مزید خبرں

ادویہ کمپنی پر25ہزار روپے جرمانہ عائد

سرینگر//محکمہ لیگل میٹرولوجی نے کل شہر میں ادویات کی کئی دکانوں کا معائنہ کیا جس دوران دوائی پر ضروری معلومات درج نہ ہونے پر ایک کمپنی پر 25ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ۔ڈپٹی ڈائریکٹر کنٹرولر کشمیر کی ہدایت پر محکمہ لیگل میٹرولوجی کی ایک ٹیم نے کل شہر میں ادویات کی کئی دکانوں کا معائنہ کیا جس دوران ٹیم نے ایک دوا کمپنی کی دوائی پر ضروری معلومات جن میںکنزیومر کیئر نمبر شامل ہے ،تاہم اس دوا پر جو نمبر در تھا وہ کئی ہفتوں سے بیکار تھا اور کام نہیں کررہا تھا ۔کسی بھی دوا پر  دوائی کی قیمت ،تعداد،کنزیومر کیئر نمبر،دوائی بنانے کی تاریخاور دیگر معلومات درج ہونا ضروری ہے ۔ٹیم نے مذکورہ دوا کمپنی پر 25ہزار روپے کا جرمانہ عاید کیا اور مذکورہ کمپنی کو ایک قانونی نوٹس بھیجی گئی ۔
 
 

بابہ ڈیمب میں خون کے عطیے کا کیمپ کل

سرینگر//گورئمنٹ میڈیل کالج سرینگرکی طرف سے سوموار کو بابہ ڈیمب میں فائر سروس اسٹیشن کے نزدیک سٹیڈیم میں خون کے عطیے کا ایک کیمپ لگایا جائے گا ۔کوورنا کے پیش نظر کیمپ کے دوران تمام تر حفاظتی انتظامات کئے جارہے ہیں اور خون کا عطیہ کرنے والوں سے کیمپ میں شامل ہونے کی اپیل کی گئی ہے ۔ 
 
 

 حد متارکہ پرکوہ پیما فوجی افسرکی موت

مہلوک کوگلہائے عقیدت پیش،بادامی باغ میں تقریب منعقد

سرینگر//گریز سیکٹر میں حد متارکہ پر11جون کو گشت کے دوران پھسلنے سے ہلاک فوجی افسر کو بادامی باغ میں گلہائے عقیدت پیش کیا گیا۔ الوداعی تقریب میں چنار کور کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل بی ایس راجیو اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ صوبیدار یمنا پرساد اس وقت زخمی ہوئے جب وہ گریز سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر11جون کو ایک فوجی گشتی پارٹی کی سربراہی کر رہے تھے اور اچانک انکا پیر پھسل گیا اور سینکڑوں میٹر گہرے کھائی میں گرگیا۔مذکورہ فوجی افسر کو فوری طور پر فوجی ٹیم نے بازیاب کیا اور ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد انہیں بادامی باغ میں فوج کے92بیس اسپتال منتقل کیا گیا،جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔اتراکھنڈ میں نینی تال ضلع کے پدم پور سے تعلق رکھنے والے 36برس کے صوبیدار یمنا پرساد نے سال2002میں فوج میں شمولیت اختیار کی تھی جبکہ انہوں نے اپنے پیچھے بیوہ کے علاوہ ایک بیٹا اور دختر چھوڑ دی۔ صوبیدار یمنا پرساد ایک کوہ پیما تھے،اور سال2007میں انہوں نے یونٹ کے کوہ پیمائی ٹیم کو اتراکھنڈ کے پتھور گڑ میں واقع ’’ائوم پربت‘‘ پر موسم سرما میں رہبری کی اور اپنی بٹالین کو یہ اعزا دلایا کہ موسم سرما میں اس پہاڑ پر چڑھنے والی پہلی بٹالین بنادیا۔ سال2007میں ہی انہیں ایک اور کوہ پیمائی کی مہم کیلئے نندا دیوی پر چڑھنے کیلئے منتخب کیا گیا،جہاں پر موسمی حالات خراب ہوئے اور10کوہ پیمائوں کی موت واقع ہوئی۔اس واقعے سے خوف زدہ ہوئے بغیر صوبیدار یمنا پرساد سال2009 میں رضاکارانہ طور پر فوجی اہلکاروں کی نعشوں کی بازیابی کیلئے سامنے آئے جو کہ2007میں بدترین واقعے میں ہلاک ہوئے تھے۔یمنا پرساد کو سال2012میں کوہ  ایورسٹ پر چڑھنے کیلئے ہمالین ماونیٹرئنگ انسٹی چیوٹ،ڈارجلینگ نے منتخب کیا اور25مئی کو انہوں نے کامیابی کے ساتھ ہی بٹالین کو ایک اور اعزاز دلایا۔ فوجی بیان کے مطابق مہلوک صوبیدار کی نعش کو آخری رسومات کی ادائیگی کیلئے آبائی علاقے میں روانہ کیا جائے گاجہاں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ انکے آخری رسوم ادا کئے جائیں گے۔