وِجے کمار نے اننت ناگ میڈیکل کالج پر جاری کام کا جائزہ لیا
اننت ناگ//گورنر کے مشیر کے وجے کمار نے صحت و طبی تعلیم کے فائنانشل کمشنر اتل ڈلو کے ہمراہ دیالگام میں 139 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کئے جا رہے گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ پر جاری تعمیراتی کام کی پیش رفت کا جائیزہ لیا ۔ مشیر موصوف نے متعلقہ ایجنسی کو ہدایت دی کہ وہ مئی 2020 تک جی ایم سی اننت ناگ کے 7 بلاکوں کے تعمیراتی کام کو مکمل کریں ۔ انہوں نے اس عمارت پر تعمیراتی کام کو وقت پر مکمل کرنے کی بھی ہدایت دی ۔ اس موقعہ پر بتایا گیا کہ جے کے پی سی سی نے جی ایم سی اننت ناگ کو چالو کرنے کیلئے پہلے ہی دو لیکچر ہال کے علاوہ لیبارٹریوں کی تعمیر مکمل کی ہے ۔ ایم ڈی اور جی ایم جے کے پی سی سی نے مشیر موصوف کو انتظامی بلاک ، اکیڈمک بلاک ، لڑکوں اور لڑکیوں کے ہوسٹل اور لیبارٹریوں پر جاری کام کی تفاصیل پیش کیں ۔ انہوں نے کہا کہ دستیاب 108.6 کروڑ روپے میں سے 56 کروڑ روپے اب تک خرچ کئے جا چکے ہیں ۔ مشیر موصوف نے 4.50 کروڑ روپے کی لاگت سے جے کے ہاوسنگ بورڈ کی طرف سے تعمیر کئے جا رہے جنگلاتی منڈی میں نرسنگ کالج کا بھی معائینہ کیا ۔ متعلقہ انجینئر نے مشیر موصوف کو بتایا کہ اس عمارت پر تعمیراتی کام نومبر 2019 ء تک مکمل کیا جائے گا تا ہم ہسپتال کی پرانی عمارت کی تعمیر و تجدید کے فوراً بعد اس کالج کو چالو کرنے کے انتظامات کئے جائیں گے ۔ ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ خالد جہانگیر ، پرنسپل جی ایم سی اننت ناگ ، ایس ایس پی اننت ناگ ، سی ایم او اننت ناگ و دیگر ضلع انتظامیہ افسران مشیر کے ہمراہ تھے ۔
ریڈکراس سوسائٹی کوجدید خطوط پر استوار کرنا اہم ضرورت:صوبائی کمشنر
سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمدخان جو ریجنل ریڈکراس سوسائٹی کے چیرمین بھی ہیں ،نے ایک میٹنگ کے دوران سوسائٹی کے معاملات کاجائزہ لیا۔میٹنگ کے دوران سوسائٹی کے کئی اہم معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ سوسائٹی کے بہتر کام کاج کو یقینی بنانے کے لئے اِسے جدید خطوط پر استوار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔صوبائی کمشنر نے دیہی ،سکولی اور کالج سطحوں پر جانکاری پروگراموں اورسمیناروں کا انعقاد کرنے پرزوردیا تاکہ لوگوں کو ریڈکراس سوسائٹی کے اہداف اورکام کاج کے بارے میں جانکاری مل سکے۔انہوںنے ترقیاتی کمشنروں کی مدد سے ضلع بھر میں ممبر شِپ مہم چلانے پر زوردیا تاکہ زیادہ سے زیادہ رضاکار ریڈکراس میںشامل ہوجائیں جن کی خدمات قومی اور سماجی مقاصد کے لئے حاصل کی جاسکتی ہیں۔میٹنگ میں جنرل سیکریٹری انڈین ریڈکراس ،سیکریٹری انڈین ریڈکراس اوردیگر متعلقہ آفیسران بھی موجود تھے۔
عشمقام کی 2لاپتہ لڑکیاں دلی سے بازیاب
سرینگر //اننت ناگ پولیس نے عشمقام میںلاپتہ ہوئی 2مقامی لڑکیوں کو باز یاب کرلیا ہے۔ پولیس اسٹیشن عشمقام میں ان لڑکیوں کے والدین نے تحریری طورپر شکایت درج کی تھی کہ اُن کی دو بیٹیاں جن کی عمر 14اور 15سال ہے، پُر اسرار طورپر لاپتہ ہو گئی ہیں۔ ایس ایس پی اننت ناگ نے اس سلسلے میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی۔ٹیکنکل ٹیم کی مدد سے پولیس نے پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور سخت کوششوں کے بعد دونوں لڑکیوں کو نئی دہلی سے باز یاب کیا۔ پولیس کی جانب سے بروقت کارروائی کو خوب سراہا گیا۔
الطاف اندرابی سے صحرائی کا اظہار تعزیت
