رٹھسونہ بیروہ میں پانی اور بجلی کی عدم دستیابی
سرینگر//رٹھسونہ بیروہ میں پانی اور بجلی کی عدم دستیابی کے نتیجے میںلوگوں کوسخت مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عالمی وباء کی اس صورتحال میں جب لوگوں کو صاف پانی استعمال کرنے کی تاکید کی جاتی ہے ، انہیں پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں بجلی سپلائی کا بھی یہی حال ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج بھی موسم سرما سے قبل مرتب کئے گئے شیڈول کو عملایا جارہا ہے بلکہ بجلی بحران نے اب سنگین رخ اختیار کیا ہے ۔لوگو ں کا کہنا ہے کہ علاقہ میں شام ہوتے ہی اندھیرا چھاجاتا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ کئی بار محکمہ بجلی کے اعلیٰ حکام سے بھی اس سلسلے میںاپیل کی گئی لیکن کوئی سد باب نہیں ہوا۔
کرالہ پورہ میں تحصیلدارنے درپیش مسائل کا جائزہ لیا
عوام کو سہولیات بہم رکھنے کی یقین دہانی
کپوارہ/اشرف چراغ/کرالہ پورہ کپوارہ کے تحصیلدار محمد مقبول نے ماتحت عملہ اور ایس ایچ او کرالہ پورہ کے ہمراہ متعدد علاقوں میں صورتحال کا جائزہ لیا ۔انہوںنے دردسن ،ریشی گنڈ ،وارسن اور گزریال کے علاوہ دیگر علاقوں کا دورہ کیا اور لاک ڈاون میں لوگو ں کو در پیش مشکلات سے متعلق مکمل جانکاری حاصل کی۔ انہو ں نے لوگو ں سے کہا کہ وہ اس وباء کی روک تھام کے لئے انتظامیہ کو بھر پور تعاون فراہم کریں اور اپنے گھروں تک ہی محدود رہیں تاکہ کورونا وائرس کو شکست دینے میں کامیاب ہوجائیں گے ۔انہو ں نے کہا کہ انتظامیہ کو موجود ہ صورتحال میں معاشرے کے ہر طبقے ہر فرد ہر خاندان کی مشکلات کا بھر پور احساس ہے اور تمام لوگو ں کی روز مرہ ضروریات کا ہر لحاظ سے خیال رکھا جائے گا اور عوا م کو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ۔
ریڈ زون علاقوں میں اشیائے ضروریہ کی ہوم ڈیلیوری
بانڈی پورہ/عازم جان/بانڈی پورہ کی ریڈزون بستیوں میں اشیائے خوردونوش گھرگھر پہنچانے کیلئے باقاعدہ انتظامات کئے گئے ہیں ۔ تحصیلدار بانڈی پورہ رئوف اقبال نے کہا کہ راشن ،رسوئی گیس ،ادویات اورسبزیاںگھروں تک پہنچانے کے لئے انتظامات کو آخری شکل دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں عملے کو متحرک کیا گیا ہے۔
بانڈی پورہ کے ریڈزون مشکلات سے دوچار:اکبر لون
انتظامیہ سے ضروریات زندگی دستیاب رکھنے کی تاکید
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان ایڈوکیٹ محمد اکبر لون نے ضلع بانڈی پورہ کے گنڈ جہانگیر، نادی ہل، سدرکوٹ، اندرکوٹ، ہاکہ بارہ،قوئل مقام، بٹہ گنڈ، حاجن، نوگام، نائید گھاٹ، چندرگیر، کونڈ کیسر اور دیگر ریڈ زون علاقوں میں لوگوں کو سہولیات میسر رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں میں سے بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ ان علاقوں میںہر قسم کی ضروریات زندگی میسر رکھنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔
کنگن کے متعدد علاقوںمیں بجلی بحران
ژنررسیونگ اسٹیشن میں ٹرانسفارمر نصب نہ کرنے کا الزام
غلام نبی رینہ
کنگن//ژنر کنگن رسیونگ اسٹیشن میںبجلی ٹرانسفارمر نصب نہ کرنے کی وجہ سے اندزون، بونی زل،وسن، ہاری پورہ، گنڈ وسن، چھتر گل، درگہ ٹوینگ، منی گام پرنگ کنگن کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ان علاقوں کے لوگوں نے بتایا کہ ڑنر کنگن میں محکمہ بجلی نے بجلی بحران پر قابو کرنے کے لئے تین ماہ قبل KV 6.3بجلی ٹرانسفارمر کو رسیونگ سٹیشن میں نصب کرنے کے لئے لایا جس کے لئے ڈھانچہ بھی تیار کیا گیا اور ٹرانسفارمر کونصب کرنے کے لئے تین ماہ قبل پہنچایا گیا لیکن تین ماہ گزر نے کے باوجود بھی ٹرانسفارمر وہیں پڑا ہوا ہے۔ مقامی شہری شیخ غلام رسول نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اگر 6.3KVٹرانسفارمر کو جلد نصب کیا جاتا تو ان علاقوں میں بجلی کا بحران ختم ہوجاتا۔ انہوں نے محکمہ بجلی کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ بجلی ٹرانسفارمر کو رسیونگ سٹیشن میں جلد نصب کیا جائے تاکہ علاقے میں بجلی بحران پر قابو پایا جاسکے۔ اس سلسلے میں ایگزیکٹیو انجینئر سب ٹرانسمشن ڈویژن گاندربل آفتاب احمد نے کہاکہ برفباری کے نتیجے میں کام روک دیا گیا تھا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پندرہ روز تک ٹرانسفارمر نصب کیا جائے گا ۔
ترال میں4 بچوں نے انتظامیہ کو
۔ 30ہزار روپئے پیش کئے
سید اعجاز
