مزید خبرں

نیشنل کانفرنس کسی آزاد اُمیدوار کی حامی نہیں:اکبرلون

سرینگر// نیشنل کانفرنس نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ وہ کسی آزاداُمیدوار کی ضلع ترقیاتی کونسل چنائو میں حمایت نہیں کررہی ہے۔ایک بیان میںنیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان محمد اکبر لون نے ایسے افراد کے دعوئوں نفی کی ہے جن میں یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ انہوں نے کسی آزاد اُمیدوار کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس مکمل طور پر عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے اُمیدواروں کی حمایت کرتی ہے اور ایسے کسی بھی اُمیدوار وں کے دعوئوں پر کان نہ دھرا جائے جو خود کو نیشنل کانفرنس کا حمایت یافتہ آزاد اُمیدوار جتلاتا ہو۔
 
 

کولگام میں نوجوان کی پراسرار موت

 سرینگر// کولگام ضلع میں ایک سترہ برس کے نوجوان کی لاش کو پر اسرار حالت میں برآمد کیا گیا۔ پولیس نے واقعے کے حوالے سے ایک کیس درج کر کے مزید تحقیقات شروع کی ہے ۔ کے این ایس کے مطابق جنوبی ضلع کولگام میں سوموار کو ایک 17سالہ نوجوان رضوان احمد وگے کو اہل خانہ نے منزگام گاوں میں اپنے ہی گھر میں مردہ پایا۔پولیس نے بتایایہ واقعہ ضلع کے دمحال ہانجی پورہ علاقے میں گذشتہ شام دیر گئے پیش آیا۔پولیس نے اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ کر لاش کو تحویل میں لے لیا اور کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔
 

ممکنہ برف باری سے پیداشدہ صورتحال کا مقابلہ

سبھی اضلاع میں کنٹرول روم قائم،انجینئرنگ محکمے متحرک

 سری نگر//وادی میں ممکنہ برف باری سے پیدا شدہ صورت حال کا مقابلہ کرنے کیلئے سبھی دس اضلاع میں صوبائی کمشنر کی ہدایت پر کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں اور سڑکوں پر سے برف ہٹانے کیلئے 250سے زیادہ مشینوں کو تیاری کی حالت میں رکھا گیا ہے۔جے کے این ایس کے مطابق محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کہ7سے9دسمبر تک وادی میں برف باری ہونے کا امکان ہے انتظامیہ نے سبھی اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو ممکنہ صورتحال کامقابلہ کرنے کیلئے تمام انجینئرنگ اوردیگرمحکموں کوالرٹ رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔انتظامیہ نے سڑکوں پر سے برف ہٹانے اور بجلی اور پانی سپلائی میں ممکنہ طور پڑنے والے خلل کو دور کرنے کیلئے محکمہ بجلی اور محکمہ جل شکتی کوتیاری کی حالت میں رہنے کو کہاگیا ہے تاکہ جلد سے جلدگاڑیوں کی آمدورفت کو یقینی بنانے کے علاوہ بجلی اور پانی کی سپلائی جیسی بنیادی سہولیات کوفوری طور بحال کیا جائے۔ 
 

جیلوں میں قیدیوں کو درپیش مسائل

رامحال کے طالب علم نے تصنیف میں قلمبند کئے 

اشرف چراغ 
کپوارہ//رامحال کے ایک جو ان سال طلبہ نے ایک کتا ب’’پریزن اینڈ پریجڈائیس (قیدیو ں کے ساتھ نا انصافی )شائع کر کے اپنی صلا حیتو ں کو اُجاگر کیا ہے۔رامحال کے ویلگام علاقہ سے تعلق رکھنے والے آصف اقبال شائق نے طالب علمی کے زمانے میں ہی اپنی انگریزی کتاب Prision and prejudice(قیدیو ں کے ساتھ نا انصافی)تحریر کر کے شائع کی ۔آصف اقبال شائق نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ میں نے کشمیر یونیور سٹی سے ایل ایل بی کیا جس کے بعد ایمیٹی یونیور سٹی دلی سے ایل ایل ایم کیا جہا ں مجھے قیدیو ں سے متعلق ایک پروجیکٹ ملاجس پر ریسرچ کرنا تھا ۔ میں نے تہاڑ جیل کے علاوہ دیگر جیلو ں کا دورہ کر کے قیدیو ں کی حالت زار دیکھ لی اور ان کے مسائل جاننے کی کوشش کی ۔آصف کا مزید کہنا ہے کہ پروجیکٹ پر پوری تحقیق کرنے کے بعد جب میں امسال کو ڈ – 19 لاک ڈائون کی وجہ سے گھر آیا تو مجھے ملک کے جیلو ں میں قیدیو ں کے مسائل یاد آگئے اور میں ایک کتاب لکھنا شروع کی جس کا نام Prision and Prejudiceرکھا  اور یہ کتاب میں نے 6ماہ میں مکمل کی ۔ان کا کہنا ہے کہ اس کتاب میں قیدیو ں کے مسائل کا پورا ذکر کیا گیا ہے ۔آصف کی کتاب کی رسم رونمائی بھی گزشتہ ہفتہ ان کے دولت خانے پر انجام دی گئی ۔عوامی حلقوں نے ہونہار طالب علم کو کتاب تحر یرکرنے پر مبارک بادی دی اور سراہنا کی ۔
 

