میاں بشیر احمد لاروی کا انتقال برِ صغیر کا ناقابل تلافی نقصان
عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی // غوثیہ جامع مسجد تھنہ منڈی کے امام و خطیب حافظ محمد نصیر الدین نقشبندی نے میاں بشیر احمد لاروی کے انتقال پرافسوس اور رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میاں بشیر کی وفات ایک عہد زریں کا خاتمہ اور ایک درخشندہ باب کی تکمیل ہے جس سے ملت اسلامیہ کا بہت بڑا خسارہ ہوا ہے۔ انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ موت ایک ایسی حقیقت ہے، جس کا انکار ناممکن ہے ۔انھوں نے مزید کہا کہ میاں بشیر احمد لاروی کا انتقال بلا تفریق رنگ و نسل ذات و جماعت اور مذہب و ملت پورے برِ صغیر کا ناقابل تلافی نقصان اور عظیم خسارہ ہے جس سے ریاست کے دینی اور روحانی شعبے میں ایک عظیم خلا پیدا ہوا ہے جسے پر کرنا ناممکن ہے۔اپنے خطاب میں حافظ نقشبندی نے کہا کہ ان کے انتقال سے نہ صرف ہندوستان بلکہ مختلف ممالک میں بھی رنج و غم کا ماحول ہے۔ انھوں نے کہا کہ حضرت میاںکی ذہانت، فطانت اور خطابت کا اعتراف عمومی و خصوصی حلقوں کے علاوہ تمام مسالک اور اعلیٰ سرکاری حلقوں میں بھی کیا جاتا تھا۔ مولانا موصوف نے میاں بشیر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے عالم اسلام کے لئے نا قابلِ تلافی نقصان قرار دیا ہے۔ سواگوار کنبے بالخصوص میاں الطاف احمد اور میاں سرفراز احمدسے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی جنت نشینی کیلئے خصوصی دعائیں کیں۔
معروف صوفی بزرگ کی وفات پر اظہار تعزیت
جاوید اقبال
مینڈھر//میاں بشیر احمد لاروی کی وفات پر مولانا فتح محمد مہتمم دارالعلوم محمودیہ قاسم نگر مینڈھر و سینئر نائب صدر تنظیم علمائے اہلسنت والجماعت ضلع پونچھ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کیلئے دعائے مغفرت کی ہے ۔اپنے بیان میں موصوف نے کہاکہ ان کے سانحہ ارتحال سے ریاست کے اندر ایک بڑا خلاء پیدا ہو گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مرحوم کی وفات پر سماج کا ہر ایک طبقہ مایوس ہے کیونکہ مرحوم عوام الناس میں ہر دلعزیز ومقبول رہنما کے طور پر جانے جاتے تھے اکثر عوامی مسائل و جذبات کی ترجمانی کرتے تھے ۔مولانا نے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کیلئے دعائے مغفرت بھی کی ہے ۔اسی دوران نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدر جموں صوبہ چوہدری ولی داد نے جمعرات کو کنگن میں بابا نگری ، وانگاتھ کا دورہ کیا اور نیشنل کانفرنس کے رہنما میاں الطاف احمد سے ان کے والد اور معروف مذہبی شخصیت صوفی سینٹ میاں بشیر احمد لاروی کے انتقال پر تعزیت پیش کی۔ چوہدری داد والد نے روحانی پیشوا میاں بشیر احمد لاروی کی آخری آرام گاہ پر فاتحہ خوانی کی۔ اپنے تعزیتی پیغام میں ، چوہدری ولی داد نے بشیر صاحب کو ایک روحانی رہنما ، عوامی رہنما اور ایک ایسا شخص قرار دیا جس نے اپنی پوری زندگی لوگوں اور مذہب کیلئے وقف کی۔
میاں بشیر کی وفات
بخاری و دیگران کاا ظہار افسوس
سرنکوٹ //سینئر سیاسی و مذہبی شخصیت میاں بشیر لاروی کی وفات پر نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدر سید مشتاق احمد شاہ بخاری نے گہرے رنج وغم کااظہار کیاہے۔انہو ں نے اپنے ایک پیغام میں کہاکہ وہ دکھ کی اس گھڑی میں غمزدہ کنبہ کے ساتھ برابر کے شریک ہیں اور مرحوم کی مغفرت کی دعا کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مرحوم اوران کے خاندان کے ساتھ ان کے قریبی مراسم ہیں اوران کی وفات سے پیدا ہونے والے خلا کو پْر نہیں کیاجاسکتا۔انہوں نے کہاکہ مرحوم کی خدمات ناقابل فراموش ہیں اور ان کی بدولت انہیں ہمیشہ یاد رکھاجائے گا۔انہوں نے میاں الطاف احمد کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔دریں اثناسابق ممبر قانون ساز کونسل جہانگیر میر نے بھی میاں بشیر کی وفات پر رنج وغم کا اظہار کیاہے۔انہوں نے کہاکہ مرحوم نے اپنی زندگی میں ایسے کارہائے نمایاں انجام دیئے جو ہر کوئی شخص انجام نہیں دے سکتا۔انہوں نے مرحوم کی روح کی تسکین کیلئے دعائے مغفرت کی۔وہیں نیشنل کانفرنس کے ضلع صدر پونچھ باغ حسین راٹھور نے بھی مرحوم کی وفات پر دکھ کا اظہار کیاہے۔اپنے ایک تعزیتی پیغام میں راٹھور نے کہاکہ میاں بشیر ایک محترم شخصیت تھے جن کی پیروکار لاکھوں میں ہیں۔انہوں نے کہاکہ ان کی وفات سے ایک عہد ساز دور کا خاتمہ ہوگیاہے۔