ترال// ترال میں 4بچوں نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شبیر احمد رینہ کو20ہزار روپے پیش کئے جس کوکووڈ۔19 فنڈ میں جمع کیا گیا ۔ ترال کے پائین علاقے سے تعلق رکھنے والی 9سالہ سحر اقبال اور اس کے 4سالہ بھائی جانباز اقبال نے کووڈ فنڈ میں 10ہزار روپے کا عطیہ پیش کیا۔ قصبے کے ہی دو کمسن بچوںتفہیم مظفر اوردائم مظفرپسران مظفر احمد نے بھی20ہزار روپے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ترال کو پیش کئے ہیں۔ عوامی حلقوں نے کمسن بچوں کے اس اقدام کی سراہنا کی ۔
صمد انقلابی کے ریمانڈ میں20مئی تک توسیع
سرینگر//اسلامی تنظیم آزادی کے چیئر مین عبدالصمد انقلابی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 20مئی تک توسیع کر دی گئی۔ موصوف کو انتظامیہ نے ٹاڈا عدالت میںویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پیش کیاگیا۔عدالت نے 20مئی تک جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی ہے۔
گاندر بل میں غیر مقامی مزدوروں میں مفت راشن تقسیم
گاندر بل//ضرور تمندوں کی امداد کے لئے پیش پیش رہتے ہوئے ضلع انتظامیہ گاندر بل نے ضلع میں لاک ڈائون کی وجہ سے درماندہ غیر مقامی مزدوروں اور دیگر مستحق لوگوں میں مفت راشن کے کٹ تقسیم کئے۔ترقیاتی کمشنر شفقت اقبال نے کہا کہ اب تک 1150 غیر مقامی مزدوروں کے علاو ہ ضلع کے دیگر مستحق لوگوں میں چاول،سبزیاں ،آٹا،اور کھانے کے تیل کے علاوہ مصالحے بھی فراہم کئے گئے۔مستحق لوگوں میں ہر8 سے10 دن کے بعد یہ امدادی سامان تقسیم کیا جارہا ہے۔کئی غیر رضاکار تنظیمیں ،پرائیویٹ ادارے اور انفرادی سطح پر کئی لوگ بھی اس کام میں پیش پیش ہیں۔ترقیاتی کمشنر نے کہا کہ ضلع میں لاک ڈاون کی صورتحال کے پیش نظربہت سارے لوگوں کو امداد کی ضرورت رہتی ہے اور مستحق لوگوں کی امداد کے لئے لازمی اقدامات کئے جارہے ہیں۔
ضرورتمندوں کا خیال رکھیں ٹریڈ الائنس کی صاحب ثروت طبقے سے اپیل
سرینگر//کشمیر ٹریڈ الائنس کے صدر اعجاز شہدار نے کہاکہ لاک ڈائون پرعمل کرکے سماجی دوری کوبرقراررکھنالازمی بن چکاہے اورایسے طبقے جودن کومحنت ومشقت کرکے شام کو اپنے اہل خانہ کی ضروریات کوپوراکرتے ہیں ،اُن کیلئے موجودہ صورتحال میں ممکن نہیں کہ وہ اپنے اہل وعیال کودووقت کی روٹی کھلاسکیں یادیگر ضروریات کو پورا کرسکیں ۔انہوں نے صاحب ثروت افراد سے اپیل کی کہ وہ کسی تشہیر کے بغیر ان ضرورتمندوں کی امدادکرنے میں اپنا رول نبھائیں۔
لیبارٹری ٹیکنشن دستیاب نہیں
گند اور کلن طبی مراکز میں مریض مشکلات سے دوچار
غلام نبی رینہ
کنگن//کنگن کے گند اور کلن پرائمری ہیلتھ سنٹروں میں لیبارٹری ٹیکنشن دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے کی یہاں آنے والے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کئی مریضوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ یہاں تعینات ڈاکٹر صاحبان انہیں مختلف ٹیسٹ کرانے کی صلاح دیتے ہیں لیکن ان طبی مراکز میں ٹیکنشن ہی دستیاب نہیں ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ان ہسپتالوں کے لیبارٹری ٹکنشن کوروناوائرس ڈیوٹی کیلئے گاندربل روانہ کئے گئے ہیںجس کی وجہ سے ان طبی مراکز میں مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کئی مریضوںنے کہا کہ وہ بازار میں ٹیسٹ کرالیتے لیکن لاک دائون کی وجہ سے کوئی لیبارٹری کھلی نہیں ہے۔انہوں نے محکمہ صحت سے اس ضمن میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔چیف میڈیکل افسر گاندربل ڈاکٹر معراج الدین صوفی نے اس ضمن میں کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کچھ دنوں کے لئے ان ہسپتالوں سے لیبارٹری ٹکنیشن کو کووڈ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا اورعنقریب انہیںواپس کیا جائے گا۔
باغبانی سرگرمیوں کی اجازت دی جائے،کسانوں کا مطالبہ
گاندربل//کشمیر میں جہاں ایک طرف مسلسل خراب موسمی حالات کی وجہ سے میوہ صنعت کو خطرات لاحق ہیںوہیں کسان باغات میں دوا پاشی کرنے سے کترارہے ہیں۔اگرچہ وزیر اعظم نریند مودی نے پورے ملک میں زرعی سرگرمیوں اور باغبانی شعبہ کو لاک ڈائون سے مستثنیٰ رکھنے کا اعلان کیا تھا لیکن ابھی تک اس سلسلے میں واضح طور پر ہدایات جاری نہیں کئے گئے۔گاندربل میںمیوہ صنعت سے وابستہ کسانوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ انہیں باغبانی سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت دی جائے ۔
اننت ناگ میںسبزیوں اورمیوہ جات کی قیمتوں میں اضافہ
