مزید خبرں

 راجوری میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی سڑکوں کی حالت غیر معیار 

لوگوں نے متعلقہ محکمہ کے زیر تحت تعمیر پروجیکٹوں کے’ آڈٹ‘ کا مطالبہ کیا 

سمت بھارگو 
راجوری //جموں وکشمیر کے سرحدی ضلع راجوری میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے زیر تحت تعمیر ہوئی سڑکوں کی حالت انتہائی غیر معیاری ہونے کی وجہ سے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ سڑکوں کے نام پر برسوں سے کٹائی کی گئی ہے تاہم اس وقت مذکورہ پروجیکٹ ان کی زراعی اراضی کیلئے درد سر بن گئے ہیں ۔انہوں نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ کے زیر تحت تعمیر ہوئی سڑکوں کیساتھ ساتھ ان پر ہوئے اخرجات کے سلسلہ میں آڈٹ کروایا جائے ۔ضلع کی عوام نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ حال ہی میں کچھ مکمل ہوئی سڑکوں کی حالت کچھ ہی عرصہ میں غیر معیاری ہوگئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سڑکوں کی تعمیر کے دوران محکمہ کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ سڑکوں کی مرمت کے سلسلہ میں متعلقہ ٹھیکیدار پانچ برسوں تک اس کی دیکھ بھال کریں گے تاہم تعمیر کے بعد سڑکوں کی جانب کوئی دھیان ہی نہیں دیاجارہا ہے ۔مکینون نے محکمہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ تعمیر کے دوران صرف جھوٹی یقین دہانیاں ہی کروائی جاتی ہیں جبکہ عملی طورپر کوئی بھی ٹھیکیدار پانچ برسوں تک سڑک کی دیکھ بھال ہی نہیں کرتا ۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے مبارکپورہ سہوبا گلی سڑک کو 2019میں مکمل کیا گیا تھا تاہم دو برس سے بھی کم عرصہ میں سڑک کی حالت انتہائی غیر معیاری ہوگئی ہے جبکہ ضلع انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ کو اس سلسلہ میں جانکاری بھی فراہم کی گئی تاہم اس کے باوجود بھی سڑک کو معیاری بنانے کی جانب کوئی دھیان ہی نہیں دیاجارہا ہے ۔مقامی لوگوں جن میں محمد شبیر ،کے کے شرما ،گلزار حسین ودیگر نے بتایا کہ دو برسوں میں ہی سڑک متعدد جگہوں سے ٹوٹ گئی جبکہ پلیوں کیساتھ ساتھ کئی مقامات پر کھڈے بھی پڑ ے ہوئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ اس سلسلہ میں انتظامیہ کو اطلاع بھی دی گئی تاہم کسی بھی آفیسر نے مذکورہ معاملہ کی جانب کوئی توجہ نہیں دی ۔اسی طرح تحصیل منجا کوٹ کے ککوڑہ گائوں کی مکینوں نے بتایا کہ محکمہ پی ایم جی ایس وائی کی جانب سے ککوڑہ سے کنیال گلی سڑک پر تار کول بچھائی گئی تھی تاہم دو برسوں کے اندر ہی سڑک خراب ہو گئی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ابھی تک سڑک کے کنارے نالیوں کا کوئی بندوبست ہی نہیں کیا گیا جبکہ محکمہ سے رجوع کرنے کے باوجود بھی عوامی مشکل کی جانب کوئی دھیان نہیں دیاجارہا ہے ۔محکمہ کے ایگز یکٹو انجینئر نے بتایا کہ مبارکپورہ تا سہونا گلی سڑک پر پڑے ہوئے کھڈوں میں کچھ ہی عرصہ قبل فیلنگ کی گئی تھی جبکہ مزید کام کو کیا جائے گا ۔انہوں نے ککوڑہ تا کنیال گلی سڑک کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہاکہ مذکورہ پروجیکٹ ابھی مکمل نہیں ہوا ہے ۔انہوں نے یقین دلاتے ہوئے کہاکہ مذکورہ سڑک کو معیاری بنایا جائے گا ۔
 
 
  

منجاکوٹ میں غیر اعلانیہ بجلی کٹوتی کیخلاف احتجاج 

پرویز خان
منجا کوٹ //تحصیل ہیڈ کوارٹر منجا کو ٹ میں صارفین نے محکمہ بجلی کی جانب سے کی جارہی غیر اعلانیہ کٹوتی کیخلاف احتجاج کیا ۔مظاہرین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ تحصیل میں قائم کر دہ گریڈ سٹیشن پتراڑہ سے بغیر کسی وجہ سے بجلی کی کٹوتی کی جارہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ وہ محکمہ کی بجلی کا کرایہ ادا کررہے ہیں تاہم اس کے باوجود بھی اس مشکل وقت میں علاقہ میں غیر اعلانیہ کٹوتی کی جارہی ہے ۔صارفین نے کہاکہ کووڈ کے دور میں بھی عوام کو معیاری سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہیں ۔مظاہرین نے کہاکہ محکمہ کی جانب سے ماہانہ بل ارسال کر دئیے جاتے ہیں تاہم ان کو معیاری سہولیات ہی فراہم نہیں کی جارہی ہیں ۔انہوں نے ضلع انتظامیہ راجوری سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ کو ہدایت جاری کی جائیں تاکہ صارفین کو بجلی کی معیاری سپلائی فراہم کی جائے ۔
 

