انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان حیران کن
کانگریس اور بھاجپاکا موقف یکساں:مظفر شاہ
سرینگر// عوامی نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدراور سیول سوسایٹی کی رابطہ کمیٹی کے سرگرم ممبر مظفر شاہ نے کہا ہے کہ آل انڈیا کانگریس کی مرکزی کمیٹی نے جموں و کشمیر میں پردیش کانگریس کو پنچایتی اور میونسپل الیکشن میں حصہ لینے کا حکم دیکر ریاست کی پوری فضاء میں ایک بار پھر فرقہ واریت ،نفرت و بیزاری کا زہر کھول دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی سے یہ حقیقت پوشیدہ نہیں کہ کانگریس نے 1953 ء میں مرحوم شیخ محمد عبداللہ کو گرفتار کرنے کے بعد ہی انہیں گیارہ سال بے بنیاد ’’کشمیر سازش ‘‘ کیس میں الجھا کر آہستہ آہستہ ریاست جموں و کشمیر اور لداخ کو دی گئی آئینی خصوصی ضمانتوں اور پوزیشن کا جنازہ نکال دیا ۔ ریاست کی اندرونی خود مختاری پر شب خون مارا گیا ۔وزیر اعظم اور صدر ریاست کے نام تبدیل کئے گئے مرکزی الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ کا دائیرہ ریاست تک وسیع کر دیا گیا۔ کانگریس کے ہاتھوں جموں و کشمیر میں اپنی تباہ شدہ کھنڈرات پر بی جے پی والے اپنی تعمیر کے خواب دیکھ رہے ہیں۔اب دفعہ 370 اور 35-A کے تحت ریاست کی خصوصی پوزیشن ختم کرنے کی جو عذرداریاں سپریم کورٹ میں داخل کی گئی ہیںاِن کا دفاع اور چلینج کرنے کیلئے جموں و کشمیر سیول سوسایٹی کی رابطہ کمیٹی سمیت کئی سیاسی جماعتوں نے سپریم کورٹ میں دس جوابی عذرداریاںخارج ہونے تک پنچایتی اور میونسپل چنائو میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کرکے عوام کی خواہشات کی قدر کی لیکن آج کانگریس پارٹی نے بائیکاٹ کی یکجہتی پر کاری ضرب لگاتے ہوئے یہ بات ثابت کر دی کہ بی جے پی اور کانگریس پارٹی کے نام الگ الگ تو ضرور ہیں لیکن جموں و کشمیر اور لداخ کے بارے میں ان کا موقف ایک ہی ہے ۔آج جب آر ایس ایس کے چیف موہن بھاگوت نے ریاست کے خصوصی دفعات 370 اور 35-A کے خاتمہ کی بات کی تو کانگریس نے بھی بی جے پی کا ساتھ دیکر ریاست میں ہونے والے چنائو میں حصہ لینے کا فیصلہ کرکے سیکولرازم کا جامہ اپنے ہی ہاتھوں تار تار کر دیا ۔ آپ نے کہا ابھی 35-A کے خلاف گہرے بادل فضاء پر چھائے ہوئے ہیں۔اور بائیکاٹ کی گرج سنائی دے رہی ہے ۔ہر زہن مضطرب اور پریشان ہے اسی صورت حال میں کانگریس نے بی جے پی اور آر ایس ایس کا رول ادا کیا جب کہ لوگ آج ہر جماعت اور فرد پر نگاہ جمائے ہوئے ہیں۔
لال سنگھ کے باغیانہ تیور بر قرار
بی جے پی کے بجائے ہم خیال امیدواروں کی حمایت کا اعلان
یوگیش سگوترہ