اننت ناگ/عارف بلوچ/اننت ناگ ضلع میں لاک ڈائون کے بیچ اشیائے خوردنی بالخصوص سبزیوں ،میوہ جات اور گوشت کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کیا گیا ہے اور عوام کو موجودہ صورتحال کے باوجود دودوہاتھوں لوٹنے کا عمل جاری ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ خوردونوش کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے ۔ایک صارف خورشید احمد نے کہاکہ لوگ پہلے ہی گوناگوں مسائل سے دوچار ہیں تو دوسری طرف ضروریات کی چیزوں کی قیمتوں میں اضافے نے لوگوں کے مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے ۔ لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ قیمتوں کو اعتدال میں رکھنے کے لئے خصوصی اسکارڈ تشکیل دئے جائیں۔
کولڈ سٹور میں موجود میوہ
برآمد کرنے کیلئے انتظام کیا جائے :کسان تحریک
سرینگر// کسان تحریک کے جنرل سکریٹری غلام نبی ملک نے کہا کہ جموں و کشمیر کی معیشت باغبانی پر منحصر ہے جس سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کاروزگار وابستہ ہے۔اسلئے اس شعبہ کی بحالی کیلئے جامع پالیسی وقت کی اشدضرورت ہے ۔ جموں وکشمیر کسان تحریک کے جنرل سیکریٹری غلام نبی ملک نے کہا کہ جموں و کشمیر کی معیشت باغبانی پر منحصر ہے، جس سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کا روزگار وابستہ ہے۔انہوں نے کہاکہ اِس وقت لاسی پورہ کے کولڈ سٹور میں ایک لاکھ ٹن سیب موجود ہیں جس کو بیرون وادی پہنچانا ضروری ہے۔انہوں نے سرکار سے اس سلسلے میں ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔
شمشیر سنگھ منہاس نے میڈیکل کالج جموں میں پی پی ای کٹ تقسیم کئے
جموں//راجیہ سبھا کے ممبرشمشیر سنگھ منہاس نے جموں میڈیکل کالج کے طبی اور نیم طبی عملے میں پی پی ای کٹ تقسیم کئے ۔ یہ کٹ اُس عملے میں تقسیم کئے گئے جو کووِڈ۔19کی ڈیوٹی پر مامور ہیں۔ اس موقعہ پر جی ایم سی جموں کی پرنسپل سنندا رینہ کے علاوہ ہسپتال انتظامیہ کے افسران موجود تھے۔اِس موقعہ پر شمشیر سنگھ منہاس نے کہا کہ طبی عملے کے ساتھ ساتھ پولیس ، صفائی کرمچاری اور انتظامیہ کے دیگر افسران موجودہ صورتحال میں لگن اور تن دہی کے ساتھ کام کر کے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں جس کی ہمیں سراہناکرنی چاہئے ۔انہوں نے ہیلتھ ورکروں میں توصیفی اسناد تقسیم کیں ۔ یہ اسناد انہوں نے کل پولیس عملے میں بھی تقسیم کی تھیں۔دریں اثناپارلیمنٹ ممبر راجیہ سبھا شمشیر سنگھ منہاس نے ڈی سی آفس جموں میں انتظامیہ کے افسروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ شمشیر سنگھ منہاس کو ضلع انتظامیہ کے افسروں نے لاک ڈائون کے دوران لوگوں کو ضروری اشیاء کی سپلائی کے لئے کئے جارہے اقدامات کے بارے میں جانکاری دی۔ منہاس نے کسانوں کو درپیش مسائل حل کرنے پر زور دیا۔
علامہ اقبال کے یوم وصال پر آن لائن تقاریب کا انعقاد
حقانی میموریل ٹرسٹ اور ساگر کلچرل فورم کا خراج عقیدت
سرینگر//حقانی میموریل ٹرسٹ جموں وکشمیر نے علامہ اقبال کے یوم وصال پر انہیں خراج عقیدت ادا کیا۔موصولہ بیان کے مطابق ٹرسٹ نے اس سلسلے میںایک آن لائن سمپوزئم کا انعقاد کیاجس میں پروفیسر تسکینہ فاضل سابق ڈائریکٹر اقبال انسٹچوٹ کشمیر یونیورسٹی نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال نے فلسفہ خودی کے ذریعے جو پیغام دیا ہے اُس پرعمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ۔ ڈاکٹر مشتاق احمد گنائی اقبال انسٹیچوٹ آف کلچر اینڈ فلاسفی کشمیر یونیورسیٹی نے کہا کہ یہ عظیم ہستی ایک بلند پایہ شاعر ہونے کے علاوہ فلسفیانہ نظام کے حامل مجتہد اور مفکر تھے ۔ نامور اقبال شناس اعجاز احمد ککرو نے علامہ کی امت کے تئیں زبوں حالی پر خون کے آنسوبہانے کا رقت آمیز لہجے میں تذکرہ کیا ۔عالم دین شکیل شفائی نے علامہ کوخراج پیش کرتے ہوئے انکے فلسفہ خودی اور نوجوانوں کے نام ان کے پیغام کی نشاندہی کی ۔ شاہ ہمدان ٹرسٹ سے وابستہ مختار احمد تانترے نے بھی علامہ کی امت کے تیں خدمات کا ذکر کیا۔ ٹرسٹ کے سرپرست اعلیٰ سید حمید اللہ حقانی نے اُن کے عشق رسولؐ کے جذبے کو اپنانے کی تلقین کی۔ ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری بشیر احمد ڈار نے تمام شرکا ء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے علما اور اقبال شناس حضرات سے گذارش کی کہ وہ پیغامِ اقبال نوجوان نسل تک پہنچانے کی بھرپورکوشش کریں۔اس دوران ساگر کلچرل فورم نامی ادبی انجمن کی طرف سے شاعر مشرق علامہ اقبال کے 82 ویں یوم وصال کے موقع پر ایک آن لائن تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مقررین نے علامہ کی حیات کے مختلف گوشوں پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔ساگر کلچرل فورم ژکر پٹن نامی اس ادبی انجمن کے ایک ترجمان نے بتایا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر آن لائن تقریب کا ہی اہتمام کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حالات ایسے نہ ہوتے تو ایک بڑی تقریب کا نعقاد طے تھا۔ فورم کے صدر ساگر نذیر نے اپنی آن لائن تقریر کے دوران کہا کہ ڈاکٹر اقبال نے فلسفہ خودی کو متعارف کرکے مسلمانوں اور نوجوانوں کو بیدار کیا۔
