انتظامیہ پنچایتی راج اداروں کو مستحکم کرنے کیلئے پرعزم | مشیر آرآر بھٹناگرکا دورئہ پہلگام، لوگوں سے تبادلہ خیال ، ترقیاتی کاموں کا اِفتتاح
اننت ناگ//بیک ٹو وِلیج مرحلہ سوم ( بی ٹو وی ۔۳)کے سلسلے میںلیفٹیننٹ گورنر کے مشیرراجیو رائے بھٹناگر نے پہلگام بلاک کے گنیش پورہ پنچایت حلقہ کا دورہ کیا۔ پروگرام میں ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ کے کے سدھا ، ایس ایس پی اننت ناگ سندیپ چودھری ، ایس ڈی ایم پہلگام ، بی ڈی سی چیئرپرسن پہلگام ، تحصیلدار پہلگام ، بی ڈی او پہلگام ، پنچایت کے وزٹنگ آفیسر ، پی آر آئی ممبران ، مختلف محکموں کے افسران اور عوام نے شرکت کی۔عوام کی طرف سے اُٹھائے گئے مطالبات میں کھیل میدان کی ترقی ، گنیش پورہ سے بشینارڈ تک لنک روڈ کی تعمیر ، بشینارڈ کو بجلی کی فراہمی کی بحالی ، جیبل پر فُٹ برج کی تعمیر ، صحت سہولیات کی اَپ گریڈیشن ، بینک شاخ کا قیام ، ڈگری کالج اور ہائی سکول کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی شامل ہیں۔مشیرموصوف نے گنیش پورہ میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایل جی اِنتظامیہ یوٹی کی تمام تر ترقی کے لئے پُرعزم ہے۔ اُنہوں نے اَفسران پر زور دیا کہ وہ تمام حلقوں میں فوری ضرورت کے کاموں کو ترجیح دیں جس کے لئے ہر پنچایت حلقہ کو 10 لاکھ روپے فراہم کئے گئے ہیں۔ اُنہوں نے لوگوں سے بھی کہا کہ وہ آگے آئیں ، فلاحی پروگراموں جیسے کے سی سی ، آیوشمان بھارت گولڈن کارڈ ، لاڈلی بیٹی اور دیگر پنشن سے فائدہ اُٹھائیں اور ان سکیموں کی کامیابی کو صد فیصدیقینی بنائیں۔اِس موقعہ پر مشیر نے کہا کہ اِنتظامیہ پنچایتی راج اِداروں کو مستحکم کر رہی ہے۔اُنہوں نے عوام اور پی آر آئی سے بھی اپیل کی کہ وہ گائوںکی ترقی کے لئے اپنے مطالبات اور مسائل کو اِندراج کریں اور متفقہ رائے سے ایک مسودہ منصوبہ تیارکریں تاکہ آئندہ برسوں کے منصوبے کو اسی کے مطابق منظور کیا جاسکے۔مشیر موصوف نے لوگوں سے کہا کہ وہ کووِڈ ۔19 کے جاری کردہ تمام رہنما خطوط اور ایس او پیز پر سختی سے عمل پیرا رہیں۔مشیر نے گنیش پورہ میں پبلک پارک کا اِفتتاح بھی کیا ۔ اِس موقعہ پرسپورٹس کٹس ، کے سی سی اور مشروم یونٹوں کے لئے منظوری کے اسناد تقسیم کئے۔اِس سے قبل ضلع ترقیاتی کمشنر کے کے سدھا نے عوام سے خطاب کیا اور اُنہیں یقین دِلایا کہ ضلع انتظامیہ عوامی شکایات کے ازالے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔ اُنہوں نے عوام سے کہا کہ وہ آگے آئیں اور تمام سرکاری سکیموں سے فائدہ حاصل کریں۔ انہوں نے نوجوانوں کے لئے تعلیم ، کاروباری ترقی اور کھیلوں کی سرگرمیوں پر خصوصی زور دیا۔
ورچیول سم کارڈ حفاظتی ایجنسیوں کیلئے درد سر | غیر ملکی مواصلاتی کمپنیاں خدمات فراہم کرتی ہیں
