسلر پروفیسر انجو بھسین ، ڈین اکیڈیمکس پونم دون ، رجسٹرار جتندر کھجوریہ ،کنٹرولر امتحانات زیڈ اے ہاشمی اور دیگر عہدہ داروں کے علاوہ کلسٹر یونیورسٹی سے وابستہ کالجوں کے پرنسپل صاحبان اور دیگر یونیورسٹیوں کے طلباء نے شرکت کی۔دو روزہ سائنس کانفرنس کا مقصد نوجوانوں میں سائنسی رُجحان پیدا کرنا ہے۔اپنے خیالات کا اِظہارکرتے ہوئے خورشید احمد گنائی ، جو کہ کلسٹر یونیورسٹی جموں کے پرو چانسلر بھی ہیں نے سائنس کانفرنس کے اِنعقاد کے لئے یونیورسٹی کے عہدہ داروں کی سراہنا کی۔گورنرکے مشیر نے کہا کہ طالب علموں کو چاہیئے کہ وہ سائنسی مسائل کی جانب توجہ مرکوز کر کے اِن کا حل ڈھونڈ نکالنے کی کوشش کریں۔اِس موقعہ پر بولتے ہوئے پروفیسر منوج دھر نے کہاکہ سائنسی رجحان کو عام کرنے کے لئے اس کانفرنس کے دُور رَس نتائج برآمد ہوں گے۔کانفرنس کے دوران ایک معروف سائنس دان پروفیسر دھنیش کے سری واستوا نے کلیدی خطبہ دیا ۔
 
 

کے سکندن نے سڈکو ، جے کے آئی اور  سیکاپ کی کارکردگی کاجائزہ لیا

جموں// گورنر کے مشیر کے سکندن نے یہاں ایک میٹنگ کے دوران سڈکو، جے کے انڈسٹریز اور سیکاپ کی سرگرمیوں کا جائز لیا۔اِن اداروں کے کام کاج اور حصولیابیوں کا جائز ہ لینے کے بعد مشیر موصوف نے مختلف اضلاع میں بی پی اوز اور ڈرائی پورٹس قائم کرنے کے امکانات پر افسران کے ساتھ تبادلہ خیا ل کیا۔اُنہوں نے صنعتی بستیوں میں کھیل ڈھانچہ قائم کرنے پر بھی زور دیا۔بعد میںمشیر موصوف نے ڈرائی پورٹس اینڈ بی پی اوز کے قیام کے لئے صوبائی کمشنر جموں اور تمام ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔
 
 

پارلیمانی چناؤ 2019 

  بانڈی پورہ میں نوڈل افسرو ںکی میٹنگ

بانڈی پورہ// ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر بانڈی پورہ شہباز احمد مرزا نے کل ضلع کے تمام نوڈل افسروں کے ساتھ ایک میٹنگ میں عام انتخابات 2019 ء کے سلسلے میں کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیااور انتخابات سے جڑے کئی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ تیاریوں کا جائزہ لیاگیا۔ضلع الیکشن آفیسر نے مثالی ضابطہ اخلاق کی پاسدار ی کرنے کی بھی ہدایت دی۔
 
 
 

پیپلز لیگ کایاسین عطائی کیساتھ اظہارتعزیت

سرینگر/پیپلز لیگ کے چیئرمین شیخ محمد یعقوب اور مرکزی ممبران نے تنظیم کے سینئروائس چیئرمین محمد یاسین عطائی کے چاچا انجینئر نذیر احمد ڈار کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے عطائی اور دیگر غمزدہ اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحومکی جنت نشینی کیلئے دعا کی۔ اس دوران پیپلز کانفرنس کا ایک وفد صوبائی صدر شیخ ظہور احمد، عبد الحمید الٰہی ، حاجی قدوس اور گوہر خان نے اومپورہ جاکر غمزدہ خاندان سے تعزیت کی۔
 
 
 

 سڑک کنارے تعمیراتی میٹریل اور گوبر کے ڈھیر

کنگن سے وانگت تک لوگوں کا عبور و مرور مشکل

گاندربل//ارشاد احمد //کنگن سے وانگت شاہراہ پر جگہ جگہ مقامی آبادی کی جانب سے سڑک کے دونوں اطراف میں تعمیراتی مٹیریل اور گوبر کے ڈھیر جمع رکھنے سے پیدل چلنے والے افراد کو عبور و مرور میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.برن بگ کے منظور احمد نے بتایا کہ کنگن سے وانگت تک سڑک کے دونوں اطراف میں مقامی لوگوں کی جانب سے جگہ جگہ تعمیراتی میٹریل اور گوبر کے ڈھیر جمع رکھنے سے پیدل چلنے والے خصوصاً طلباء اور مسجد جانے والے نمازیوں کی عبور و مرور میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور حادثات پیش آنے کا امکان بھی موجود رہتا ہے۔ سب ڈویڑنل مجسٹریٹ کنگن نے کہا کہ اس سلسلے میں جلد کارروائی کی جائے گی۔ 
 