سوپور میںمیونسپل کونسل کی صفائی ستھرائی مہم جاری
سوپور/غلام محمد/کوروناوائرس کے پیش نظر میونسپل کونسل سوپور گذشتہ ایک ماہ سے قصبہ میں صفائی ستھرائی مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔ کونسل کے چیئرمین عبدالاحد ملہ اور چیف ایگزیکٹیو افسر سمیر احمد جان نے قصبہ میں مثبت کیس سامنے آنے کے ساتھ ہی پورے قصبے میں صفائی مہم اور جراثیم کش ادویات کا چھڑکاو عمل میں لایا گیا۔ کونسل کے اہلکاروں نے ریڈ زون علاقوں کے علاوہ قصبہ کے مختلف بازاروں، دفاتر، اسپتالوں، مساجد، گاڑیوں اور تمام گلی کوچوں میں چھڑکائو کیا۔ اس مہم کی نگرانی کونسل کے انچارجٹیکس کلیکٹر غلام محی الدین شاہ کررہے تھے۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ صفائی ستھرائی مہم کے دوران کونسل کے ساتھ تعاون کرے۔
اوگمونہ کنزر میں مقامی نوجوان سرگرم،تمام راستے بندکردئے
ٹنگمرگ /مشتاق الحسن/ کنزر سے 3 کلو میٹر دور اوگمونہ گائوں میں ایک مثبت کیس آنے کے ساتھ جہاں انتظامیہ سرگرم ہوگیا وہیں گائوں کے ایک درجن افراد پر مشتمل افراد نے علاقہ کو ریڈ زون قرار دینے کے ساتھ ہی پورے گائوں کا کنٹرول سنبھال کر تمام آنے جانے والے راستوں کو بند کردیا۔گائوں کی آبادی 2700 نفوس پر مشتمل ہے۔گائوں کو ریڈ زون قرار دینے کے بعدہر طرف خوف و دہشت کا ماحول چھایا ہے اور لوگ بھی گھروں سے باہر نکلنے میں خوف محسوس کرتے ہیں۔
منشیات مخالف مہم،بڈگام میں 2افرادگرفتار
بڈگام//بڈگام پولیس نے منشیات مخالف مہم کے دوران دو افراد کی گرفتاری عمل میں لاکر ان کی تحویل سے لاکھوں روپئے کی نشیلی اشیاء کو ضبط کرلیا۔ بڈگام کے نصراللہ پورہ علاقے میں معمول کے ناکے کے دوران دو افراد کے قبضے سے 10 کلوگرام منشیات کو برآمد کرلیا، جس کی قیمت لاکھوں روپئے بتائی جاتی ہے۔پولیس نے گرفتار کئے گئے افراد کی شناخت عبدالرشید بیگ اور جہانگیر احمد بیگ کے بطور ظاہر کی ہے۔اس سلسلے میںپولیس تھانہ بڈگام میں نمبر 131/20 کے تحت ایف آئی آر درج کیا گیا۔کے این ٹی
حاملہ خواتین کیلئے ایمبولینس سروس دستیاب
سرینگر//صوبائی انتظامیہ کمشنر نے وادی بھر کے ریڈ زونز میں کووڈ ۔19 کے پیش نظر حاملہ خواتین کے لئے ایس اوپیز کا قیام عمل میں لایا ۔اس سلسلے میں وضع کئے گئے رہنما خطوط کے مطابق ریڈ زونز میں تمام حاملہ خواتین کی فہرست تیار کی جائے گی اور حال ہی ریڈ زونز میں قائم کئے گئے طبی اداروں میں اُن کی طبی جانچ کی جائے گی۔اس سلسلے میں اے این ایم اور آشا ورکروں کا تعاون حاصل کیا جائے گا۔حاملہ خواتین سے تلقین کی گئی ہے کہ وہ انٹی نیٹل چک اپ لازمی طور یقینی بنائیں۔ایس اوپیز کے مطابق تمام حاملہ خواتینکی متوقع ڈلیوری کے ایک ہفتہ قبل ٹیسٹ کیا جائے گا جبکہ ایسی خواتین کے لئے دن رات 102اور108ڈائل کرنے پر ایمبولنس خدمات بھی حاصل کی جاسکتی ہیں۔
۔2500رضاکاروں کو تربیت دی جائیگی
سرینگر//صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے کہا ہے کہ سرینگر میں ڈزاسٹر ریلیف فورس ہیڈ کواٹروں میں علاقائی سطح پر کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی روکتھام کو یقینی بنانے کے لئے تربیتی پروگراموں کا مقصد ایس ڈی آر ایف یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس ،سیول ڈیفنس،ہوم گارڈس اور ریڈ کراس کے رضا کاروں کو لازمی تربیت فراہم کرنا ہے۔جس دوران 2500 سے زیادہ رضاکاروں کو کووڈ 19 کے پھیلاؤ کی روکتھام کے لئے لازمی اقدامات کرنے ،تمام اضلاع میں لازمی اشیاء کی دستیابی کو یقینی بنانے،ریڈ زونز میں سکریننگ اور لاک ڈاون پر عمل آوری کو یقینی بنانے کے علاوہ عوامی مشکلات کا ازالہ کر نے کے لئے تربیت دی جائے گی۔تربیت حاصل کر نے والوں سے خطاب کے دوران صوبائی کمشنر نے کہا کہ رضاکاروں پر کافی ذمہ داریاں عاید ہوتی ہیں اور اجتماعی کوششوں سے ہی ہم اس مہلک وائرس کو پھیلنے سے روک سکتے ہیں۔اس موقعہ پر او ایس ڈی ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکڑاویس احمد نے بھی خطاب کیا۔ڈائریکڑ ہیلتھ سروسز کشمیر ،کمانڈنٹ ایس ڈی آر ایف ،ڈپٹی ڈائریکڑ ہیلتھ اور سی ایم او سرینگر کے علاوہ دیگر افسران بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔
