مزید خبرں

ملزمان کو پھانسی دی جائے :مولانا اقرارحیدر

عشرت بٹ
 
منڈی//منڈی میں نماز جمعہ کے دوران جامعہ مسجد المصطفیٰ کے امام جمعہ و جماعت مولانا سید اقرار حیدر نے کہا کہ رسانہ میں ایک آٹھ سالہ بچی کے ساتھ عصمت ریزی اور اس کے بعد اس کو قتل کرنا قابل مذمت ہے اور یہ دل دہلادینے والا واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کو چاہیے کہ اس واقعہ میں ملوث افراد کو پھانسی کی سزا دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو عوام حکومت کے خلاف سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرے گی۔ انہوں نے دنیا بھر میں مسلمانوں کے ساتھ ہو رہی ہر طرح کی زیادتی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شام اور فلسطین میں مسلمانوں پر ہو رہے مظالم کو بند کیا جائے۔ دریں اثنا تنظیم المومنین منڈی کی طرف سے بھی رسانہ میں معصوم بچی کی عصمت ریزی اور قتل کے خلاف مسجد میں نماز جمعہ کے دوران احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے حکومت سے مانگ کی کہ متاثرہ کنبے کو انصاف دلایاجائے اور قاتلوں کو پھانسی کی سزا ہو ۔
 
 

رسانہ واقعہ پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایاجائیگا:نعیمہ 

پونچھ //ریاستی کمیشن برائے خواتین نعیمہ احمد مہجور نے کہاہے کہ کٹھوعہ عصمت ریزی اور قتل واقعہ پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایاجائے گا۔موصوفہ پونچھ کے دورے پر ہیں جہاں انہوںنے ضیا العلوم ہائی سکول پہنچ کر طلباء اور عملہ کے ساتھ تبادلہ خیال کیا ۔اس موقعہ پر بولتے ہوئے موصوفہ نے کہاکہ انہیں اس بات پر خوشی ملی ہے کہ اس سکول میں صحیح معنوں میں تعلیم دی جارہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اس سکول کے بانی مولانا غلام قادر خطے کے سرسید احمد خان ہیں ۔انہوںنے طالبات سے بھی تبادلہ خیال کیا اور اس بات پر برہمی کا اظہار کیاکہ کٹھوعہ میں پیش آئے عصمت ریزی او ر قتل کے واقعہ پر سیاست کی جارہی ہے ۔ تاہم انہوںنے یقین دلایاکہ حکومت انصاف کے تقاضوں کو پورا کرے گی اور تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچایاجائے گا۔ قبل ازیں سکول کے چیئرمین مولانا سعید احمد حبیب نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا ۔اس موقعہ پر اے ڈی سی پونچھ ڈاکٹر بشارت حسین ، ضلع سوشل ویلفیئر افسر نعیم النساء ، وحید احمد ، اعجاز عبداللہ ،وحمد احمد بانڈے ، پردیپ کھنہ ، امین قمر، طارق خان اور دیگر لوگ بھی موجو دتھے ۔
 
 

مڈل سکول اڑی کا درجہ بڑھانے کی اپیل 

جاوید اقبال 
 
مینڈھر //گورنمنٹ مڈل سکول اڑی میںایک میٹنگ منعقد ہوئی جس میں بڑی تعداد میں مقامی لوگوںنے شرکت کی ۔ اس موقعہ پر لوگوںنے کہاکہ یہ سکول 1947میں پرائمری سکول بنا جسے 1960کومڈل سکول کادرجہ دیاگیااور تب سے اب تک یہ ادارہ مڈل سکول ہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اس کے بعد کے کئی سکول ہائی اور ہائراسکینڈری بن گئے لیکن یہ ابھی تک مڈل سکو ل ہی ہے ۔ان کاکہناتھاکہ مقامی طلباء کو آٹھویں کے بعد کی تعلیم کے حصول میں مشکلات کاسامناکرناپڑتاہے اور انہیں کئی کلو میٹر دور جاناپڑتاہے ۔ ان کاکہناتھاکہ اس سکول کا درجہ بڑھاکر اسے ہائی سکول کیاجائے اور طلباء کو مقامی سطح پر تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کئے جائیں ۔ظفر اقبال بٹ ، محمد رشید ، محمد صدیق ، مولوی خادم خان ، رشید منہاس ،حاجی محمد سائد خان ، ماسٹر لعل حسین ، حاجی محمد اشرف ، حاجی ممتاز خان ودیگران بھی میٹنگ میں موجود تھے ۔
 