جموں//سابق وزیر اور بی جے پی ایم ایل اے چودھری لال سنگھ نے اپنے باغیانہ تیور بر قرار رکھتے ہوئے پیر کے روز اعلان کیا کہ مجوزہ انتخابات میں ان کی حال ہی میں تشکیل دی گئی تنظیم ’ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن‘ بی جے پی کے بجائے ان ہم خیال امیدواروں کی حمایت کرے گی جو جموں کیلئے عملی طور پر سرگرم ہیں۔ یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میونسپلٹی اور پنچایتی چنائو جمہوری نظام کیلئے انتہائی اہم ہیں، اگر چہ ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن ایک غیر سیاسی پلیٹ فارم ہے لیکن ہم کھلے عام صرف ان امیدواروں کی ہی حمایت کریں گے جو جموں کو خود کفیل بنانے کیلئے ترتیب دئیے گئے 25نکاتی ایجنڈہ کی حمایت کرتے ہوں‘۔بلدیاتی اور پنچایتی اداروں کے لئے اچھے اور مستحق امیدواروں کا انتخاب کرنے کی تلقین کرتے ہوئے لال سنگھ نے بنا کسی لاگ لپٹ کے واضح کیا کہ ان کی تنظیم صرف ان ہی امیدواروں کی حمایت کرے گی جو جموں کی بات کریں اور یہاں کے لوگوں کا درد سمجھیں۔ بی جے پی پر بلا واسطہ وار کرتے ہوئے بسوہلی سے پارٹی ایم ایل اے نے کہا کہ ’کچھ پارٹیاں ہیں جو چنائو کے دوران دفعہ 370اور 35Aکو ہٹانے کی بات توکرتی ہیں لیکن جموں کے مفادات کیلئے عملی طور پر کچھ نہیں کرتیں، لوگوں کو ایسی پارٹیوں اور لیڈروں سے ہو شیار رہنا چاہئے‘۔ریاست میں روٹیشنل چیف منسٹر کو اپنا بڑا مدعا بناتے ہوئے چودھری لال سنگھ نے کہا کہ ’پچھلی سات دہائیوں سے کشمیری لیڈر ریاست میں حکمران ہیں جنہوں نے جموں خطہ کے ساتھ امتیاز کیا، اب وقت آگیا ہے کہ ان تمام’ غلطیوں کی تصحیح ‘کرتے ہوئے جموں کو اس کا جائز حق دلایا جائے‘۔ چھ برس کیلئے جموں اور اگلے چھ برس کشمیر سے وزیر اعلیٰ بنائے جانے کا نظام بنائے جانے کی مانگ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پچھلے 70برس سے اگر کشمیر سے وزیر اعلیٰ رہا ہے تو اب جموں کا وزیر اعلیٰ کیوں کر قابل قبول نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے جموں میں نقل مکانی کرکے آنے والے کشمیری مسلمانوں، پنڈتوں اور دیگر رفیوجیوں کے لئے سیاسی ریزرویشن کی مانگ کی۔ کٹھوعہ معاملہ کیلئے محبوبہ مفتی کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے انہوں نے اسے جموں کے لوگوں کیخلاف ایک ساز ش بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ’اس وقت کی چیف منسٹر جن کے پاس محکمہ داخلہ کا چارج تھا، نے لاپتہ خانہ بدوش بچی کو تلاش کرنے کے بجائے دو فرقوں کو ایک دوسرے کے سامنے لا کھڑا کیا اور پھر سی بی آئی انکوائری کروانے سے انکار کر دیا کیوں کہ انہیں اپنے بے نقاب ہوجانے کا خوف تھا۔ اس سے قبل انہوں نے مہاراجہ ہری سنگھ کے یوم پیدائش پر تقریب کا اعلان کرتے ہوئے گورنر انتظامیہ کو اس روز عام تعطیل کا اعلان کرنے کی بھی مانگ کی۔
اشموجی کولگام واقعے پر جماعت اسلامی سیخ پا
متوفیہ دوشیزہ کو خراج عقیدت،فورسز کاروائی کی مذمت
سرینگر//جماعت اسلامی نے اپنے ایک بیان میں اشموجی کولگام میں ایک دوشیزہ کی وفات پر گہرے رنج والم کااظہار کرتے ہوئے فورسز ایکشن کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔جماعت اسلامی کے ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اشموجی کولگام کی جواں سال لڑکی رفعت جان دختر حمید اللہ راتھر اُس وقت اپنی جان عزیز سے ہاتھ دھو بیٹھی جب اُس نے اپنے چھوٹے بھائی ہدایت اللہ کی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری کی غیر متوقع خبر سنی۔ بیان کے مطابق موصوف کھڈونی میں اپنے پولٹری دوکان سے اپنے آٹو میں دوکان کے ایک ملازم کو لے کر نزدیکی گائوں میں چھوڑنے کی خاطر جارہا تھا اور اشموجی کے گائوں میں موجود فوجی کیمپ کے اہلکاروں نے اُس کو روک کر آٹو میں سوار ان دونوں جوانوں سمیت کل پانچ نوجوانوں کو بلاکسی وجہ اور جواز کے گرفتار کرکے اپنے ساتھ کیمپ میں لیا اور جونہی یہ خبر گائوں والوں کو ملی تو گائوں کے سارے لوگ سڑکوں پر نکلے اور ہدایت اللہ کے گھر والے جونہی کیمپ کی طرف جانے لگے تو انہیں اطلاع ملی کہ رفعت جان بے ہوش ہوکر گر پڑی ہیں۔ وہاں موجودافراد نے موصوفہ کو فوراً کولگام ہسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے اُس کو مردہ قرار دیا۔ ترجمان نے کہاکہ دراصل اپنے بھائی کی گرفتاری کی خبر وہ برداشت نہ کرسکی کیوں کہ ۱۹۹۶ء میں اُس کے جواں سال چچا فیاض احمد راتھر کو ڈلگیٹ سے فورسز اہلکاروں نے گرفتار کرکے دوران حراست غائب ہی کردیا اور تب سے اُس کا کوئی اتہ پتہ نہیں۔ موصوفہ کے موت کی خبر کی تشہیر کے ساتھ ہی پانچوں نوجوانوں کو کیمپ سے رہاکردیا گیا۔ جماعت اسلامی جموں وکشمیر نے فورسز کی ان کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے بلاوجہ گرفتاریوں اور چھاپوں کا نہ تھمنے والے سلسلے کو بند کرنے کا زور دیا ہے۔ نیزمرحومہ رفعت جان کو زبردست خراج پیش کرتے ہوئے متعلقہ خاندان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہارکرتی ہے۔
بلدیاتی چنائو
بی ایس پی کا بائیکاٹ اعلان
جموں/یوگیش سگوترہ /نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بہوجن سماج پارٹی BSPنے ریاست میںہونے والے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔امن و قانون کی ابتر صورتحال کو بنیادی وجہ بتاتے ہوئے بی ایس پی نے گورنر سے انتخابات کے انعقاد کے فیصلہ پر نظر ثانی کرنے کی بھی اپیل کی۔بی ایس پی کے ریاستی صدر سوم راج مجوترہ نے کہا کہ ’کشمیر پہلے ہی ہاتھ سے نکل چکا ہے کیوںکہ سیکورٹی فورسز حالات پر قابو پانے میں ناکام ثابت ہوئی ہیں، بلکہ ملی ٹینٹ جموں خطہ میں بھی اپنی موجودگی درج کروا چکے ہیں، جھجر کوٹلی واقعہ اس کی جیتی جاگتی مثال ہے جب 3ملی ٹینٹ قومی شاہراہ پر دندناتے رہے ، موجودہ حالات کسی بھی صورت میں انتخابات کے لئے موافق نہیں ہیں‘۔ یہاں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاستی عوام بھی الیکشن کے حق میں نہیں ہیں لیکن بی جے پی کی قیادت والی مرکزی سرکار اور ان کا مقرر کردہ گورنر ریاست پر انتخابات تھوپ رہے ہیں جو جمہوری اقدار کے منافی ہے ۔ عوامی جذبات اور نامساعد حالات کے مدِ نظر بی ایس پی اعلیٰ کمان نے مقامی انتخابات سے کنارہ کشی کا فیصلہ کیا ہے ‘۔ مجوترہ نے کہا کہ حکومت پارٹی لیڈران کو سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے ، یہاں تک کہ امیدواروں کی سیکورٹی کیلئے بھی کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں کی گئی ہے ، ایسے میں پارٹی اپنے لیڈروں اور کارکنان کی جان کو خطرے میں نہیں ڈال سکتی‘۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی بی ایس پی لیڈرذاتی طور پر انتخابات میں حصہ لینے کا خواہشمند ہو تو وہ پارٹی پرچم اور چنائو نشان استعمال کئے بغیر بطور آزاد امیدوار میدان میں اترنے کے لئے آزاد ہے ۔