اٹل ڈولوکی میجرجنرل ہری موہن ایئر سے ملاقات
کوروناوائرس سے نمٹنے کیلئے فوج کے تعاون پر تبادلہ خیال
جموں//فائنانشل کمشنر صحت و طبی تعلیم اَتل ڈولو نے میجر جنرل ہری موہن ائیر کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران سری نگر اور جموں کے ہسپتالوں میں آرمی کی جانب سے کئے گئے اِنتظامات کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ رنگریٹ سری نگر میں 250بستروں پر مشتمل ایک ہسپتال قائم کرنے کے لئے انتظامات کئے جارہے ہیں۔میٹنگ میں مزید جانکاری دی گئی کہ آرمی پبلک سکول دومانہ میں بھی رنگریٹ کی طرز پر ہی کووِڈ۔19سے نمٹنے کے لئے 100بستروں پر مشتمل ایک اور ہسپتال قائم کیا جارہا ہے۔ناظم صحت جموںاور فوجی اَفسروں کو کو ہدایت دی گئی کہ وہ یہ سہولیات اگلے تین روز کے اندر دستیاب کرائیں ۔میجر ہری موہن ائیر نے سول اِنتظامیہ کے اَفسران کو یقین دِلایا کہ جموں وکشمیر میں کووِڈ ۔19سے نمٹنے کے لئے فوج ہر ممکن تعاون دے گی۔میٹنگ میں نئے میڈیکل کالجوں کے ڈائریکٹر ڈاکٹر یشپال شرما ، جے کے ایم ایس سی ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر شو کمار گپتا ، ناظم صحت جموں اور کشمیر ، 26انفنٹری ڈویژن کے کرنل ڈی جے چندر اور محکمہ صحت اور فوج کے کئی اَفسران موجود تھے۔
کشمیر اوردیگر ریاستوں کے مزدوروں میں فرق
وادی کے محنت کشوں پر کسی ریاست کی معیشت منحصر نہیں
لہذاگھرواپسی پر روک لگانا غلط : حسنین مسعودی
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان (ر)جسٹس حسنین مسعودی نے دیگر ریاستوں اور کشمیری مزدوروں کے درمیان فرق کوواضح کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے مزدور موسم سرما میں جموں کشمیر سے باہر کی ریاستوں میں جاکر مزدوری کرتے ہیں اورمارچ کی آمد کے ساتھ ہی وہ اپنے گھر واپس لوٹتے ہیں اور یہاں زرعی سرگرمیوں میں مصروف ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری مزدوروں کی وادی واپسی سے کسی صنعت کاکام متاثر نہیں ہوگاکیونکہ یہ کسی بھی علاقے کی معاشی سرگرمیوں سے براہ راست وابستہ نہیں ہوتے۔ حسنین مسعودی نے کہا کہ لہذاکشمیری مزدوروں کی گھر واپسی پر کوئی روک نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے وزارت داخلہ کے بین الریاستی سفر پر پابندی کے حکم کوکشمیری مزدورں کی گھر واپسی میں حائل نہ ہونے دینے پرزوردیا۔انہوں نے کہا کہ دیگرریاستوں کے مزدور کسی بھی علاقے کی معاشی سرگرمی سے براہ راست وابستہ ہوتے ہیں اور ان کی گھر واپسی سے صنعتی سرگرمیاں متاثر ہوں گی۔نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان نے جیسلمیر سے ایران میں زیر تعلیم طلاب اور زائرین کی واپسی کاخیرمقدم کرتے ہوئے بنگلہ دیش اورکرغستان میں درماندہ طلاب کو بھی واپس کشمیر لانے کیلئے اقدام کرنے کا مطالبہ کیا۔
درماندہ کشمیریوں کو واپس لایا جائے
پروفیسرسوزکاایل جی کومکتوب
سرینگر//سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوزنے ملک کی مختلف ریاستوں میں درماندہ کشمیری طلبہ، تاجر،مزدوراورمریضوں کی حالت زار پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے لیفٹینٹ گورنرجی سی مرموایک مکتوب روانہ کیا ہے جس میں مختلف ریاستوںمیں درماندہ کشمیریوں کوواپس وادی لانے کیلئے فوری اقدام کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ایک بیان کے مطابق پروفیسرسوزکو کپوارہ کے دو مزدور رہنمائوں فیاض احمد میر 7006478596)) اورمحمدشفیع (7889709496) نے کانگڑہ ہماچل سے فون کرکے اپنی مشکلات سے آگاہ کیا۔سوزنے لیفٹینٹ گورنر سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے بتایا کہ بیرون جموں کشمیر درماندہ کشمیریوں کوواپس وادی لانے کیلئے فوری انتظامات کئے جائیں۔
ماہ رمضان میں بجلی ،پانی اور راشن کی دستیابی کو یقینی بنانا لازمی
ضروری اشیاء کی قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کیلئے اقدامات کی ضرورت: الطاف بخاری