راجوری یونیورسٹی میںمقامی زبانوں کو فروغ دینے کا مطالبہ 

عشرت حسین بٹ 
منڈی //ضلع ترقیاتی کونسل ممبر لورن چوہدری ریاض بشیر ناز نے جموں کشمیر انتظامیہ سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری میں رواں تعلیمی برس کے دوران کشمیر ،پہاڑی اور گوجری شعبہ کو شروع کیا جائے تاکہ مذکورہ زبانوں میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طلباء کو معیاری سہولیات میسر ہو سکیں ۔یہاں جاری ایک بیان میں موصوف نے کہاکہ خطہ پیر پنچال کی لگ بھگ پوری آبادی مذکورہ تینوں زبانوں کا استعمال کرتے ہیں تاہم مقامی یونیورسٹی میں ابھی تک ان زبانوں میں سے کوئی بھی سبجیکٹ شروع نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے مذکورہ شعبوں میں دلچسپی رکھنے والے طلباء بھی دیگر سبجیکٹ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔موصوف نے لیفٹیننٹ گورنر کیساتھ ساتھ یونیورسٹی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ شعبوں کو جلدازجلد نصاب میں شامل کر کے طلباء کو سہولیات فراہم کی جائیں ۔
 
 
 
 
 

ماسک نہ پہننے والوں پر پولیس کی کارروائی 

حسین محتشم
پونچھ//پونچھ میں لاک ڈاون میں نرمی کے بعد اب بازاروں میں آنے والے اکثر لوگ ماسک نہیں پہن رہے ہیں جبکہ ابھی کورونا وائرس ختم نہیں ہوا ہے۔ پولیس کی جانب سے ایسے افراد کو جرمانہ بھی کیا جا رہا ہے ۔سماجی کارکن مولوی فرید نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک لوگوں نے بڑا صبر کیا تھا سبھی لوگ ایس او پیز پر عمل درآمد کر رہے تھے یہی وجہ تھی کہ پونچھ میں کورونا وائرس کے معامات میں بڑی حد تک کمی آئی ہے۔انھوں نے کہا لیکن اب جو لوگ بازاروں میں آرہے ہیں انھوں نے ایس او پیز پر عمل کرنا ہی بند کر دیا ہے جو نہایت خطرناک ہے۔انہوں نے تمام عوام سے اپیل کی کہ وہ اگر مجبوری میں بازروں اور بھیڑ بھاڑ والے علاقوں کی جانب آتے بھی ہیں تو انھیں چاہئے کہ وہ ماسک پہن کر رکھیں ، سماجی دوری اختیار کئے رہیں اور بار بار ہاتھ دھوئیں یا پھر سینیٹائزر استعمال کریں۔سماجی کارکن سکندر نورانی نے کہا کہ پونچھ انتظامیہ نے حالیہ لاک ڈون میں بڑی حد تک کامیابی حاصل کی اس میں اسے عوام کا بھرپور تعاون ملا۔انھوں نے کہا کہ اب جب لاک ڈون میں نرمی ہے تو کچھ لوگ بازاروں اوربھیڑ بھاڑ والے علاقوں میں بنا ماسک کے گھومتے پھرتے نظر آرہے ہیںجو ان کے لئے بہت زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ انھوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ احتیاتی تدابیر پر مکمل عمل کریں ۔اس دوران پولیس کی جانب سے بھی ماسک نہ پہنے والوں کو چالان کاٹے گئے اور جرمانہ وصول کیا گیا۔جب کہ پولیس نے تمام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ احتیاط کریں تاکہ وہ وبائی مرض سے محفوظ رہیں اور ان سے دوسروں کو بھی کوئی نققصان نہ پہنچے۔
 
 
 

پونچھ قصبہ کے مختلف مقامات پر گندگی کے ڈھیر

میونسپل کونسل کے افسران نے لوگوں سے محکمہ کا تعاون کرنے کی اپیل کی

حسین محتشم
پونچھ//پونچھ قصبہ میں مختلف مقامات پر گندگی کے ڈھیر لگے رہتے ہیں جس کی جہ سے وہاں کے مقامی لوگوں اور عام راہ چلنے والوں کو بدبو کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔محلہ سرائی، سٹی میڈل اسکول پونچھ ، پریڈ پارک پونچھ، ضلع ہسپتال پونچھ کے صدر دروازے کے سامنے تو ہمیشہ ہی گندگی کے ڈھیر عام لوگوں کے لئے پریشانی کا باعث بنے رہتے ہیں۔اس سلسلہ میں ونود کمار نامی ایک شخص نے میونسپل کونسل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محکمہ کے صفائی کرمچاری اپنا کام انجام نہیں دے رہے ہیں۔اس حوالے سے جب محکمہ میونسل کونسل پونچھ کے چیف ایگزیکیٹیو افسر سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ پونچھ قصبہ کو صاف رکھنے کے لئے محکمہ کے ملازم پوری کوشش کرتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ صفائی کرمچارہ پورے شہر کی گلی کوچوں کو صبح سویرے روزانہ کی بنیاد پر صاف کرتے ہیں۔اس کے علاوہ ہر محلہ میں محکمہ کی گاڑیاں کچرا اٹھانے کے لئے ہر روز چکر لگاتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ ان گاڑیوں پر مائک لگاکر اعلا ن کر کے لوگوں کو بتایا جاتا ہے کہ وہ اپنے گھر کا کچرا گاڑی میں ڈالیں تاکہ اسے دو رپھینکا جائے ۔  انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ اپنے گھر کا کچرا کچرا گاڑی میں ڈالتے بھی ہیں لیکن اکثرر لوگ اس وقت کچرانہیں ڈالتے جب گاڑی چلی جاتی ہے تو پھر اپنا کچرا ادھر اُدھر پھینک دیتے ہیں۔انھوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ و  جب کچرا اٹھانے کے لئے گاڑی آتی ہے تو تھوڑا وقت نکال کر کچرا اس میں ڈال دیا کریں تاکہ شہر کو صاف وشفاف رکھا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ جب تک لوگ ان کا تعاون نہیں کریں گے یہ پریشانی ہوتی رہے گی۔