جانی پورمیں امراض قلب کے تشخیصی کیمپ کاانعقاد
فضائی آلودگی کودِل کے مریضوں کی بڑھتی تعدادکاسبب قراردیا
جموں//امراض قلب کی روکتھام کے سلسلے میں ڈاکٹرسوشیل شرما نے آشاکرن ویلفیئرسوسائٹی اور بابالال جی ٹرسٹ کے اشتراک سے جانی پورمیں ایک طبی کیمپ کاانعقاد کیاجس میں کثیرتعدادمیں لوگوں کی طبی جانچ کی گئی اورانہیں مفت ادویات دی گئیں۔اس موقعہ پربولتے ہوئے ڈاکٹرسوشیل نے کہاکہ جموں شہرمیں ہواکی بڑھتی آلودگی کے سبب دِل کے امراض میں اضافہ ہورہاہے ۔انہوں نے دل کے مریضوں میں اضافے پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ فضائی آلودگی، ماحولیات اورانسانی صحت کاچولی دامن کاساتھ ہے۔انہوں نے کہاکہ حالیہ رپورٹ میں ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن نے یہ انکشاف کیاہے کہ جموں دُنیاکے 20 آلودہ شہروں میں سے ایک ہے ۔انہوں نے کہاکہ فضائی آلودگی کی وجہ سے جموں شہرمیں امراض قلب کے مریضوں میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہاہے۔انہوں نے لوگوں سے ماحول کوصاف ستھرارکھنے کیلئے شجرکاری کرنے پربھی زوردیا۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو اس مسئلے کوسنجیدگی سے لیناچاہیئے ۔منیجنگ کمیٹی آشاکرن ویلفیئرسوسائٹی ڈاکٹرجے پی گپتا(چیئرمین) ،ویدپرکاش شرما،صدر اورکمل نیترگپتا(جنرل سیکریٹری ) نے ڈاکٹرسوشیل کی کاوشوں کوسراہا۔اس موقعہ پر ڈاکٹروکرانت (آرتھوپیڈک سرجن)، ڈاکٹر دھنیشورکپوراور ڈاکٹرانیتی پال سنگھ ، پیرامیڈکس اوررضاکاربشمول وکاس کمار، کمل کشور،راگھوراجپوت، راج کمار، وکاس سبھروال، اکشے کمار، روہت کھجوریہ، امن دیپ سنگھ ،جگدیپ سنگھ،بھانوپرتاپ سنگھ، انکوش کوہلی اورنتیش گپتابھی موجودتھے۔
گوجربکروال پی جی ہوسٹل جموں میںسہولیات کافقدان
طلباء کی جانب سے سلسلہ واربھوک ہڑتال واحتجاج
جموں//گوجربکروال پی جی ہوسٹل جموں میں بنیادی سہولیات کے فقدان کے خلاف ہوسٹل کے طلباء نے سلسلہ واربھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔ سنیچرکے روز گوجربکروال پی جی ہوسٹل کے طلباء نے وزارتی قبائلی اموراورگوجربکروال مشاورتی بورڈ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ روزسے ہم نے سلسلہ واربھوک ہڑتال شروع کی ہے۔انہوں نے کہاکہ اگرچہ ہوسٹل میں روزانہ ایک طالب علم کیلئے حکومت کی جانب سے خرچہ پچاس روپے سے بڑھاکرسوروپے کردیاہے لیکن اس کے باوجودہوسٹل میں غیرمعیاری کھانادیاجارہاہے۔اس دوران طلباء ہوسٹل انتظامیہ، وزیرقبائلی اموراوروائس چیئرمین گوجربکروال مشاورتی بورڈ کیخلاف نعرے بازی کررہے تھے۔انہوں نے کہاکہ گذشتہ روزسے بھوک ہڑتال کی گئی ہے لیکن ابھی تک نہ تووی سی مشاورتی بورڈاورنہ ہی وزیرقبائلی امورنے یہاں دورہ کرنے کی زحمت کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ قبائلی طبقہ کے طلباء کوبہترسہولیات کے وعدے اوردعوے سراب ثابت ہورہے ہیں ۔
وارڈنمبر71 سدھرامیں ہرسوعفونت ہی عفونت
جموں میونسپل کارپوریشن پرغفلت شعاری برتنے کاالزام