سرینگر//جموں کشمیر میں جنگجویت سے نمٹنے میں ورچیول سم کارڈوں کا استعمال اب حفاظتی ایجنسیوں کیلئے ایک مسئلہ بن گیا ہے کیوںکہ ورچیول کارڈوں کا کنٹرول غیر ملکی سیلولر کمپنیوں کے ہاتھوں میں ہے جبکہ جموں کشمیر میں ورچیول سم کارڈوں کا استعمال بڑھتا جارہا ہے ۔سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر میں جنگجوئوں کی جانب سے ورچیول سم کارڈ استعمال کئے جارہے ہیں جو اب حفاظتی ایجنسیوں کیلئے درد سر بن گئے ہیں کیوں کہ جموں کشمیر میں ورچیول سم کارڈوں کا استعمال بڑھتا جارہا ہے ۔ باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جموں کشمیر میں موجودجنگجو ان سم کارڈوں کو پاکستان میں بیٹھے لیڈران سے رابطہ کیلئے استعمال کررہے ہیں اور ان ورچیول سم کارڈوں کاپتہ لگانا مسئلہ بن گیا ہے ۔پلوامہ حملہ میں حملہ آور کی جانب سے بھی یہ سم کارڈ استعمال کیا گیا تھا ۔ اس حملے میں سی آر پی ایف کے 40اہلکار ہلاک ہوئے تھے ۔ اس حملے میں این آئی اے اور دیگر ایجنسیوں کی جانب سے کی گئی تحقیقات میں بتایا گیا کہ اس حملے کے دوران قریب 40ورچیول سم کارڈوں کااستعمال کیا گیا تھا ۔ ذرائع نے بتایا کہ ہے کہ غیر ملکی سروس پرووائڈرس کی جانب سے ورچیول سم کارڈ فراہم کئے جاتے ہیں اور ان سم کارڈوں کے ذریعے سے سمارٹ فون پر اپلیکشن ڈاون لوڈ کرنے سے نمبر وجود میں آتا ہے جو سماجی ویب سائٹوں جیسے فیس بُک، وٹس اپ، انسٹاگرام اور ٹویٹر کے ساتھ منسلک ہوتا ہے اور ہر دفعہ یہ نمبر تبدیل ہوتا جاتا ہے۔ سروس کو چالو کرنے کے لئے توثیقی کوڈ ان نیٹ ورکنگ سائٹس کے ذریعہ تیار کیا جاتا ہے جو اسمارٹ فون پر موصول ہوتا ہے۔ حکام نے بتایا کہ استعمال کیے گئے نمبر کسی ملک کوڈ یا موبائل اسٹیشن انٹرنیشنل سبسکرائبر ڈائرکٹری نمبر (ایم ایس آئی ایس ڈی این) کے ساتھ پہلے سے طے کیے گئے تھے۔
خصوصی پوزیشن کی واپسی امن کی ضمانت:کمال
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے معاون جنرل سیکریٹری ڈاکٹر مصطفی کمال نے کہا کہ جموں کشمیر میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے عوام میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پر آشوب حالات اور سیاسی خلفشار کے نتیجے میں لوگ اقتصادی و معاشی بد حالی کا شکار ہوئے ہیں۔ کمال نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ حالات5اگست2019کا نتیجہ ہے،جب جموں کشمیر میں دفعہ370کو ’’غیر جمہوری اور غیر آئینی طور پر ختم کیا گیا‘‘۔انہوںنے دعویٰ کیا کہ مرکز کے اس فیصلے کو جموں کے ڈوگرہ اور کشمیریوں نے مشترکہ طور یک زباں ہوکر مسترد کیااور جموں کشمیر میں دفعہ370اور35اے کی بحالی اور ریاستی درجہ واپس دینے کیلئے وہ یک زباں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ ہی جموں کشمیر میں امن واپس لوٹنے کی واحد ضمانت ہے۔