سرینگر// تحریک حریت چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے چیئرمین محاذ آزادی سید الطاف اندرابی کی خوشدامن کے انتقال پر لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے مرحومہ کی جنت نشینی اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے ۔
سوز کاجے پال ریڈی کو خراج عقیدت
سرینگر//سینئر کانگریس لیڈرپروفیسر سیف الدین سوز نے جے پال ریڈی کے فوت ہونے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ریڈی اعلی اصولوں اور اعلیٰ نظریات کے آدمی تھے ۔پروفیسر سوز نے ریڈی کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ پورا ملک بالخصوص کانگریس کے لئے ایک بہت بڑا نقصان ہے۔
دفعہ370کو دفنانے کی کوشش1981سے ہی کی گئی تھیں:ہانجورہ
سرینگر//پیپلزڈیموکریٹک پارٹی نے نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگرکے بیان کوبے بنیاد اور جھوٹ کاپلندہ قراردیا۔پی ڈی پی کے جنرل سیکریٹری غلام نبی لون ہانجورہ نے ایک بیان میں ایڈوکیٹ ساگر کومرحوم شیخ محمدعبداللہ کی2مارچ1981کوریاستی اسمبلی میں کی گئی وہ تقریر یاددلائی جس میں انہوں نے کہا تھاکہ جموں کشمیر کی خصوصی شناخت ریاست کی ترقی اور بہبودی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے بلکہ یہ بھی کہا تھاکہ دفعہ370کوئی قرانی آیت نہیں ہے جس میں ترمیم نہیں کی جاسکتی ۔انہوں نے کہا کہ شیخ محمد عبداللہ کی یہ تقریر آج بھی ریاستی اسمبلی کے ریکارڈ میں محفوظ ہے اوراسے کبھی بھی دیکھاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا تاریخ گواہ ہے کہ نیشنل کانفرنس نے ریاست میں جمہوریت اور انصاف کے اداروں پر بلڈوزرپھیردیااوریہی وجہ ہے کہ ریاست کے سیاسی منظر نامے پر پیپلزڈیموکریٹک پارٹی اُبھرآئی ۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی حکومت نے عدالت عظمیٰ میں ریاست کے خصوصی درجے کادفاع کرنے کیلئے ملک کے سرفہرست وکلاء اور قانون دانوں کی خدمات حاصل کیں ۔ہانجورہ نے کہا کہ 1996میں جب نیشنل کانفرنس ریاستی اسمبلی میں بھاری اکثریت کے ساتھ برسراقتدار آئی اور اُس کی اٹانومی کی قرارداد کو مرکزی حکومت نے ردی کی ٹوکری کی نذرکردیاتوڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اُس وقت کرسی کو کیوں ٹھوکر نہیں ماردی؟
یاتراکا 29واں دن،2,055 یاتریوں کی حاضری
سرینگر// امر ناتھ یاترا کے29 ویں روزپیر کو2,055 یاتریوں نے گپھا پر حاضری دی۔ اب تک کُل3,21,410 یاتریوں نے شیو لنگم کے درشن کئے ۔واضح رہے کہ اتوار کو جموں سے یاتریوں کی کسی بھی غاری کو آنے کی اجازت نہیں تھی۔ادھرموسم کی خرابی کی وجہ سے یاترا بال تل راستے سے معطل رہی تاہم پہلگام راستے سے باقاعدہ طور جاری رہی۔
پونچھ راولاکوٹ بس سرو س 34مسافروں کاآر پار سفر
حسین محتشم
پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ میں کشیدگی کے باوجود ہندو پاک کے درمیان پونچھ راولاکوٹ راہ ملن بس سروس ہر ہفتہ کی طرح اس بار بھی چکاں دا باغ کے راستے حدِ متارکہ کے آر پار ہوئی۔اس دوران پونچھ سپورٹس سٹیڈیم سے راولاکوٹ کو روانہ ہوئی بس سے31افراد نے سفر کیا جن میں سے 27مسافر پونچھ مین رہنے والے رشتہ داروں سے ملاقات کے بعد اپنے وطن پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے راولاکوٹ کو روانہ ہوئے جبکہ 4افراد پونچھ سے راولاکوٹ اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کے لئے گئے ۔