جموں//جموںمیونسپل کارپوریشن کے وارڈ نمبر 71 کے میں صحت و صفائی کی حالت بہت ہی نا گفتہ ہے ۔ اس علاقہ میں صفائی کرمچاری آتے ہی نہیں ہیں ۔مقامی لوگوں کا ںکہنا ہے کہ ہم نے بار ہاجموں میونسپل کے اہلکاروں سے اس بارے میں استدعا کی مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی ۔علاقہ میں صحت و صفائی نہ ہونے کی وجہ سے علاقہ کے لوگ سخت عذاب میں مبتلا ہیں ۔ نالیوں میں گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں ۔ علاقہ میں چاروں طرف بدبو ہی بدبو پھیلی ہوئی ہے ۔نالیوں کا پانی گلیوں اور سڑکوں پر آجاتا ہے جس کی وجہ سے راہ چلنا دشوار بن جاتا ہے ۔عظمیٰ کے نمائیدے نے جب اس علاقہ کا دورہ کیا تو اس نے خود محلہ کے ایک بزرگ شخص، جس نے اپنا نام سجان علی بتایا ، اپنے گھر کے آس پاس صفائی کرتے دیکھا۔بات چیت کرتے ہوئے اس نے بتایا کہا کہ اس علاقہ میں صفائی کرم چاری آتے ہی ہی نہیں ہیں ، میں مجبوراََاپنے گھرکے آس پاس نالی اور گلی کی صفائی کرنا پڑتی ہے ۔مقامی لوگوں نے جموں میونسپل کارپوریشن کمشنر سے گزارش کی ہے کہ وہ اس علاقہ کی حالت زار کا مشاہدہ کرنے کے لئے بذات خود تشریف لائیںتاکہ حقیقت ِ حال سے آشکار ہو سکیں۔
سدھرا میں پانی کی قلت سے عوام پریشان
جموں//سدھرا کے نکی محلہ کے لوگ ان دنوں پانی کی قلت کی وجہ سے سخت پریشان ہیں۔ گزشتہ دنوں محلہ کے لوگوں کے ایک وفد نے چیف انجینئر پی ایچ ای سے بھی ملاقات کی تھی یقین دہانی کے باوجود ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا اور حالت جون کی توں بنی ہوئی ہے اور عوام پانی کی بوند کو ترس رہے ہیں۔حد تو یہ ہے کہ پانی کی سالانہ فیس سالانہ /1600روپے کردی گئی ہے مگر پانی نہ دارد ۔شہر جموں میں بھی پانی کی سالانہ فیس /1600روپے ہی ہے اور وہاں دن میں دوبار پانی آتا ہے جبکہ سدھرا میں کبھی 10دن کبھی 15دن کے بعد وہ بھی بمشکل ایک آدھ گھنٹے کے لئے آتا ہے اس علاقہ میں پانی کی قلت کی سب سے بڑی وجہ feasibilityکے بغیر پانی کے کنکشنوں کی فراہمی ہے ۔
نٹرنگ کی جانب سے’یہیں کہیں بہت دُور‘ڈراماپیش
جموں//نٹ رنگ جموں نے موہن مہارشی کا تحریر کردہ ، یہیںکہیں بہت دور،ڈرامہ پیش کیاجس کے ہدایت کار وزارت برائے تمدن کے قومی سطح کے سکالر راہل سنگھ ہیں، جنہوں نے نیشنل سکول آف ڈرامہ نئی دہلی سے تربیت حاصل کی ہے۔اس ڈرامہ کو کافی تعداد میں لوگوں نے دیکھا اور بہت پسند کیا۔یہ ڈرامہ انسانی رشتوں کی استواری کی کہانی پر مشتمل تھا۔جس میں بتایا گیا ہے کہ انسانی رشتے کس طرح استوار ہوتے ہیں اور کس طرح سے ان میں دراڑیں پیدا ہوتی ہیںاس ڈرامہ میں جن فن کاروں نے حصہ لیا ان میں بھشم گپتا ،چندر شیکھر، نیرج کانت،محمد یاسین شامل ہیں۔
گوجر بکروالوں کی ہجرتی روایات کااستحکام
طبقہ کے قانون سازوں سے اقدامات کی اپیل
جموں //ٹرائبل ریسرچ اینڈ کلچرل فائونڈیشن کی جانب سے آج یہاں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیاجس میں گوجر و بکروال طبقوں کے ممبران اسمبلی سے کہا گیا کہ وہ جموں و کشمیر میں صدیوں پرانی گوجروں و بکروالوں کی ہجرتی روایات کو برقرار رکھنے اور اس عظیم ورثہ کو استحکام بخشنے کے لئے اپنے تما م تر اثر و رسوخ کو بروئے کار لائیں۔ پروگرام کی صدارت نامور گوجر محقق ڈاکٹر جاوید راہی نے کی۔انہوں نے کہا کہ ان طبقوں کی موسمی ہجرت ہماری ریاست کی تاریخ کا ایک حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ چراگاہوں کی دن بدن ہورہی کمی،ان طبقوں کے لوگوں کی شہروں کی جانب ہجرت ، نامساعد حالات کے دوران بالائی علاقوں میں ان طبقوں کے افراد کی ہلاکتیں اس ریت کی تخفیف کا سبب ہیں۔مقررین نے حکومت سے کہا کہ وہ اس روایت کو برقرار رکھنے کے لئے ایک موثر حکمت عملی اختیار کرے۔
