مزید خبرں

تپ دِق بیماری پر بیداری کیمپ کا اہتمام 

اودہمپور // عالمی یوم تپ دق کے موقعہ پر ڈسٹرکٹ جیل اودہمپور میں ضلع ٹی بی ہسپتال اودہمپور کے اشتراک سے یک روزہ بیداری و کیس کا سرگرمی سے پتہ لگانے کیلئے ایک بیداری کیمپ کا اہتمام کیا گیا۔کیمپ میں ڈسٹرکٹ ٹیوبر کلوسیس افسر اودہمپور ڈاکٹر کوی راج اور انکی ٹیم نے جیل میں مقیم لوگوں اور عملہ کو ایک لیکچر دیا۔لیکچر کے دوران تپ دق بیماری کی علامتوں ،وجوہات، پرہیز اور علاج کے بارے میں جانکاری دی گئی  اور کہا کہ یہ بیماری قابل علاج ہے۔بیداری کیمپ میں جیل کے تمام قیدیوں نے شرکت کی اور تپ دق بیماری کے مُضر اثرات اور علاج کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔کیمپ کے دوران شرکا میں اس بیماری سے متعلق لٹریچر بھی تقسیم کیا گیا۔کیمپ کے اختتام پر جیل سپرانٹنڈنٹ ہریش کوتوال نے ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور جیل کے لوگوں کو اپنے صحت کے بارے میںچوکنا  اور ہوشیار رہنے کی صلاح دی۔
 

بٹوال طبقہ نے پنجابی گائیک لال چند ملہ کی 106ویں سالگرہ منائی

جموں//نامور پنجابی گائک لال چند یاملہ کی  106ویں سالگرہ منانے کیلئے جمعرات کے روز یہاںایک سماجی تنظیم دی بٹوال انڈیا نے ایک پُر وقار تقریب کا اہتمام کیا، جس میں سماج کے مختلف طبقہ فکر کے لوگوں نے جوش  وخروش سے شرکت کی۔ اس موقعہ پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انجمن کے جنرل سیکرٹری آر ایل کیتھ نے کہا کہ 28 مارچ1914  کو پاکستان کے ٹوبا ٹیک سنگھ میں بٹوال طبقہ کے چھنوترہ کنبہ میں پیدا ہوئے لال چند لوک گائیک کو سننے کیلئے پورے پنجاب خطہ کے لوگ امڈ پڑتے تھے ۔ یملاپنجابی آلہ تمبی ، جو شمالی بھارت کے ساتھ وابستہ ہے، کا استعمال کرنے کیلئے جانا جاتا تھا ۔ اپنے کئیرئیر کے دوران انہوں نے11۔البم جاری کئے، جس میں سے بعض کو مقامی لوگوں نے بہت پسند کیا تھا۔اگرچہ وہ آج موجود نہیں ہیں لیکن لوگ اسکے گیتوں کو کافی پسند کرتے ہیں۔اس موقعہ پر یملا کو خراج عقیدت ادا کرنے کے لئے رجنیش کمار چھنجوترہ کو ’ لال چند یملہ میڈل‘ سے نو ازہ گیا ۔ تقریب میں شرکت کرنے والوں میں رام لال لکھوترہ، ایڈوکیٹ ششی کمار کیتھ، آنریری کیپٹن کپور چند سگوترہ، ٹھورو رام،دیس راج کیتھ، گھاری لعل لکھوترہ، گوداس چند سرگوترہ، راج کمار چھنجوترہ ،تلک راج بسا،رشپال چند لکھوترہ اور رمیش لعل بھی شامل تھے۔
 

 سٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو ایوارڈ ملنے پرمبارک باد

جموں//سردار اجیت سنگھ ایڈیال نے اپنے ایک جاری پریس بیان میںجموں وکشمیر سٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کو بہترین سروسز اور کم حادثات کی نسبتناً آل انڈیا سطح پر ایوارڈ دہلی سے حاصل کرنے پر محکمانہ انتظامیہ ڈائریکٹر بلال احمد بٹ و مُلازمین کو بہترین عوام خدمات پر مبارک باد دی اور کہا کہ کارپوریشن کا رول عوام خدمات ٹورازم کو بڑھاوا اور قدرتی آفات میں بھی شاندار رہا ہے ۔ کارپوریشن کی خوشحالی اور ریاستی  اکانومیک ویلفیئر روز گاری سادھنوںکیلئے بھی اِس کی سروسز اِس پسماندہ اور پہاڑی علاقاجات میں پہنچانے کی کوشش کرنے کی اہم ضرورت ہے۔
 