مڑہوٹ میں دکانداروں کی لوٹ کھسوٹ
غریب صارفین سے دوگنی قیمتیں وصول کرنے کاالزام
بختیار کاظمی
سرنکوٹ//سرنکوٹ کے مڑہوٹ علاقہ میں دکانداروں کی لوٹ کھسوٹ کی وجہ سے غریب صارفین کو شدید مشکلات درپیش ہیں ۔مکینوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ علاقہ میں دکاندار ہر ایک چیز کو دوگنی قیمتیں وصول کررہے ہیں تاہم انتظامیہ کی جانب سے اس سلسلہ میں کوئی عملی کارروائی نہیں کی جارہی ہے ۔آل انڈیا ہیومن رائٹس کے آفس سیکریٹری اشتیاق احمد کیساتھ ساتھ مکینوں نے بتایا کہ غریب عوام کو بے وقوف بنایا جارہاہے جبکہ ضروری اشیاء کی قیمتیں وصول کرنے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے تاہم اس سلسلہ میں حکام سے اپیل کرنے کے باوجود بھی دکانداروں کیخلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ عید گاہ مڑہوٹ میں دکانداروں کیساتھ ساتھ میڈیکل سٹوار مالکان کی جانب سے اضافی قیمتیں وصول کی جارہی ہیں ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کیساتھ ساتھ مقامی و ضلع انتظامیہ قاعدہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کرنے میں ناکام ثابت ہوا ہے ۔انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ غیر قانونی عمل میں ملوث دکانداروں کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ایس ڈی ایم سرنکوٹ نے بتایا کہ غیر قانونی طورپر صارفین سے اضافی قیمتیں وصول کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
چھڑی مبارک دشنامی اکھاڑا سے روانہ ہو کر بڈھاامرناتھ پہنچائی گئی
عشرت حسین بٹ
پونچھ//دشنامی اکھاڑا پونچھ سے چھڑی مبارک سخت حفاظتی انتظامات میں چھڑی پوجن کے بعد سوامی ایک ہزار آٹھ شری شری وشو آتمارام کی نگرانی میں کوڈ 19 کی راہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے محدود افراد نے نہایت عزت و احترام کے ساتھ بڈھا امرناتھ پہنچائی۔ سوامی نے کہا ہے کہ شری بڈھا امرناتھ جی یاترا کے دوران کورونا کے پیش نظر یاترا کے دورانیہ محدود کرنے کے باوجود بھی سماجی دوری کو یقینی بنانا بہت بڑا چیلنج ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کورونا کے مثبت معاملات میں اضافہ ہونے کے پیش نظر شری بڈھاامرناتھ چٹانی باباکی سالہ یاترا سے منسلک روایتی رسومات کی ادائیگی پوری پوری انجام دی جا رہی ہیں۔موصوف نے سالانہ یاترا سے منسلک روایتی رسومات کی ادائیگی کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ دشنامی اکھارا پونچھ میں چھڑی پوجا کی انجام دہی کے بعد چھڑی مبارک بڈھا امرناتھ کی طرف روانہ ہوئی جبکہ چھڑی مبارک کی بڈھا امر ناتھ میں پولیس کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور وہاں بھی چھڑی پوجا کی گئی۔انہوں نے کہا کہ روایتی رسومات جیسے بھومی پوجن، نوگراہ پوجن اور دھواجا روہن جن سے سالانہ امرناتھ یاترا کا آغاز ہوتا ہے بھی کی گئی انہوں نے بتایا کہ امسال کورونا کی وجہ سے سالانہ یاترا میں روایتی جوش وخروش قدرے مفقود ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ یاترا کے دوران ملک کے مختلف حصوں سے آنے والے یاتریوں اور لنگروں میں کام کرنے والوں کے درمیان سماجی دوری کو یقینی بنانا ہوگا۔انہوں نے تمام عوام سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی جانب سے دی گئی ہدایات پر پوری طرح عمل کریں۔