منجاکوٹ اور تھنہ منڈی کے درمیان روابط 

سڑک کے 200میٹرحصہ کی تعمیر سے دوریاں مٹ سکتی ہیں

پرویز خان 
 
منجاکوٹ //تحصیل منجاکوٹ کی حیات پورہ اور تحصیل تھنہ منڈی کے دوداسن بالا کی سڑکیں آپس میں نہ ملنے سے دونوں علاقہ کے لوگوں میں سخت غصہ پایا جا رہا ہے۔ان دونوں سڑکوں میں محض دو سو میٹر کے قریب کا فاصلہ تعمیر ہونا باقی رہتاہے تاہم متعلقہ حکام کی طرف سے اس جانب کوئی توجہ نہیں دی جارہی جس کی وجہ سے ہزاروں کی آبادی کو مشکلات کاسامناہے ۔مقامی لوگوں کاکہناہے کہ ان دونوں سڑکوں کے جڑنے سے دونوں علاقہ جات کے لوگوں کو فائدہ ہوگا اور ان کے کاروبار میں بھی اضافہ ہوگاجس سے علاقے میں ترقی ہوگی۔انہوںنے کہاکہ کئی نوجوان روزگار بھی حاصل کرپائیںگے ۔ان کاکہناہے کہ ان سڑکوں کے آپس میں نہ ملنے سے منجاکوٹ سے دوداسن تک پہنچنے میں لگ بھگ دو گھنٹے لگ جاتے ہیںجبکہ یہ سفرآدھے گھنٹے کا بھی نہیں ۔ دونوں علاقہ جات کے عوام نے ڈپٹی کمشنر راجوری ڈاکٹر شاہد اقبال چوہدری سے اپیل کی کہ وہ متعلقہ محکمہ کو ہدایت دے کر اس سڑک کی تعمیر مکمل کروائیں تاکہ دونوں تحصیلوں کے لوگوں کو فائدہ مل سکے۔
 

بے ضابطگیوں پر کیس درج ہونے کے باوجود

محکمہ دیہی ترقی کے افسران بدستور عہدوں پر تعینات  

سمت بھارگو
 
راجوری //چند ہفتے اوائل منظر عام پر آئے سکینڈل کے باوجود محکمہ دیہی ترقی کے کچھ افسران اپنے عہدوں پر کام کررہے ہیں اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔واضح رہے کہ حال ہی میں ویجی لینس آرگنائزیشن جموں نے مختلف مقامات پر چھاپے مار کر ریکارڈ ضبط کیا اور اس سلسلے میں 28مارچ کو باضابطہ ایک کیس ایف آئی آر زیر نمبر 08/2018درج کیاگیا ۔ویجی لینس کے مطابق محکمہ کے افسران نے اپنے عہدوں کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غریبوں کے نام پر چلائی جارہی سکیموںمیںسے رقومات غیر قانونی طور پر خر چ کیں ۔تاہم تین ہفتے گزر جانے کے باوجود اس سلسلے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اوربیشتر افسران اپنے اپنے عہدوں پر کام کررہے ہیں ۔سرکاری ذرائع نے بتایاکہ اس کیس میں ملوث پائے گئے ڈائریکٹر اورکچھ اسسٹنٹ ڈیولپمنٹ کمشنر اپنے جگہوں پر تعینات ہیں جبکہ کچھ ضلع پنچایت افسران بھی کام کررہے ہیں ۔ ذرائع نے بتایاکہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہواہے کہ افسران نے اپنے عہدوں کا غلط استعمال کرتے ہوئے بے ضابطگیاں کیں تاہم ان کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ذرائع کاکہناہے کہ سکینڈل سامنے آنے کے بعد ایک بھی افسر کو تبدیل تک نہیں کیا اور وہ بدستور اپنے عہدے پر کام کررہے ہیں ۔محکمہ دیہی ترقی کے ایک سینئر افسر نے بتایاکہ سکینڈل سامنے آنے کے بعد یہ توقع کی جارہی تھی کہ بہت جلد ملوث افسران کو تبدیل کیاجائے گا تاہم وہ بدستور اپنی اپنی جگہوں پر کام کررہے ہیں۔
 