کسانوں کے خدشات کو دور کیا جائے:اعجازخان

سری نگر//سینئرٹریڈیونین لیڈر اورملازم انجمنوں کے مشترکہ پلیٹ فارم’ایمپلائزجوائنٹ کارڈنیشن کمیٹی‘ کے چیئرمین اعجازاحمدخان نے مرکزی سرکار سے اپیل کی ہے کہ نئے زرعی قوانین کیخلاف احتجاج کررہے کسانوں کی جائزشکایات اورخدشات کودورکیاجائے ۔جے کے این ایس کے مطابق ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کسان انتہائی محنت کش طبقہ ہے ،جس نے ملک کی اقتصادی حالت کومستحکم رکھنے میں روزاول سے ہی کلیدی رول نبھایاہے ۔انہوں نے کہاکہ کسان بلاشک وشبہ ’ان داتا‘ہیں، کیونکہ کھیتوں میں ان کی محنت کے بعدہی عام آدمی کوروٹی میسر ہوتی ہے ۔اعجازاحمدخان نے کہاکہ مرکزی حکومت کی منظورکردہ نئی زرعی پالیسی اورنئے زرعی قوانین کے حوالے سے ملک بھرکے کسانوںنے جن تحفظات اورخدشات کااظہارکیاہے ۔اُن خدشات کودورکرنے کیلئے مرکزی سرکار کوفراخدلانہ طورپراقدامات روبہ عمل لانے چاہیں۔سینئرٹریڈیونین لیڈرکے بقول کسانوںکویہ تشویش لاحق ہے کہ نئے زرعی قوانین لاگو ہونے کے بعدزمین پراُنکے مالکانہ حقوق ختم ہوجائیں گے اورفصلوںپرکارپوریٹ سیکٹر کاقبضہ ہوجانے کے بعدکسان محتاج بن جائیں گے جبکہ عام آدمی تک غذائی سامان بالخصوص چاول،گندم ،گیہوں اوردوسری غذائیات مہنگے داموںپرپہنچیںگی ۔کسانوں کولگتاہے کہ اُن کی محنت پرکوئی اورکمائی کرے گااورخودکسان محتاج بننے کیساتھ ساتھ معاشی ومالی بدحالی سے دوچار ہوجائیں گے ۔انہوںنے کہاکہ زمینداروں ،کسانوں اورکاشتکاروں کے خدشات کودورکیاجاناچاہئے ،اوراس ضمن میں مرکزی حکومت پربڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔اعجاز احمدخان نے کہاکہ جس طرح فوجی جوان ملک کی سرحدوں کی رکھوالی کرکے ملکی سا  لمیت اورسلامتی کویقینی بناتے ہیں ،اُسی طرح کسان کھیتوں میں محنت مشقت کرکے ملک بھرکے لوگوں کودووقت کی روٹی میسررکھتے ہیں ۔انہوں نے سبزانقلاب کے نعرے کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ یہ ملک برسوں سے ’’جے جوان ،جے کسان‘‘ کانعرہ بلندکرتارہاہے ،اسلئے ضرورت اسبات کی ہے کہ مرکزی سرکار کے پالیسی ساز نئے زرعی قوانین میںکچھ ایسا بدلائو کریں ،جن سے کسانوں کے خدشات دورہوں اوراُن کوتسلی تشفی ملے ۔