سُندر راجن نے گرام پنچایتوں کیلئے سہولیات کا جائزہ لیا

جموں//مواصلاتی ٹیکنالوجی کی مرکزی سیکرٹری اور نا سُندر راجن نے ایک میٹنگ میںریاست میں موجود گرام پنچایتوں کے لئے اِنٹرنیٹ اور دیگر رابطہ سہولیات کی فراہمی کا جائزہ لیا۔ میٹنگ میں گورنر کے صلاح کار کے کے شرما، کے سکندن ،چیف سیکرٹری بی و ی آر سبھرامنیم ،ٹیلی کمیونکیشن کی ایڈیشنل سیکرٹری انسولی آریہ ، پرنسپل سیکرٹری فائنانس اے کے مہتہ، پرنسپل سیکرٹری صنعت و حرفت نوین کمار چودھری ، کمشنر سیکرٹری بجلی ہردیش کمار، سیکرٹری دیہی ترقیات شیتل نندا ، سیکرٹری آئی ٹی سواگت بسواس اور دیگر متعلقین نے شرکت کی۔چیف سیکرٹری بی وی آر سبھرامنیم نے مرکزی سیکرٹری کو بتایا کہ ریاست میں 6553 دیہات میں 4483جی پیز ہیں اور پہلے مرحلے میں آپٹیکل فائبر کے تحت 368 دیہات میں سے 281 کو لایا گیا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں 4100 کو اِس سہولیت سے جوڑ ا جائے گا۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ 5959 دیہات میں سے کم سے ایک ٹیلی مواصلاتی کمیشن نے فائبر لگایا ہے جبکہ 378 میں ابھی یہ سہولیت نہیں ہے اور 11کو وی ایس اے ٹی سے جوڑا جائے گا۔میٹنگ میں گرام پنچایتوں / سرحدی علاقوں اور لداخ خطوں کو ٹیلی کام سہولیات کی فراہمی سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔مرکزی سیکرٹری نے مواصلاتی خدمات کی فراہمی سے متعلق چیلنجوں سے متعلق تفاصیل پیش کرنے اور ہر گرام پنچایت میں ایک گائوں کی نشاندہی کرنے کے احکامات دئیے تاکہ انہیں اسی ٹیکنالوجی سے جوڑا جاسکے ۔ اُنہوں نے اِس حوالے سے ایک ٹیم تشکیل دینے اور ٹیلی کام پالیسی تشکیل دینے پر بھی زور دیا۔صلاح کار کے کے شرما نے کہا کہ بجلی ٹاوروں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو ٹیلی کام کیبل اور فائبر لگانے کے لئے استعمال میں لایا جاسکتا ہے۔ اُنہوں نے اِس حوالے سے متعلقین کو باہمی تال میل سے کام کرنے پر زور دیا۔صلاح کار کے سکندن نے کہا کہ گرام پنچایتوں کو رابطہ سہولیات سے جوڑنے سے ریاست کی معیشت اور عوامی خدمات میںبہتری آئے گی۔
 

نشہ خوری کی بدعت کے مضر اثرات پر ایکسائز محکمہ کی طرف سے ڈرامہ پیش

جموں//ایکسائز رینج جموں کے سمبل کیمپ میںنشہ خوری کے مضر اثرات پر ایک نکڑ ناٹک پیش ہوا جس کا مقصد نوجوانوں کو نشہ خوری اور شراب نوشی کے مضر اثرات کے بارے میں جانکاری دینا تھا۔اِس ناٹک کے ذریعے لوگوں کو محکمہ کی مختلف سکیموں اور نشہ خوری سے متاثرہ افراد کی بہبود سے متعلق اقدامات کے بارے میں جانکاری دی گئی۔ناٹک کااہتمام ڈپٹی ایکسائز کمشنر امرجیت سنگھ کی نگرانی میں کلچرل اکیڈیمی اور دیگر متعلقین کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔
 

جموں میں2 ۔روزہ قومی سمینار اختتام پذیر

جموں//گورنمنٹ زنانہ کالج پریڈ گرائونڈ میں ’’نوجوانوں میں سائنسی مزاج پیدا کرنے ‘‘ کے موضوع پر 2 ۔روزہ قومی سیمنار اختتام پذیرہوا ۔ سیمنار کا اہتمام کالج نے انڈین سائنس کانگریس ایسو سی ایشن جموں چیپٹر کے اشتراک سے پروفیسر ہیملہ اگروال کی قیادت میں کیا تھا۔سیمنار کے دوران کل چار تکنیی نشستیں بشمول 6لیکچر منعقد کئے گئے،جو نامور سائنسدانوں اور سائنس کے پس منظر کے اساتذہ نے پیش کئے۔سیمنار میں جموں کے مختلف کالجوں نے بھی شرکت کی۔پروگرام کے آخری روز تین لیکچر منعقد کئے گئے ،جو سائنٹفک کنسلٹینٹ ڈاکٹر کے وی جے چندرن ، سنٹرل یونیورسٹی پنجاب،بٹھنڈہ کے ڈاکٹر جے ناگیندر بابو ، مہاراجہ رنجیت سنگھ ٹیکنکل یونیورسٹی بٹھنڈہ  ڈاکٹر مینو نے لیکچر دیا۔اختتامی تقریب کی صدارت  انڈین سائنس کانگریس ایسو سی ایشن جموں چیپٹرکی صدر پروفیسر ایم کے جیوتی مہمان خصوصی تھی۔ڈاکٹر انجو کول نے دو روزہ پروگرام کی کاروائی پڑھ کر سنائی۔جبکہ پروفیسر شوبھنا سمبیال نے شکریہ کا ووٹ پیش کیا۔
 

چوہدری حسین محمد کی وفات

 گوجری ادب اور ثقافت کا ناقابلِ تلافی نقصان : ڈاکٹر شاہنواز

جموں//نامور گوجری کہانی کار مشہور براڈکاسٹر اور دانشو چوہدری حسین کی وفات گوجری ادب اور ثقافت کا ناقابلِ تلافی نقصان ہوا جو کہ ایک گہرے صدمے سے کم نہیںہے انہوں نے گوجری زبان کی نشر و اشاعت کی خدمات جو گزشتہ چالیس سال انجام دی ہیں انہیں تاریخ ہمیشہ تاریخ میں ہمیشہ سنہری حروف میں یاد رکھا جائے گا مرحوم چوہدری کے سینے میں اپنی قوم کی خدمت کا بہت جزبہ تھا۔ چوہدری حسین محمد نے گوجری زبان میں کی خوبصورت کہانیاں لکھی ہیں جنہیں پڑھنے والوں نے بہت سراہا ہے گوجری شعبہ ان کی وفات پر گہرے صدمے کا اظہار کرتا ہے اور لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کرتا ہے۔