بالائی علاقوں میں برفباری 

منڈی میں سردی کی شدت میں اضافہ 

عشرت بٹ
منڈی//تحصیل منڈی کے بالائی علاقوں میں برف باری اور میدانی علاقوں میں موسلادھار برسات کی وجہ سے سردی میں ایک مرتبہ پھر سے شدت آگئی ہے۔سردی کو دیکھتے ہوئے لوگوں نے ایک مرتبہ پھر گرم ملبوسات زیب تن کرنا شروع کردیاہے ۔منڈی کے بالائی علاقوں ساوجیاں ،گگڑیاں ،بیدار، بلنائی، پھکباڑی، لورن، چکھڑی بن، پلیرہ،اڑائی ، اتولی ،چھیلہ ڈھانگری ،اعظم آباد اور منڈی کے صدر مقام پر بھی برفباری ہوئی جبکہ نچلے علاقوں میں بارشیں ہوئیں جس کی وجہ سے عام زندگی مفلوج بن کر رہ گئی ۔ اس دوران سردی میں کافی زیادہ شدت پائی گئی اور لوگوں نے گرم ملبوسات کے ساتھ ساتھ کانگڑی کا بھی استعمال کرنا شروع کیا ۔اس موسمی تبدیلی کے حوالے سے لوگوں خاص کر کے کسانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی کیونکہ گزشتہ کافی عرصہ سے برسات نہیں ہو رہی تھی جس کی وجہ سے کسان طبقہ پریشان تھا ۔
 

راجوری میں تلاشی کارروائی جاری 

سمت بھارگو
 
راجوری//مشکوک نقل و حرکت کی خفیہ اطلاعات ملنے پر سیکورٹی فورسز نے راجوری کے کئی علاقوں میں بڑے پیمانے پر تلاشی کارروائی جاری رکھی ہوئی ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ بگلہ ، نڈیالہ ، رچھوا اور دیگر کچھ علاقوں میں تلاشی کارروائی شروع کی گئی ہے تاہم ابھی تک کوئی کامیابی نہیں ملی ۔سرکاری ذرائع نے بتایاکہ یہ تلاشی کارروائی مشکوک نقل و حرکت کی اطلاعات ملنے پر دو روز قبل شروع کی گئی تھی ۔ ذرائع نے بتایاکہ گزشتہ شام کو یہ آپریشن ملتوی کردیاگیاتاہم اسے صبح سے دوبارہ شروع کیاگیا ۔ذرائع نے مزید بتایاکہ یہ تلاشی کارروائی فوج اور پولیس کی طرف سے مشترکہ طور پر چلائی جارہی ہے اور تلاشی والے علاقے حد متارکہ کے نزدیک واقع ہیں جہاں اس کارروائی میں مشکلات کاسامنابھی ہے ۔ ذرائع کاکہناہے کہ چونکہ آج بارش تھی اس لئے بھی مشکل پیش آئی ۔دریں اثناء سیکورٹی فورسز نے سندر بنی میں دوسرے روز بھی تلاشی کارروائی جاری رکھی ۔
 