انہوں نے کہا’’ مرکزی حکمراں سخت گیر پالیسی ترک کریں اور جموں کشمیر کے لوگوں کو وہ تمام حقوق واپس کئے جائیں اور آئین ہند کے تحت1952 کی پوزیشن،دہلی ایگریمنٹ،جس کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا نے بھی منظوری دی ہے،واپس کئے جائیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس گپکار اعلامیہ پر پر عزم ہے،جبکہ جموں کشمیر کے عوام کی پشت پناہی بھی اسی اعلامیہ کے ساتھ ہے۔ڈاکٹر کمال کا کہنا تھا ’’ جموں کشمیر کو نو آبادیاتی کالونی میں تبدیل کیا گیا ہے اور ہر سو جنگل راج ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ مہنگائی عروج پر ہے اور عوام کا کوئی بھی پرسان حال نہیں ہے۔
درماندہ 5,44,260شہریوںکی واپسی
جموں//حکومت جموں وکشمیر نے کووِڈلاک ڈاون کے سبب ملک کے مختلف حصوں میں درماندہ جموںوکشمیر کے 5,44,260شہریوں کو براستہ لکھن پور اور کووِڈخصوصی ریل گاڑیوں اور بسوں کے ذریعے تمام رہنما خطوط اور ایس او پیز پر عمل پیرا رہ کر یوٹی واپس لایا ۔حکومت نے لکھن پور کے ذریعے اَب تک بیرون ملک سے934مسافرو ں کویوٹی واپس لایا ہے ۔اِس طرح جموںوکشمیر حکومت نے اَب تک 155کووِڈ خصوصی ریل گاڑیوں اور براستہ لکھن پور بسو ںکے کاروان میں اَب تک بیرون یوٹی درماندہ 5,44,260 شہریو ں کو کووِڈ۔19 وَبا سے متعلق تمام اَحتیاطی تدابیر پرعمل کرتے ہوئے واپس لایا۔تفصیلات کے مطابق 03 اکتوبرسے04 اکتوبر 2020ء کی صبح تک لکھن پور کے راستے سے6173درماندہ مسافریوٹی میں داخل ہوئے۔اَب تک 134ریل گاڑیوں میں یوٹی کے مختلف اَضلاع سے تعلق رکھنے والے124,596درماندہ مسافر جموں پہنچے جبکہ 21خصوصی ریل گاڑیوں سے 15,696مسافر اودھمپور ریلوے سٹیشن پر اُترے۔
ہند وارہ میں نقب زنی | دو دکانوں سے سازوسامان اڑالیا گیا
سرینگر//شمالی قصبہ ہند وارہ میںنقب زنوںنے دوران شب دودکانوں سے سازوسامان اڑا لیا ۔کرالہ ہند ہندوارہ میں سنیچروار اور اتوار کی درمیانی رات کو نقب زنوں نے دو دکانوں میںموجود لاکھوں روپے مالیت کا سامان اڑا لیا ۔ پولیس نے کیس درج کرلیا ۔ ادھر مقامی لوگوں نے علاقے میں جاری نقب زنی کے سلسلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اورکارورائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
ہٹرس واقعہ کے خلاف سرینگر میں احتجاج
سرینگر//اترپردیش کے ہٹرس میں دلت بچی کے ساتھ زیادتی اور قتل کے خلاف اتوار کوUTIC سے وابستہ تاجر تنظیموں نے سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین نے ہاتھوں میںپلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد کے خلاف مختلف نعرے درج تھے ۔ مطاہرین نے کہا کہ ہٹرس واقعہ انسانیت پر ایک کالا دھبہ ہے۔انہوں نے اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے اُن پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جنہوں نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کیا تھا ۔
شیری بارہمولہ میں ہوٹل کا افتتاح