سرینگر//رمضان المبارک کے دوران بلاخلل بجلی کی سپلائی، پانی کی فراہمی اور راشن کی دستیابی کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے اپنی پارٹی کے سربراہ سید الطاف بخاری نے جموں وکشمیر میں بجلی کی بلاخلل فراہمی کے لئے ایس ایس آئی یونٹوں کے دعووں کا ازالہ کرنے کی وکالت کی۔ جموں و کشمیر اپنی پارٹی نے منگل کے روز لیفٹیننٹ گورنر جی سی مرمو کی قیادت والی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ رمضان کے مقدس مہینے کے دوران جموں و کشمیر کے عوام کو تمام بنیادی سہولیات خصوصا راشن ، پانی اور بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ماہ صیام کے دوران لوگوں کو مستحکم بجلی کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ، سید محمد الطاف بخاری نے کہا حکومت کو خراب ٹرانسفارمروں کی مرمت کرنے والے ایس ایس آئی یونٹ ہولڈرز کے جائز مطالبات پر توجہ دینی چاہئے جن کی بلوں کو محکمہ خزانہ نے گزشتہ6ماہ سے واگزار نہیں کیا۔بخاری نے کہا،’’ بجلی اوورلوڈنگ اور دیگر امور کی وجہ سے سینکڑوں ٹرانسفارمروں میں فنی خرابیاں پیدا ہورہی ہیںاور اس وقت جموں وکشمیر کے دونوں صوبوں میں بجلی کی شدید قلت ہے اور ایسا لگتا ہے کہ حکام اس بحران کو سرد خانے کی نذر کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ تباہ شدہ ٹرانسفارمروں کی مرمت کرنے والے ایس ایس آئی یونٹ ہولڈر حکومت کے طرز عمل کی وجہ سے ہڑتال پر ہیں جس کی وجہ سے جموں وکشمیر کے دونوں خطوں کے بیشترعلاقوں میں بجلی کی قلت پیداہوگئی ہے۔بخاری نے کہا کہ ٹرانسفارمروں کی مرمت کرنے والے ایس ایس آئی یونٹوں کو اپنے جائز دعووں کے لئے در در طواف کرایا گیا۔اپنی پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بجلی کی موجودہ خراب صورتحال اس کی وجہ زیادہ ہے کہ ایس ایس آئی یونٹوں کی ہڑتال کی وجہ سے خراب ٹرانسفارمروں کی مرمت میں تاخیر ہو رہی ہے اورتباہ شدہ ٹرانسفارمر مرمت کے لئے ہفتوں تک ورکشاپ میں ایسے ہی پڑے رہتے ہیں۔انہوں نے مشورہ دیا کہ محکمہ خزانہ کو رمضان کے مقدس مہینے کے پیش نظر فوری طور پر ان کی بلوں کی منظوری کا حکم دینا چاہئے۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ ماہ رمضان میں وادی کشمیر میں شام اور صبح کے اوقات میں بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ جے کے اے پی کے صدر نے زور دے کر کہا ’’ٹرانسفارمروں کا ایک وافر اسٹاک بنانے کے علاوہ ، حکومت کو بجلی کے تاروں میں بوسیدہ بجلی کے کھمبے کے نئے اور متبادل کی تنصیب کا بھی حکم دینا چاہئے ، اور عوام کو آسانی سے بجلی کی فراہمی کے لئے محکمہ بجلی کی دیگر بنیادی ڈھانچے کی ضروریات کو پورا کرنا چاہئے۔‘‘انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے دونوں ڈویڑنوں میں لوگ خاص طور پر مابعدکرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران غیر معمولی بجلی کی فراہمی کی وجہ سے پریشانی کا شکار ہیں۔ بخاری نے کہ’’اس لاک ڈاؤن نے لوگوں کو خاص طور پر اسکول جانے والے بچوں کے لئے مزید چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے جو گھروں تک ہی محدود ہیں،جبکہ لوگوں کو موسم کی خرابی کا سامنا کرنے اور بچوں کو آن لائن کلاسوں کے حصول میں مدد دینے کے لئے بجلی کی فراہمی نے زیادہ اہمیت اختیار کرلی ہے‘‘۔
ماہ مقدس کی آمد پر نظربندوں کو رہاکیا جائے: میرواعظ
سرینگر//حریت کانفرنس (ع)چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے عوام کو ماہ مقدس کی آمد کی سلسلے میں مبارکباد پیش کرتے ہوئے حریت(ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق سمیت تمام نظربندوں کو رہا کرنے کامطالبہ کیا۔ جموں کشمیر سمیت بھارت کی مختلف جیلوں میں نظربندسیاسی رہنمائوں اورنوجوانوں کی حالت زار پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ بھارت میں کوروناوائرس کی عالمگیر وباء میں روزافزوں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے قیدوبند میں رکھے گئے افرادکی سلامتی کواب زیادہ ہی خطرہ ہے۔ایک بیان میں حریت (ع) نے مطالبہ کیا کہ جموں کشمیرکے سیاسی قیدی جن میں اکثربزرگ افراد ہیں اوروہ کوئی سیاسی مجرم بھی نہیں ہیں ،اُن کی حفاظت کویقینی بنانے کیلئے انہیں فوری طور رہا کیاجانا چاہیے تاکہ وہ ماہ صیا م اپنے عزیزواقارب کے ساتھ گزار سکیں۔
عوام کی راحت رسانی کے اقدام کئے جائیں: کمال
سرینگر// ماہ مبارک کے پیش نظر عوام کو ہر طرح کی سہولیات بہم رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سیکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفی کمال نے کہاکہ کوروناوائرس کی وباء کے باوجود ناجائزمنافع خوری،گران فروشی اورذخیرہ اندوزی کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔ایک بیان میں انہوں نے انتظامیہ پر زوردیا کہ وہ عوام کوماہ صیام کے دوران بلاخلل بجلی کی سپلائی،پینے کاصاف پانی اور راشن سمیت تمام اشیائے ضروریہ بہم رکھنے کیلئے اقدام کریں۔ انہوں نے تاجروں اور دکانداروں سے بھی اپیل کی کہ وہ ماہ مقدس میں لوگوں کومعقول داموں پر اشیائے ضروریہ فراہم کریں۔