جشن ولادتِ امامِ حسین ؑکے موقعہ پرمحفل کا انعقاد

عشرت بٹ
 
منڈی//تنظیم المومنین منڈی کی جانب سے ہر سال کی طرح امسال بھی جشنِ ولادتِ امامِ حسین علیہ السلام کے حوالے سے محفل کا انعقاد عمل میں لایاگیا جس میں مقامی لوگوں کے علاوہ غیر مقامی لاگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔اس محفل کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جس کے بعد نعتِ رسولِ مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور قصائد کا سلسلہ جاری رہا۔ محفل سے مولانا اقرار حیدر زیدی نے خطاب کرتے ہوئے امامِ حسین علیہ السلام کی شخصیت پر روشنی ڈالی اور کہاکہ امام حسین علیہ السلام کی شخصیت پورے عالم کے لئے اتحاد کا مرکز ہے جہاں پر ہر مذہب کا انسان اپنی جبین خم کرتا ہے۔ مولانا اقرار حیدر زیدی نے کہا کہ امام حسین ؑ کی ولادت کے موقعہ پر جب تمام ملک اور فرشتے عرش سے فرش کی جانب رواں تھے تو پطرس اپنے جلے ہوئے بال و پر کے ساتھ فرشتوں سے ہم کلام ہو کر کہنے لگا کہ مجھے بھی اپنے ساتھ لے چلو ،جب پطرس کو رسول اللہ ؑکی بارگاہ میں پیش کیا گیا اور کہا گیا کہ اس کے بال و پر جل گئے ہیں جس کی وجہ سے یہ پرواز نہیں کر سکتا تو رسولِ کریم ؐ نے فرمایا کہ اسے حسین ابنِ علی ؑکے جھولے سے مس کر دو، جیسے ہی پطرس کو جھولے کے ساتھ مس کیا گیا اس کو پھر سے بال و پر عطا ہوئے ۔ محفل کے آخر پر صدرِ تنظیم المومنین منڈی قاسم علی باگن نے شرکائے محفل کا شکریہ ادا کیا ۔
 

عثمان غنی ویلفیئر ٹرسٹ کا ایثار  

لورن کے غریب گھرانے کی لڑکی کی شادی کروائی

حسین محتشم  
 
 پونچھ//غیر سرکاری تنظیم عثمان غنی ویلفیئر ٹرسٹ نے لورن کے ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھنے والی لڑکی کی شادی میں معاونت دی ۔ٹرسٹ چیئرمین حاجی خلیل احمد کی قیادت میں ٹرسٹ نے لورن کی پنچایت بٹل کوٹ میں غریب لڑکی کی شادی کے تمام تر اخراجات برداشت کئے اور اہل خانہ کو خوشی منانے کا موقعہ فراہم کیا ۔ تنظیم کے چیئرمین نے بتایاکہ کہ ٹرسٹ کی جانب سے شادی کا یہ دوسرا پروگرام ہے، ٹرسٹ کو مزید کئی علاقوںسے بھی شادی میں معاونت کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں ۔انہوںنے کہاکہ ان کی کوشش ہے کہ سادگی سے اسلامی طریقہ کار سے غریب اور یتیم بچیوں کی شادیاں کروائی جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی ذات سے موسوم اس ادارہ نے شروعات سے ہی کئی سماجی فلاحی کاموں میں مدد کی ہے اور آئندہ بھی اس سلسلے کو جاری رکھاجائے گاتاکہ غرباء و مساکین و بے سہاروں کی مدد کی جاسکے ۔مقامی لوگوںنے ٹرسٹ کے اس اقدام پر اس کی سراہنا کی ۔ محمد رفیق، عبدالحمید ،عبدالقیوم ،سیف دین اور منظور احمد نے ٹرسٹ کے ارکان کی سراہناکرتے ہوئے کہاکہ عبدالغفار نامی شخص بہت ہی غریب ہے جس کے پاس دختر کی شادی کیلئے پیسے نہیں تھے لیکن ٹرسٹ نے معاونت کرکے اس مشکل کام کو سہل بنادیا ۔انہوںنے کہاکہ یہ ایک اچھا اور نیک قدم ہے جس کی سراہناکی جانی چاہئے۔