بارہمولہ/فیاض بخاری// شیری نارواور بارہمولہ کے مین بازار میں اتوار کو بٹ بسٹرو نامی ہوٹل کا افتتاح کیا گیا ۔ایس ایچ او شیری سجاد احمد نے افتتاحی رسم انجام دی ۔اُن کے ہمراہ شیری بیوپارمنڈل کے صدر بشیر احمد لون ، سرپنچ غلام رسول بٹ ، سماجی کارکنان سجاد احمد اور امتیازلون کے علاوہ علاقے کے دیگرذی عزت شخصیات بھی موجود تھیں۔
غرباء کا تعاون ضروری، غریب نواز ویلفیئر سوسائٹی
اننت ناگ /عارف بلوچ/ونپوہ قاضی گنڈ میں خواجہ غریب نواز ویلفیئر سوسائٹی کے اہتمام سے بارہمولہ،کپوارہ،بڈگام،کولگام،پلوامہ اور اننت ناگ سے تعلق رکھنے والے ممبران نے شرکت کی ۔ سوسائٹی کے سر براہ بشیر احمد نے اس موقع پر کہا کہ سوسائٹی کو ضلع سطح پر مزید مستحکم کرنا ہے تاکہ غرباء کی مدد کی جائے۔انہوں نے کہا کہ سوسائٹی ہر ماہ سینکڑوں غرباء اورحاجت مندوں کو مالی تعاون فراہم کر رہی ہے ۔
ریاستی درجہ کی بحالی کیلئے جدوجہد جاری رہے گی:اپنی پارٹی | رائے پور دومانہ میں پارٹی لیڈران وکارکنان کاکنونشن
دومانہ(جموں)//اپنی پارٹی نے جموں وکشمیر کو یوٹی کا درجہ دینے کیخلاف لوگوں میں پائے جارہے غم وغصہ کے پیش نظر فوری ریاستی درجہ کی بحالی کا مطالبہ دہرایا ہے۔اتوار کو رائے پور دومانہ میں منعقدہ اپنی پارٹی کے سرگرم لیڈران اور عہدیدران کے پہلے کنونشن میں اسٹیٹ ہڈ کی بحالی اور زمین اور نوکریوں کے تحفظ کے حق میں نعرے بلند کئے گئے۔صوبائی صدر اور سابقہ وزیر منجیت سنگھ نے کہاکہ جموں وکشمیر ریاست کی 200سالہ پرانی تاریخ ہے جس کا درجہ گھٹا کر یوٹی کر دیاگیا۔ انہوں نے ورکروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا’’میں آپ کو یقین دلاتاہوں کہ اپنی پارٹی ریاستی درجہ کی بحالی کیلئے جاری جدوجہد کو منطقی انجام تک پہنچا کر ہی دم لے گی‘‘۔دومانہ خاص نزدیک شیو مندر کنونشن کا اہتمام اپنی پارٹی ایس سی ونگ کارڈی نیٹر بودھ راج بھگت نے کیاتھاجس میں او بی سی ریاستی کارڈی نیٹر مدن لال چلوترہ، او بی سی لیڈر جگدیش راج پانڈے، شنکر سنگھ چب، اعجاز کاظمی ، سردیش رانا، گورو کپور، طارق لیو، رقیق احمد خان،سابقہ ایم ایل اے فقیر ناتھ نے بھی شرکت کی۔ سابقہ وزیر منجیت سنگھ نے پارٹی ایجنڈے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ وہ دونوںخطوں کے اتحاد اور یکساں ترقی کے لئے کام کر یگی۔ اپنی پارٹی صدر سعید الطاف بخاری نے بارہا ریاستی درجہ کی بحالی، نوکریوں اور زمین کے حقوق کا مطالبہ کیا ہے ، جوقابل حصول ہے ہم اُس کے لئے جموں وکشمیر کی عوام سے وعدہ بند ہیں۔انہوں نے کہاکہ پارٹی صنعتی شعبہ میں مقامی تعلیم یافتہ نوجوانوںکو ترجیحی چاہتی ہے۔ مقررین نے رائے پور دومانہ حلقہ کے مقامی مسائل ومشکلات بھی اجاگر کئے۔ کنونشن میں کیپٹن نیلم سنگھ، سرپنچ ایشر سنگھ، سابقہ سرپنچ شمشیر سنگھ، نائب سرپنچ سبھاش سنگھ چب، جگدیش پانڈے، راجیش لکوترہ، مدن لال، سردارجسبیر سنگھ، دلاور خان، جگدیش رام سیٹھا، رام داس، کلدیپ سنگھ، امن، آدتیہ اور راجت بھی موجود تھے۔