ماہ صیام میں نمازوں کا اہتمام گھروں میںکیا جائے
مولانا قانونگو
سرینگر//انجمن حمایت الاسلام کے صدرمولانا خورشیداحمد قانونگو نے کوروناوائرس کی عالمگیر وباء کے پیش نظر ماہ صیام کے دوران بھی فرزندان توحید کواپنے گھروں میں نمازاداکرنے کی تاکید کی ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ موجودہ عذاب الہی ایسا ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ مصافحہ، اجتماعیت و دیگر قریبی تعلقات پر روک لگ گئی ہے ، یہ ایک دوسرا ذہنی عذاب ہے لیکن اہل عقل و مفتیان کرام کے فتاویٰ پر عمل کرنے پر پورے عالم کوپابند کیا گیا لہذا اِس وجہ سے قدیمی اجتماعی عمل بشکل تراویح و شعائر اللہ جمعتہ المبارک پر پابندی عائد ہوئی ۔ ہم پر ذمہ داری عائد کی گئی کہ ان اعمال کو مختصر سے مختصر کیا جائے یعنی مساجد میں معروف افراد پر مبنی جماعت قائم کی جائے اور اکثریت اپنے گھروں میں نمازادا کریں تاکہ دشمنان اسلام کو دین اسلام کو بدنام کرنے کا موقع نہ مل جائے۔بیان میں انہوں نے مسلمانوں کو ماہ صیام کی آمد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہ بابرکت مہینہ ماقبل قصداًکی گئی کوتاہیوں پر ندامت سے موجودہ دردناک عذاب الہیٰ سے نجات پانے کا بہترین ذریعہ ہے۔
چلتی گاڑی میں اچانک آگ ظاہر
گاڑی راکھ کے ڈھیر میں تبدیل
نمائندہ عظمیٰ
کرنا ہ //کرناہ کے چنی پورہ علاقے میں ایک چلتی گاڑی میں اس وقت اچانک آگ ظاہر ہوئی جب گاڑی کا مالک گھر جا رہا تھا ۔کرناہ کے چنی پورہ گائوں میں ایک چلتی گاڑی میں اچانک آگ ظاہر ہوئی جس کے نتیجے میں گاڑی راکھ کی ڈھیر میں تبدیل ہو گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق امروہی کا رہنے والا نصیر احمد اپنی گاڑی میں گھر رہا تھا ،تو اس دوران اچانک گاڑی کے انجن نے آگ پکڑ لی ۔آگ کے شعلوں کو دیکھتے ہوئے اگرچہ مقامی لوگوں نے فائر اینڈ ایمرجنسی سروس کے عملے کو مطلع کیا تاہم فائربرگیڈ گاڑی کے پہنچنے سے قبل گاڑی راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکی تھی تاہم اس دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔
پونچھ حدمتارکہ پھر گرم
آر پار گولہ باری سے دہشت
یو این آئی
جموں// جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ میںحدمتارکہ پر ہندوستان اور پاکستان کی فوج کے درمیان منگل کے روز بھی گولہ باری کا تبادلہ ہوا تاہم کسی بھی جانب کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔دفاعی ذرائع کے مطابق پونچھ کے کیرنی سیکٹر میں ایل او سی پر منگل کے روز قریب ساڑھے گیارہ بجے دن پاکستانی فوج نے بلا کسی اشتعال کے بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنا کر گولہ باری شروع کی۔انہوں نے کہا کہ وہاں تعینات بھارتی فوج بھی اس حملے کا بھر پور جواب دے رہی ہے تاہم فی الوقت کسی بھی جانب کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اس خطے میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران طرفین کے درمیان نوک جھونک کا یہ تیسرا واقع ہے۔قابل ذکر ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سال 2003 میں جنگ بندی معاہدہ طے پایا لیکن دنیا میں کورونا قہر کے باوصف بھی طرفین کے مابین نوک جھونک کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے جس کے باعث سرحد کے آر پار کی بستیوں کے رہنے والوں کی زندگیاں اجیرن بن گئی ہیں۔
کیگام میں رائفل چھیننے کی کوشش
پولیس کا دعویٰ، 2گرفتار
شوپیان //شاہد ٹاک// پولیس نے کہا ہے کہ کیگام میں تین جنگجوئوں نے انکی ناکہ پارٹی کے ایک اہلکار کی رائفل چھین لی تاہم ہوا فائرنگ کے بعد انکا تعاقب کیا گیا اور تینوں کو دبوچ لیا گیا۔پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ شام کے چھ بجے پولیس، سی آر پی ایف اور 44آر آر کی ایک مشترکہ ناکہ پارٹی کیگام چوک میں کھڑی تھی جس دوران ایک آلٹو گاڑی میں سوار جنگجو ریاض احمد وگے اور پر ویز احمد وگے ساکنان نازنین پورہ کے علاوہ ایک اور نامعلوم جنگجو تیز رفتاری کیساتھ وہاں سے گذر رہے تھے، جس کے دوران انہوں نے گرینیڈ پھینکا جو نہیں پھٹ سکا، اور اسی دوران انہوں نے کانسٹیبل ریئس احمد میر سے رائفل چھین لی اور فرار ہوئے۔ پولیس کے مطابق انہوں نے ہوائی فائرنگ کی اور انکا تعاقب کیا، جس کے دوران ریاض احمد اور پر ویز کو حراست میں لیا گیا اور ان سے دیگر اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کیا گیا۔اس ضمن میں کیس زیر نمبر 71/2020درج کیا گیا ہے۔
پاکستان نے نئی دہلی کا بیان ردکیا
بھارت میں اقلیتوں سے ناروا سلوک باعث تشویش