وہیں پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے راولاکوٹ سے پونچھ سپورٹس سٹیڈم پہنچنے والے بس سے 03نئے مسافر پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے رواولاکوٹ سے پونچھ اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کو یہاں پہنچے۔ اس طرح اس بار کل 34مسافروں نے حدِ متارکہ کے آر پار کا سفر کیا۔واضح رہے پونچھ ضلع کے ساوجیاں، اور کیرنی شاہپور میں پچھے چوبیس گھنٹے سے گولہ بارہ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجہ میں ایک کمسن بچے کی جان چلی گئی ۔ گوجراں والا پنجاب کے چوہدری غلام مصطفی نے اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کے بعد واپسی پر بتایاکہ وہ دونوں ممالک کی حکومتوں کے مشکور ہیں کہ انہیں اپنے خونی رشتہ داروں سے ملاقات کا موقعہ دیاگیاہے ۔
کرگل اور لیہہ کے نامزد کونسلروں کا وفد گورنر سے ملاقی
سری نگر//لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل لیہہ او رکرگل کے نامزد کونسلروں کا ایک وفد ایم ایل سی وِکرم رندھاوا کی قیادت میں آج یہاں راج بھون میں گورنر ستیہ پال ملک سے ملاقی ہوا۔وفد نے گورنر کو نامزد کونسلروں کے لئے ووٹ کا حق بحال کرنے ، خواتین کے لئے ایگزیکٹیو کونسلر کی ایک اسامی کو مخصوص رکھنے اور کرگل ضلع کے چِکتن بلاک کے لئے ایک ڈگری کالج کے قیام کا مطالبہ کیا۔ گورنر نے وفد کو یقین دِلایا کہ اُن کے مطالبات پر غور کیا جائے گا۔
سکولی بچوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے:ڈاکٹر سامون
سری نگر//محکمہ ٹرانسپورٹ کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر اصغر حسن سامون نے افسروں کی ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے سکول بسوں میں جانے والے بچوں کی حفاظت یقینی بنانے پر زور دیا۔میٹنگ میں آر ٹی او کشمیر اکرام اللہ ٹاک اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے اعلیٰ افسران موجود تھے۔میٹنگ میں پرائیویٹ سکولز ایسو سی ایشن کے صدر جی این وار اور پرائیویٹ سکولوں کی پرینٹس ایسو سی ایشن کے صدر محسن گونی بھی موجود تھے۔والدین اور سکول انتظامیہ کے مسائل کو بغور سننے کے بعد ڈاکٹر سامون نے کہا کہ حکومت سکولی بچوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لئے کئی اقدامات اُٹھا رہی ہے ۔اس سلسلے میں انہوں نے آر ٹی او ہدایت دی کہ وہ بچوں کو ٹرانسپورٹ سہولیات فراہم کرنے کے سلسلے میں سپریم کے رہنما خطوط کے بارے میں ایک سر کیولر جاری کریں تاکہ آئندہ کبھی بھی سکولی بچوں کو تکلیف نہ ہو۔ عدالت عظمیٰ کے رہنما خطوط کے مطابق اگر سکول جانے والے بچوں کی عمر 12برس سے کم ہو تو بس میں بیٹھنے کی گنجائش کے حساب سے ڈیڑھ گنا کی تعداد کے بچوں کو بسوں میں بٹھانے کا بندوبست کیا جائے ۔اُنہوں نے کہا کہ سکولی بس کے ڈرائیور کے پاس باقاعدہ ایل ایم وی ٹرانسپورٹ گاڑیوں کو چلانے کا لائسنس موجود ہو جو کم از کم چار سال کے لئے جاری کیا گیا ہو۔اس کے علاوہ ڈرائیور کوہلکے نیلے رنگ کی قیمص اور پتلون کے علاوہ کالے جوتے پہننے ہوں گے اور سکول کی طرف سے جاری کیا گیا آئی ڈی بھی استعمال کریں۔ڈاکٹر سامون نے کہا کہ پرائیویٹ سکول ایسو سی ایشن کو بھی روڈ سیفٹی کونسل میں شامل کیا جائے گا۔
مدارس کے نصاب میںمروجہ علوم متعارف کرانے کی ہدایت
رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ کے اجلاس میں تعلیم وتربیت کو مضبوط ومعیاری بنانے پر زور