گاندربل جنگلات میں اسمگلر سرگرم | غیر قانونی طور تعمیراتی لکڑی کی خریدوفروخت جاری
ارشاد احمد
گاندربل //سندھ فارسٹ ڈویژن گاندربل میں سرسبز درختوں کو کاٹنے کا سلسلہ جاری ہے اورمتعلقہ محکمہ سمیت ضلع انتظامیہ اس غیر قانونی کام پر مکمل روک لگانے میں ناکام ہے۔ضلع میں سرسبز درختوں کی کٹائی اور سمگلنگ اب باضابطہ ایک مافیا کی شکل اختیار کرچکا ہے، جس کے تحت راتوں رات چھوٹی بڑی گاڑیوں میں لکڑی گاندربل اور سرینگر کے مختلف علاقوں میں فروخت کی جاتی ہے ۔ہرن شالہ بگ کے بلاک ڈگہ پورہ کے کمپارٹمنٹ نمبر 13،14،15،16، 17اور18 میںیہ سلسلہ جاری ہے۔حال ہی میں فارسٹ پروٹیکشن فورس نے ڈگہ پورہ کے کمپارٹمنٹ سے غیر قانونی طریقے سے سے کاٹی گئی لکڑی ضبط کی۔ادھر مانسبل رینج کے چھترگل بلاک کے کمپارٹمنٹ نمبر 10،11،12،13،14 ،اور 15 میں بھی جنگلات کی بے دریغ کٹائی اور خریدو فروخت بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ مانسبل کے برن بگ کے کمپارٹمنٹ نمبر 35 میں سرسبز درختوں کو غیر قانونی طریقے سیکاٹا جارہا ہے۔سندھ رینج کے اکہال بلاک میں موجود کمپارٹمنٹ نمبر 1،2،3اور4 میں بھی درختوں کی کٹائی اور سمگلنگ بڑے پیمانے پر جاری ہے ۔دو روز قبل برن بگ سے بغیر نمبر پلیٹ کے ایک سومو گاڑی میں بھاری مقدار میں غیر قانونی طور پر کاٹی گئی لکڑی ضبط کی گئی ۔مقامی لوگوں کے مطابق سومو گاڑی جیسے ہی پنزن کے مقام پر پہنچی گاڑی کے دو ٹائر زیادہ وزن ہونے کی وجہ سے دھماکے سے پھٹ گئے جس کی وجہ سے ڈرائیور گاڑی وہیں چھوڑ کر فرار ہواجبکہ گاڑی محکمہ جنگلات کے چیک پوسٹ سے گزر چکی تھی۔ محکمہ جنگلات نے اہم مقامات پر چیک پوسٹ قائم کئے ہیں اور اس کے باوجود بڑے پیمانے پر اسمگلنگ کا سلسلہ جاری ہے۔مقامی لوگوں نے محکمہ جنگلات کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس طرزعمل کی روکتھام کیلئے اقدامات کریں۔
عبدالغنی نسیم کی موت پارٹی کیلئے نقصان:ہانجورہ
سرینگر//پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی کے ایک وفد نے سابق ممبر اسمبلی خانصاحب عبد الغنی نسیم کے گھر جاکر لواحقین کی ڈھارس بندھائی ۔پارٹی ترجمان غلام نبی لون ہانجورہ کی سربراہی میں وفد نے سوگوار کنبے سے تعزیت پرسی کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت کیلئے دعا کی۔ہانجورہ کے ہمراہ محمد خورشید عالم ، عبد الحمید کوشین ، ڈاکٹر علی محمد ، طارق محی الدین اور بشیر احمد بیگ سمیت دیگر کئی لیڈران بھی تھے ۔ اس موقع پر تعزیتی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے ہانجورہ نے عبد الغنی نسیم کی موت کو پارٹی کیلئے بڑا نقصان قرار دیا اور کہا کہ مرحوم نے اپنی زندگیوں میں عوامی فلاح و بہود کیلئے جو کام انجام دئے ہیں ان کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