سرینگر// پاکستان نے بھارت کے غیر ذمہ دارانہ بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں سے ناروا سلوک پڑوسی ممالک کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کے لیے بھی باعث تشویش ہے۔سی این ایس کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے غیر ذمہ دارانہ اور ناجائز باتوں کو مسترد کرتاہے جو وہاں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کے حوالے سے منفی بھارتی رویے کی عکاسی کرتا ہے۔ترجمان عائشہ فاروقی نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک نہ صرف وہاں کی اقلیتوں اور پڑوسی ممالک بلکہ عالمی برادری کے لیے بھی شدید تشویش کا باعث ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں انتہائی تشویش ہے کہ آر ایس ایس سے متاثرہ بی جے پی حکومت کی امتیازی اور مسلم مخالف پالیسیاں اور عمل بدستور برقرار ہیں یہاں تک کہ کووڈ 19 کے وبائی امراض کے پھیلاؤ کے باوجود مسلمانوں کو بدنام کرنے کے لیے منظم مہم ابھی بھی جاری ہے جس سے ان پر مزید تشدد کا اندیشہ ہے۔ان واقعات کو بھارتی اور بین الاقوامی میڈیا میں بڑے پیمانے پر کور کیا گیا اور دنیا بھر کے باضمیر لوگ اس کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنی اقلیتوں اور سول سوسائٹی، پڑوسی ممالک اور عالمی برادری کے مطالبات پر توجہ دے اور اپنے ملک میں اقلیتوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات اٹھائے۔یاد رہے کہ بھارتی وزارت خارجہ نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے اس بیان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مسلمانوں سے امتیازی سلوک کو مسترد کردیا تھا۔بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم کا بیان کورونا وائرس سے نمٹنے میں ناکامی پر عوام کی توجہ اس معاملے سے ہٹانے کی کوشش ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان انوراگ سری واستوا نے کہا کہ پاکستان کورونا وائرس کے خلاف جنگ پر توجہ دینے کے بجائے پڑوسیوں پر بے بنیاد الزامات عائد کر رہا ہے۔
سرینگرجموں شاہراہ کی کشادگی کامنصوبہ
نجی تعمیراتی کمپنیوں کیلئے سونے کی کان ثابت
2010سے2019تک2842حادثات میں868ہلاک3960زخمی
سرینگر//سرینگرجموں شاہراہ کو چار گلیاروں والی سڑک میں تبدیل کرنے کا پروجیکٹ تعمیراتی کمپنیوں اورٹھیکیداروں کیلئے سونے کا کان ثابت ہورہا ہے جبکہ ناشری ٹنل سے جواہرٹنل تک کاحصہ ناتجربہ کاری اور ناقص انجینئرنگ کی ایک بدترین مثال ہے جس کی وجہ سے شاہراہ کے اس حصے پرسال 2010 سے 2019 تک2842سڑک حادثات رونما ہوئے جن میں868افراد کی جانیں چلی گئیں جبکہ 3960افرادزخمی ہوگئے۔زخمیوں میں مابعد کئی کی موت واقع ہوگئی جبکہ کئی عمر بھر کیلئے معذوربن گئے۔جموں سرینگر شاہراہ پرناشری اورجواہرٹنل کے درمیان کا پورا حصہ نہایت مشکل ترین پہاڑیوں کاکاٹ کربنایاجارہا ہے۔کچی مٹی کھسکھنے والے پہاڑوں کی نوعیت کوجانے بغیرچارگلیاروں والی سڑک بنانے کامنصوبہ تعمیراتی کمپنی گیمن انڈیااورہندوستان کنسٹرکشن کی لاپرواہی ،کام کی مزیدنج کاری کرنے اور نااہل ٹھیکیداروں کوکام الاٹ کرنے کی وجہ سے خستہ حالی کاشکارہوا۔شاہراہ پر خونی رقص جاری ہے اورعوام پریشان ہے۔ماہرین اور جانکار لوگوں کاکہنا ہے کہ نیشنل ہائی اتھارٹی آف انڈیا کی طرف سے اس سڑک کوچار گلیاروں والی سڑک میں تبدیل کرنے کا پروجیکٹ مرتب کرتے وقت اہم نکات پر غور نہیں کیاگیا،جس کی وجہ سے سرینگر جموں شاہراہ کی حالت آج خستہ ہے اورہرسال اس سڑک پرسفر کرنے والے درجنوں لوگ بے موت مارے جاتے ہیں ۔جے کے این ایس کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ نجہی تعمیراتی کمپنیوں کی لگام کسنے میں ناکام انتظامیہ کونیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے افسران کی رام بن میں موجودگی کو یقینی بنانا چاہیے اوریہاں ہرکام کی نگرانی کیلئے تجربہ کارانجینئروں کوتعینات کیا جانا چاہیے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کے پروجیکٹ ڈائریکٹرنے سری نگرجموں شاہراہ کی خستہ حالی اور تشویشناک طور سے بڑھتے ہوئے سڑک حادثات کو لیکر بات کرتے ہوئے ایک میڈیا ادارے کوبتایاکہ قومی شاہراہ کی خستہ حالی اور بڑھتے ہوئے سڑک حادثات کی روک تھام کیلئے نیشنل ہائے وے اتھارٹی آف انڈیا کو رام بن اور بانہال کے درمیان جیالوجیکل سروے آف انڈیا کے ذریعے از سر نو سروے کرانے کے علاوہ یکطرفہ ٹریفک کو زمینی سطح پر لاگو کرنے سمیت رات کے وقت شاہرا پر ٹریفک کی نقل و حرکت پر پابندی لگانے کا کام جلد از جلد کرنا ہوگا۔