مزید خبرں

راجوری آپریشن چوتھے روز بھی جاری رہا 

سیکورٹی فورسز نے مزید علاقوں کا محاصرہ کر لیا 

سمت بھارگو/عظمیٰ یاسمین 
راجوری //سرحدی ضلع راجوری میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے ملی ٹینٹوں کیخلاف شروع کردہ آپریشن چوتھے روز بھی مسلسل جاری رہا ہے جبکہ اس دوران فورسز نے مزید علا قوں کا بھی محاصرہ کرلیا ہے ۔تھنہ منڈی کے بھنگائی علاقہ میں فوج کی جانب سے جمعہ کے روز ایک آپریشن شروع کیا گیاتھا ۔فوج اور جنگجو کے مابین ہوئے فائرنگ کے دوران دو ملی ٹینٹ لقمہ اجل بن گئے تھے جبکہ مزید ملی ٹینٹوں کی تلاشی کے سلسلہ میں فوج کی جانب سے آپریشن کو جاری رکھا گیا تھا لیکن سنیچر کے روز فوج اور ملی ٹینٹوں کے درمیان دوبارہ سے دو مرتبہ فائرنگ کا تبادلہ ہو ا تاہم مزید کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔فوج نے مزید ملی ٹینٹوں کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے مزید علاقوں کا محاصرہ کر کے تلاشی مہم کو مسلسل جاری رکھا ہواہے ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پولیس اور فوج کی مشترکہ ٹیموں کی جانب سے پیر کے روز بھی آپریشن کو جاری رکھا گیا جبکہ اس دوران مزید علاقوں کا محاصر ہ کر کے تلاشی مہم بھی چلائی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ تین مزید علاقوں کو محاصرہ کے زیر تحت لایا گیاہے ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ علاقوں میں ہسپلوٹ ،منگوٹہ اور عظمت آباد علاقوں کا محا صرہ کرلیا گیاہے ۔
 

مینڈھر میں ملی ٹینٹوں کی کمین گاہ تباہ 

جاوید اقبال 
مینڈھر //سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے مینڈھرسب ڈویژن میں ملی ٹینٹوں کی ایک کمین گاہ تباہ کر کے اسلحہ باز یاب کرلیا گیا ۔دفاعی حکام نے بتایا کہ ایک خفیہ اطلاع موصول ہونے کے بعد ایک آپریشن کے دوران کسبلاڑی علاقہ میں فوج کی آر آر یونٹ ،سی آر پی ایف اور پولیس کی جانب سے کی گئی ایک کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ بارود ضبط کرلیاگیا ۔پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک خصوصی آپریشن کے دوران بڑی مقدار میں اسلحہ بارود ضبط کرلیا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ کارروائی کے دوران دو رائفل،چار میگزین ،ایک چینی پستول ،دس پستول میگزین ،کمینی کمیشن آلات ،12موبائل بیٹریاں ودیگر ساز وسامان ضبط کرلیا گیا ہے ۔پولیس نے بتایا کہ مذکورہ آپریشن فوج ،سی آر پی ایف اور بی ایس ایف کی جانب سے مشترکہ طورپر انجام دیا گیا ۔
 

راجوری میں فوج کی تلاشی مہم 

سمت بھارگو 
راجوری //سیکورٹی فورسز نے راجوری ضلع میں مشکوک نقل و حرکت کی اطلاع موصول ہونے کے بعد تلاشی مہم شروع کر دی ہے ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کو مشکوک نقل و حرکت کے سلسلہ میں اطلاع موصول ہونے کے بعد بدھل اور سندر بنی علاقوں میں فوج اور پولیس کی جانب سے مشترکہ طورپر تلاشی مہم شروع کر دی گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اطلاع کے مطابق بدھل علاقہ کے کئی پہاڑ ی علاقوں کا محاصرہ کر کے تلاشی مہم شروع کر دی گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں سیکورٹی ایجنسیوں کو مشکوک نقل و حرکت کے سلسلہ میں اطلاع موصول ہوئی تھی ۔اسی طرح سندر بنی میں بھی فوج اور پولیس کی جانب سے مشترکہ طورپر تلاشی مہم شروع کی گئی ہے ۔
 
 

کوٹرنکہ میں منشیات کا کاروبار عروج پر

نوجوان منشیات کی جانب راغب ،انتظامیہ خامو ش 

محمد بشارت
کوٹرنکہ //سب ڈویژن کوٹرنکہ کے متعدد علاقوں میں نوجوان نسل منشیات کی جانب راغب ہونا شروع ہوگئی ہے تاہم انتظامیہ کی جانب سے منشیات فروشوں کیساتھ ساتھ اس کا کارو بار کرنے والوں پر ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔مقامی معززین نے بتایا کہ لگ بھگ ہرایک علاقوں میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد اس جانب راغب ہورہی ہے جس سے ان کا مستقبل تاریک ہوتا دیکھائی دے رہا ہے ۔انہوں نے انتظامیہ کی خاموشی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ کے سامنے مذکورہ نوعیت کی غیر قانونی سرگرمیاں انجام دی جارہی ہیں تاہم ملوث افراد کیخلاف عبرتناک کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔غور طلب ہے کہ دیہات میں نوجوان نسل لگ بھگ ہر طرح کی منشیات بالخصوص بھنگ ودیگر کئی اقسام کی منشیات کی جانب راغب ہورہے ہیں ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد اپنے آپ کو نشیلی ادویات کے انجکشن لگوا رہے ہیں جبکہ بازار میں نشیلی ادویات کی فروخت بھی کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر مذکورہ سرگرمیاں مسلسل جاری رہتی ہیں تو آئندہ نسل کا مستقبل پوری طرح سے تباہ ہو جائے گا ۔مکینوں و والدین نے انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ پولیس حکام کو ہدایت جاری کی جائے تاکہ منشیات کا کاروبار کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کر کے نوجوان نسل کا مستقبل بچایا جائے ۔
 