بانڈی پورہ//رابطہ مدارس اسلامیہ کے اجلاس میںمدارس کے نظام تعلیم و تربیت کو مضبوط بنانے اور اس کو زیادہ سے زیادہ معیاری بنانے اور ابتدائی درجات میں ضروری مروجہ علوم حساب، انگریزی، سائنس، سوشل سائنس وغیرہ دارالعلوم دیوبند کے نصاب کے مطابق جاری کر کے تعلیم کو زیادہ سے زیادہ معیاری بنانے کے لئے ہدایات جاری کی گئیں۔ایک بیان کے مطابق رابطہ مدارس اسلامیہ عربیہ جموں و کشمیر کا عمومی اجلاس دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ریاست جموں و کشمیر کے تمام اضلاع سے چار 400 مدارس کے علاوہ ممبران مجلس عاملہ اور ضلعی صدور نے بھی شرکت کی۔ اس ایک روزہ اجلاس میں دارالعلوم دیوبند سے مرکزی رابطہ کے جنرل سیکریٹری مولانا شوکت علی ، دارالعلوم دیوبند کے استاذ حدیث و ادب مولانا محمد سلمان اور مجلس تحفظ ختم نبوت کے ناظم مولانا قاری سید محمد عثمان استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند شریک ہوئے۔ اجلاس کی کاروائی ظہر سے لیکر رات ساڑھے گیارہ بجے تک جاری رہی اور تین نشستوں میں مکمل ہوئی۔کل ملا کر دس تجاویز منظور کی گئیں۔ جن میں مدارس کے نظام تعلیم و تربیت کو مضبوط بنانے اور اس کو زیادہ سے زیادہ معیاری بنانے اور ابتدائی درجات میں ضروری مروجہ علوم حساب، انگریزی، سائنس، سوشل سائنس وغیرہ دارالعلوم دیوبند کے نصاب کے مطابق جاری کر کے تعلیم کو زیادہ سے زیادہ معیاری بنانے کے لئے ہدایات جاری کی گئیں۔سال گذشتہ کل ریاستی امتحانات میں جن طلباء نے امتیازی پوزیشنیں لی تھیں ان طلباء کو اعزازی سند سے نوازا گیا۔دوسری تجاویز میں معاشرے میں بے پردگی ، فحاشی، منشیات، عورتوں کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی نیز مسلمانوں کے آپسی نزاعات اور جھگڑوں کی صورتحال پر غور و خوض کے بعد اصلاح حال اور افہام و تفہیم پر روز دیا گیا اور جہاں مسئلہ تنازعہ کی صورت اختیار کرے وہاں ثالث بنا کر شرعی تحکیم کی صورت کو اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی۔ سال گذشتہ امارت شرعیہ قائم کی گئی ہے اس سال اس دو نائبین متعین کئے گئے جبکہ معاون امیر شریعت اور ناظم کے بطور مولانا محمد رحمت اللہ قاسمی طے ہوئے ۔ مسلمانوں کے تنازعات حل کرنے کے لئے محاکم شرعیہ (شرعی پنچایتیں) قائم کرنے کی ہدایت دی گئی اور ان محاکم میں کہیں ضرورت محسوس ہو تو نظر ثانی اور اپیل کے لئے ریاستی سطح کا ایک بورڈ بھی قائم کیا گیا جو بڑے مفتیان کرام پر مشتمل ہیں اس بورڈ کو فیصلوں پر نظر ثانی کا اختیار ہوگا۔ نیز نکاح ناموں کا ریکارڈ نکاح خواں حضرات کے پاس رکھنے کی ہدایت بھی دی گئی۔ اس کے لئے تین اوراق پر مشتمل نکاح نامہ بھی ترتیب دینے کا فیصلہ کیا گیا جس میں ایک کاپی مرد کو ،دوسری کاپی عورت کو اور تیسری کاپی بطور ریکارڈ قاضی نکاح کے پاس موجود رہے گی۔ ایک تجویز میں اس بات کی ضرورت محسوس کی گئی کہ عصری تعلیم کے ادارے چاہے سرکاری ہوں یا پرئیوٹ ان میں مروجہ تعلیم کے ساتھ ساتھ اخلاقی اور دینی تعلیم کا معقول انتظام کیا جائے تاکہ معاشرہ محفوظ رہے اور ہر طرح کی برائی سے محفوظ رہے۔ ایک اور تجویز میں نئے آنے والے مسائل چاہے وہ عقیدہ سے متعلق ہوں یا اخلاق یا اعمال سے،ان کے بارے میں متفکر ہونے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں بنات کے مدرسوں سے متعلق مسائل پر غور و خوض کے لئے صدر رابطہ کے ذریعہ ایک کمیٹی بنا دی گئی نیز جن مدارس کے ریکارڈ مالیات و حسابات، ہوسٹل اور مطبخ وغیرہ کے معائنہ باقی ہیں ان کے لئے معائنہ کی ترتیب بنا دی گئی۔ اجلاس قاری سید محمد عثمان کی دعا پر مکمل ہوا۔