 

ٹنگمرگ کے ممتاز تاجر شبیر میر

 نیشنل کانفرنس سے مستعفی

سری نگر// شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے ٹنگمرگ علاقے سے تعلق رکھنے والے ممتاز تاجر شبیر احمد میر نے نیشنل کانفرنس سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔ وہ امکانی طور پر پی ڈی پی میں شامل ہوں گے۔ میر نے سال 2015 میں نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی تھی۔شبیر میر نے کہا کہ وہ اپنے کارکنوں کے رابطے میں ہیں اور انہیں اعتماد میں لیکر عنقریب اپنے سیاسی مستقبل کے حوالے سے ایک بڑا فیصلہ لیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ میرے کارکنوں کی مجھ سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔ میں انہیں کسی بھی صورت میں مایوس نہیں کروں گا۔ 
 
 
 

جموں و کشمیر عوامی فورم انتخابات میں کود گئی

 الیکشن میں امید واروں کو اُ تارنے کا فیصلہ 

 سرینگر//عوامی فورم کے چیر مین فارق احمد گنائی چیر مین عبدل رشید بانڈے،صوبائی صدر غلام محمد چوپان،نے کل ایک مشتر کہ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عوامی فورم صوبہ کشمیرمیں32اسمبلی نشستوں اور تین 3 پارلیمانی نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑ ا کر یگی ۔جن میں پالیمنٹ کے تین نشتوں کا اعلان چند دنو ں میں کیا جائے گا اور بتیس اسمبلی نشتوں کا اعلان پالیمنٹ الیکشن ہونے کے بعد کیا جائے گا ۔اور یہ بھی فیصلہ لیا جاے گا کہ اسمبلی میں جن نشتوں پر جموںو کشمیر عوامی فورم اپنے امیدوار کھڑا کر لے گئے اس میں خاص کر کشمیر کے تمام نشتوں اور ضلع گاندربل ،سرینگر اور بڈگام کے تمام اسمبلی نشستوں پر امیدوار کھڑاکئے جائیں گئے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر عوامی فورم کے1072 امیدواروں نے پنچایت الیکشن میں جیت درج کی جس کی بنا پر اب جموں و کمشیر عوامی فورم نے پالیمنٹ اور اسمبلی میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
 
 

شوپیان میں روزگار میلے کا افتتاح

شوپیان// ڈسٹرکٹ ایمپلائمنٹ اینڈ کونسلنگ سینٹر شوپیان کے اہتمام سے کل ایک روزہ میگا روزگارمیلے کا انعقاد کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں تعلیم یافتہ نوجوانوں اورمختلف ڈگری اورپالی ٹیکنک کالجوں کے طلبأ نے شرکت کی۔ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹر اویس احمد نے روزگار میلے کا افتتاح کیا۔اس موقعہ پر اے ڈی ڈی سی ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایمپلائمنٹ اورڈسٹرک وسیکٹورل آفیسران کے علاوہ دیگر آفیسران بھی موجود تھے۔روزگارحاصل کرنے والے خواہشمند نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اے ڈی ڈی سی نے انہیں سکیموں سے بھرپور استفادہ کرنے پر زوردیا۔
 
 

 لترپلوامہ میں پولیس پبلک میٹنگ منعقد

  سرینگر//لیتر پلوامہ میں پولیس پبلک میٹنگ کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔ ایس ڈی پی او لیتر غلام حسن کی سربراہی میں منعقدہ اس میٹنگ کے دوران ایس ایچ او بھی موجود رہے۔ میٹنگ کے دوران لاسی پورہ اور لیتر علاقوں سے تعلق رکھنے والے ذی عزت شہریوں نے شرکت کی۔ پولیس آفیسران نے لوگوں کو یقین دلایا کہ لوگوںکی جائز مانگوں کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی سعی کی جائے گی جبکہ سیول ایڈمنسٹریشن سے جڑے مسائل متعلقہ حکام کی نوٹس میں لائے جائینگے تاکہ اْن مسائل کا سدباب ممکن ہو سکے۔
 

کرناہ میں3بی ڈی اوز کی کرسیاں خالی

جاویدمرچال کا انتظامیہ پر غفلت کا الزام

سرینگر //قانون ساز کونسل کے رکن جاوید احمد مرچال نے کرناہ کے دونوں بلاکوں میں3ماہ سے بی ڈی اوز کی کرسی خالی ہونے پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گورنر انتظامیہ کی اس غفلت شعاری کے سبب علاقے میں تعمیراتی کام ٹھپ پڑے ہیں ۔انہوں نے ریاستی انتظامیہ سے مانگ کی ہے کہ علاقے میں بی ڈی اوز کی تعیناتی عمل میں لائی جائے ۔