کوٹرنکہ قصبہ میں بیت الخلاء موجود نہیں 

قصبہ میں آنے والی خواتین کو شدید مشکلات کاسامنا 

محمد بشارت 
کوٹرنکہ //کوٹرنکہ قصبہ میں انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی بیت الخلاء تعمیر نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں بالخصوص خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ جموں وکشمیر انتظامیہ کی جانب سے ابھی تک کوٹرنکہ قصبہ کو میونسپلٹی حکام کے حوالے نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے نہ تو قصبہ کی سڑکیں معیاری بنائی گئی ہیں اور نہ ہی نالیوں کا کئی معقول بندوبست ہے تاہم اسی طرح صدر مقام پر کوئی بھی بیت الخلاء تعمیر نہیں کیاگیا ہے جس کی وجہ سے کوٹرنکہ کے دیگر علاقوں سے آنے والی خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔انہوں نے محکمہ دیہی ترقی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ سب ڈویژن کی دیہات میں آباد پنچایتوں کی تعمیر وترقی تو دور کی بات ہے محکمہ کی جانب سے قصبہ میں مین پنچایت کو یکسر نظر اندز کیا جارہا ہے ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو جانکاری فراہم کرتے ہوئے کہاکہ انتظامیہ کی جانب سے تعمیر و ترقی کے نعرے لگائے جارہے ہیں تاہم زمینی سطح پر صورتحال مختلف ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کوٹرنکہ قصبہ میں ابھی تک تمام بنیادی سہولیات فراہم نہیں کی جاسکی ہیں ۔
 
 

سوشل فارسٹری محکمہ کا 1.80لاکھ پودے لگانے کا ہدف 

راجوری //راجوری ضلع میں محکمہ سوشل فارسٹری نے آئندہ 1.80لاکھ پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔محکمہ نے بتایا کہ رواں مونسون سیزن میں مذکورہ پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔محکمہ کے ریجنل ڈائریکٹر مہندر کمار گپتا نے منکوٹ پارک سے شجر کاری مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ مختلف اقسام کے 1.50پودے لگائے گا جبکہ 20ہزار اضافی پودے فوج اور پیرا ملٹری کو فراہم کئے جائیں گے جبکہ اسی طرح 10ہزار پودے عام لوگوں میں تقسیم کئے جائینگے ۔ریجنل ڈائریکٹر نے ملازمین کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہاکہ پودے لگانے کیلئے جگہ کا تئیں کیا جائے تاکہ شجر کاری مہم کو کامیاب بنایا جاسکے ۔اسی سے قبل آزای کے ’امرت مہا اتسو‘کے سلسلہ میں ڈسٹر کٹ ڈیولپمنٹ کونسل چیئر مین نسیم لیاقت نے شجرکاری مہم کا آغاز کیا ۔تحصیل راجوری میں شروع کردہ مہم کے دوران بلاک ڈیولپمنٹ کونسل چیئر مین ،ڈی ایف او ،ڈی ایف او وائلڈ لائف ودیگر محکموں کے آفیسران و ملازمین بھی موجود تھے ۔اس موقعہ پر بولتے ہوئے ڈی ڈی سی چیئر مین نے کہاکہ سماج کے ہرایک فرد کو چاہئے کہ وہ شجر کاری مہم میں حصہ لے کر اس مہم کو کامیاب بنائے تاکہ قدرتی ماحولیاتی توزان کو برقراررکھا جاسکے ۔
 
  

بلاک لورن میں شدید بارشوں سے فصلوں کا نقصان   

حسین محتشم 
پونچھ//سرحدی ضلع پونچھ کے لورن بلاک میں 8 اگست کی شام کو ہوئی زور دار بارش سے علاقہ میںمکئی اور راجماش کی فصل تباہ ہوگئی جس کی وجہ سے مقامی کسانوں کی چھ ماہ کی محنت پر پانی پھر گیا ۔اس سلسلہ میں شمیم آختر بلاک چیئر مین لورن نے کہا ہے کہ قدرت کے اس قہر نے کسانوں کی کمائی کو خاک میں ملا دیا ہے ۔انھوں نے کہا کہ وہ ضلح ترقیاتی کمشنر پونچھ سے گزارش کرتی ہیں کہ وہ تحصیل انتظامیہ کے افسران کی ایک ٹیم مقررہ کر کے لوگوں کے نقصانات کا تخمینہ لگا کر ان کے حق میں معاوضہ فراہم کرنے کی ہدایت کریں ۔انھوں نے کہا کیو نکہ بلاک لورن میں 90 فیصد مزدور طبقہ ہے جو چھ ماہ زمینداری کرتا ہے اور چھ ماہ مزدوری کرکے اپنے بچوں کو پالتا ہے ۔انھوں نے کہا کہ یہ لوگ وادی کشمیر یا اور دوسری جگہوں پر چھ ماہ کے لئے مزدوری کے لئے جاتے ہیں لیکن اب کووڈ کی وجہ سے اکثر لوگ بے روزگار ہیں اور اوپر سے  بارشوں نے بھی ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا ہے ۔انھوں نے کہا لوگوں کے حق میں معاوضے کا اعلان کیا جاتا ہے لیکن دیا کچھ نہیں جاتا۔انھوں نے امید ظاہر کی کہ ضلع 
ترقیاتی کمشنراس بار لوگوں کی مشکلات سمجھتے ہوئے ان کی بھرپور مدد کریں گے ۔