بجٹ اجلا س نوجوانوں کیلئے مایوس کن :جان
یوتھ نیشنل کانفرنس کاضلع سطحی کنونشنوںکیلئے نقش راہ تیار
جموں//پارٹی کو بنیادی سطح پر مضبوط بنانے کے لئے یوتھ نیشنل کانفرنس نے ریاست کے سبھی اضلاع میں کنویشنوں اور ریلیوں کا اہتمام کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔اس سلسلے میں نقشہ راہ تیار کرنے کے لئے شیر کشمیر بھون میں ایک میٹنگ منعقد کی گئی جس میں صوبہ جموں کے سبھی اضلاع کے رہنمائوں نے حصہ لیا ۔ میٹنگ کی صدارت یوتھ نیشنل کانفرنس کے صدر اعجاز جان نے کی اور سبھی عہدے داروں سے کہا کہ وہ آئیندہ منعقد ہونے جارہے کنوینشنون کے انتظامات کے لئے پوری تیاری کریں۔دریں اثنا اعجاز جان نے کہا کہ موجودہ ریاستی سرکار ریاست کو درپیش مسائل حل کرنے میں ناکام ہو چکی ہے اور حال ہی میں پیش کئے گئے بجٹ میں نوجوانوں کی بہبود کے لئے کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے۔جس کی وجہ سے ریاست کے نوجوان تنائو کا شکار ہو چکے ہیں۔انہوں نے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقعے تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔اس موقعہ پر جن اصحاب نے تقاریر کیں ان میں روہت کرنی،مزمل ملک،تجندر پال سنگھ،عبدلقادر خان اور دیگران شامل ہیں۔
ورلڈ کینسر ڈے کی مناسبت سے تقریب
مرض کی روکتھام کیلئے وقت پرعلاج لازمی:بالی
جموں //صحت و طبی تعلیم کے وزیر بالی بھگت نے کہا کہ ریاست میں تین نئے کینسر انسٹی چیوٹ قایم کئے جائیں گے جو اس مہلک مرض کی نشاندہی کرنے میں مدد کریں گے ۔ وزیر موصوف گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں ورلڈ کینسر ڈے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ صحت کے وزیر نے کہا کہ یہ ادارے کپواڑہ ، اودھمپور اور کشتواڑ علاقوں میں قایم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ان اداروں کے قیام کی بدولت کینسر جیسے مہلک مرض کا پتہ صحیح وقت پر لگایا جائے گا ۔ بالی بھگت نے کہا کہ کینسر ایسا مرض ہے جس کا اگر وقت پر علاج کیا جائے تو مریض ٹھیک ہو سکتا ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ لوگوں میں ضروری جانکاری فراہم کی جائے ۔ انہوں نے محکمہ صحت کے افسروں کو ہدایت دی کہ وہ ضلع اور بلاک سطحوں پر اس مرض کے بارے میں لوگوں کو جانکاری دیں اور اس مرض کی روکتھام اور علاج کیلئے لوگوں کا حوصلہ بڑھائیں ۔ وزیر نے کہا کہ حکومت کا بنیادی مقصد ہزاروں لوگوں کو اس مرض سے بچانا ہے اور انہیں اس تکلیف کے بارے میں جانکاری دینی ہے تا کہ سماج میں اس مہلک مرض کا خاتمہ ہو اور لوگ خوشحال زندگی گذاریں ۔ ریاست میں کینسر مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ لگ بھگ پانچ ہزار نئے کیس پچھلے سال کے اندر درج کئے گئے جو ایک تشویش ناک صورتحال ہے تا ہم انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ایسے مریضوں کو اُن کی دہلیز پر ہر ممکنہ علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اس سلسلے میں سکمز سرینگر میں پیٹ سکین مشین نصب کی گئی ہے اور ایسی ہی ایک مشین جموں میں بھی نصب کی جائے گی ۔ وزیر نے اس موقعہ پر آنکالوجی وارڈوں کا دورہ کیا اور وہاں داخل مریضوں سے بات چیت کی۔ انہوں نے مریضوں میں خصوصی تحائف تقسیم کئے ۔ اس موقعہ پر معروف ڈاکٹر و دیگر شخصیات موجود تھیں ۔
لال سنگھ کاکٹھوعہ میں عوامی شکایت ازالہ کیمپ منعقد
کٹھوعہ//جنگلات و ماحولیات کے وزیر چودھری لال سنگھ نے کٹھوعہ ضلع میں ایک عوامی شکائتی ازالے کا کیمپ منعقد کیا اور پلاک ، پلاسی ، دھار مہانپور ، دھار جھانکھڑ ، دھار دگنو ، سنا گھاٹ ، بسوہلی ، ہیرا نگر ، کٹھوعہ ، گھاٹی ، جکھول ، ہتلی ، لکھن پور ، دھنہ ۔ دھانور ، بسنت پور ، دومر ، منو ، بھنور کھروٹے اور دھار وال دیہات سے آئے ہوئے لوگوں کی شکایات سنیں ۔ انہوں نے ان علاقوں میں جا کر جاری ترقیاتی کاموں کی پیش رفت کا جائیزہ لیا ۔ چیف وائیلڈ لائف وارڈن منوج پنتھ ، چئیر مین سٹیٹ پلیوشن کنٹرول بورڈ بی سدھارتھا، ڈائریکٹر اکالوجی انوائیرنمنٹ اور ریموٹ سینسنگ او پی شرما ، ڈائریکٹر سوشل فارسٹری اشونی گپتا ، ڈائریکٹر ایف ایف آر آئی بی ایم شرما ، چیف کنزرویٹر آف فارسٹ فاروق گیلانی ، ڈائریکٹر سوئیل اینڈ واٹر کنزرویشن جاوید اقبال پنجو ، جوائینٹ ڈائریکٹر سوئیل اینڈ واٹر کنزرویشن پون کڈیار ، ریجنل ٹرانسپورٹ افسر پردیپ سنگھ منہاس ، ریجنل ڈائریکٹر وائیلڈ لائف وارڈن ڈاکٹر وی ایس سنتھل کمار ، کنزرویٹر ایسٹ سرکل خواجہ قمر الدین ، اسسٹنٹ کمشنر ڈویولپمنٹ راجیو کھجوریہ کے علاوہ مختلف محکموں کے سینئر افسران اس موقعہ پر موجود تھے ۔ وزیر نے لوگوں کو یقین دلایا کہ اُن کے تمام جائیز مطالبات متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھائے جائیں گے تا کہ بہت جلد اُن کا ازالہ کیا جا سکے ۔ بعد میں وزیر نے راجا تالاب جسروٹہ وائیلڈ لائف سنچری کی اپگریڈیشن کا افتتاح کیا جس پر سائیل اینڈ واٹر کنزرویشن محکمے نے 34.69 لاکھ روپے خرچ کئے ۔ جسروٹہ وائیلڈ لایف سنچری میں چودھری لال سنگھ نے ایک انسپکشن ہٹ کا سنگِ بنیاد رکھا جس پر 75 لاکھ روپے خرچ آنے کا اندازہ ہے ۔
چکرا کوٹھے میں فلڈ پروٹیکشن باندھوں کی تعمیر کے کام کا آغاز
۔24.95 کروڑ روپے پروجیکٹ پر خرچ ہوں گے :شام
جموں //صحت عامہ ، آبپاشی اوور فلڈ کنٹرول کے وزیر شام لال چودھری نے حلقہ انتخاب سوچیت گڑھ اور بشناہ کے کھیری سے سائی تک دیہات ایک نالہ پر فلڈ پروٹیکشن باندھوں کی تعمیر کے کام کا آغاز کیا ۔ اس موقعہ پر ایک اجتماع ے خطاب کرتے ہوئے شام چودھری نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی عمل آوری کی بدولت علاقے کے لوگوں کو سیلاب کے خطرے سے بچایا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فلڈ منیجمنٹ پروگرام کے تحت 24.95 کروڑ روپے کا ایک پروجیکٹ ہاتھ میں لیا ہے تا کہ ایک نالہ کی بدولت کاشتکاری اراضی کو سیلاب سے ہو رہے نقصانات سے بچایا جا سکے ۔ وزیر نے کہا کہ حلقہ انتخاب بناہ میں کئی ترقیاتی پروجیکٹوں پر کام جاری ہے اور مستقبل قریب میں علاقے کے لوگوں کی بہبودی کیلئے کئی اور پروگرام ہاتھ میں لئے جائیں گے ۔ دورے کے دوران وزیر موصوف سے کئی وفود اور افراد ملاقی ہوئے اور انہیں درپیش مسائل سے آگاہ کیا ۔ وزیر نے لوگوں کو یقین دلایا کہ اُن کے جائیز مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا ۔ چیف انجینئر آئی اینڈ ایف سی جموں کے کے منگوترہ ، ایس ای ہائیڈراک سرکل جموں کے علاوہ کئی سیکٹورل افسران اور سینئر انجینئر وزیر کے ہمراہ تھے ۔
شو کھوڑی ، پیر کھو شرائینوں کی ترقی کاعمل جاری : پریا سیٹھی
جموں //تعلیم ، سیاحت اور کلچرل کی وزیر مملکت پریا سیٹھی نے آج کہا کہ حکومت جموں و کشمیر ریاست کو مذہبی سیاحت کے طور پر ترقی دینے کی متمنی ہے اور اس سلسلے میں کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں ۔ وزیر نے کہا کہ شو کھوڑی اور پیر کھو جیسے مذہبی مقامات کی ترقی کی بدولت نہ صرف زائرین بلکہ سیاحوں کیلئے پُر کشش مقام بنایا جا سکتا ہے ۔ وزیر نے ان باتوں کا اظہار افسروں کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کے دوران کیا جس کا اہتمام شو کھوڑی اور پیر کھو میں مہا شوراتری تہوار کے سلسلے میں کئے جا رہے انتظامات کا جائیزہ لینے کیلئے کیا گیا تھا ْ۔ ڈویژنل کمشنر جموں ہیمنت کمار شرما ، ڈپٹی کمشنر جموں کمار راجیو رانجن ، آئی جی پی جموں ڈاکٹر ایس ڈی سنگھ ، کمشنر جے ایم سی رومیش کمار ، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں ڈاکٹر گرجیت سنگھ ، ایس ایس پی ریاسی طاہر سجاد بٹ ، جوائینٹ ڈائریکٹر ٹورازم شوکت محمود ملک کے علاوہ کئی متعلقہ سینئر افسران میٹنگ میں موجود تھے ۔ میٹنگ کے دوران وزیر نے مہا شوراتری منانے کے سلسلے میں کی جا رہی تیاریوں کا جائیزہ لیا ۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت دی کہ وہ لوگووں کیلئے ضروری ہولیات فراہم کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہ کریں ۔
شہداء کی قربانیوں کویاد رکھنے کی ضرورت :ڈاکٹرنرمل سنگھ
شہید پریوار فنڈ کی 14 ویں تقریب کاانعقاد
جالندھر //نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے کہا کہ شہداء کی طرف سے دی گئی قربانیاں ہمیں ہمیشہ یاد رکھنی چاہئیں کیونکہ اس جذبے کی بدولت حب الوطنی اور ملک کی تعمیر میں مدد ملتی ہے ۔ نائب وزیر اعلیٰ ہند سما چار اور پنجاب کیسری گروپ کی طرف سے منعقدہ شہید پریوار فنڈ کی 14 ویں تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ نائب وزیر اعلیٰ نے حفاظتی عملے کی اُن کوششوں کو سراہا جو حفاظتی عملہ ملک کی حفاظت اور عوام کی بقاء کیلئے انجام دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم لوگوں میں شہداء کی قربانیوں کے بارے میں جانکاری فراہم کریں ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو بالخصوص ملک کی بے لوث خدمت کرنے میں جُٹ جانا چاہئیے ۔ ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر ، پنجاب حکومت کے سیاحت اور تمدن کے وزیر نبجوت سنگھ سدھو ، ہند سما چار کے چیف ایڈیٹر وجے چوپڑہ ، صحافی ترون وجے کے علاوہ کئی معزز شخصیات اس موقعہ پر موجود تھے ۔