لار میں ریچھ کا حملہ، شہری زخمی
بارسو میں ٹپر ٹکر سے سکوٹر سوار زخمی
گاندربل/ارشاد احمد/لار گاندربل میں ریچھ کے حملے میں کھیت میں کام کررہا ایک شہری شدید زخمی ہوا ہے جبکہ بارسو بائی پاس کے مقام پر ٹپرکی زد میں آکرسکوٹر سوار زخمیہوا۔تفصیلات کے مطابققصبہ لار میں محمد اشرف حجام ولد عبدالغنی ساکن تیلی محلہ لار اس وقت شدید زخمی ہوگیا جب وہ گھر سے تھوڑی دوری پر کھیت میں کام کررہا تھا کہ اچانک ریچھ نمودار ہوگیا اور اس پر حملہ کربیٹھا جس سے مذکورہ شہری شدید زخمی ہوگیا۔شورو غل مچانے پر ریچھ بھاگ گیا۔مقامی لوگوں کی مدد سے زخمی شہری کونزدیکی طبی مرکز لے جایا گیا جہاں سے اسے میڈیکل انسٹیچوٹ صورہ منتقل کردیا گیا۔ادھر سمبل منیگام بائی پاس سڑک پر بارسو کے مقام پر ٹپر زیر نمبر JKOIA_7950 نے مخالف سمت سے چل رہے سکوٹر کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں سکوٹر سوار عطر حسن ولد غلام حسن ڈار ساکنہ ناید کھائے سوناواری شدید زخمی ہوگیا۔زخمی کو میڈیکل انسٹیچوٹ صورہ منتقل کردیا گیا۔پولیس نے کیس درج کرکے تحقیقات شروع کردی
ڈاکٹر لون نے سٹیٹ میریج اسسٹنس سکیم کا جائزہ لیا
رواں ماہ میں 2568 مستحقین میں 10.12 کروڑروپے منظور
سرینگر/ /سیکریٹری سماجی بہبود ڈاکٹر فاروق احمد لون نے افسروں کی ایک میٹنگ کے دوران سٹیٹ میریج اسسٹنس سکیم ( ایس ایم اے ایس) کی عمل آوری کا جائزہ لیا۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ محکمہ سماجی بہبود نے رواں ماہ کے دوران سکیم کے تحت 2568 مستحقین کے حق میں 10.12کروڑ روپے مالی امداد کی صورت میں منظور کیا۔نئے منظور شدہ کیسوںمیں 159 جموں ، 27 گاندربل ، 224 کشتواڑ، 16سری نگر، 100کولگام ، 131ادھمپور ، 46 بارہمولہ ،41ڈوڈہ ، 351اننت ناگ ، 90 بانڈی پورہ ، 198بڈگام ، 242 راجوری، 200کپواڑہ ، 150ریاسی، 97 سانبہ ، 65لیہہ ، 285شوپیاںاور 146پلوامہ شامل ہیں۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ نئے منظور شدہ کیسوں کے ساتھ موجودہ سال کے دوران ایس ایم اے ایس کے تحت مستحقین کی تعداد 5056 ہوئی ہے اور کل 1986کروڑ روپے منظور کئے گئے ۔ایس ایم اے ایس کے تحت ریاستی حکومت اُن لڑکیوں کو 25ہزار روپے اور پانچ گرام سونے کی قیمت فراہم کرتی ہے جن کی شادی ہو رہی ہیںاور مالی حالت بہتر نہیں ہے اور 2011-12ء کی سماجی و اقتصادی سروے کے دائرے میں لائی گئی ہوں۔میٹنگ میں بتایاگیا ہے کہ 2015ء سے جب سے یہ سکیم لاگو کی گئی ہے 14205 غریب لڑکیوں کو شادی کے سلسلے میں 56کروڑ روپے کی رقم بطور مالی امداد فراہم کی گئی۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ محکمہ سماجی بہبود اِن لڑکیوں کی فہرست متعلقہ ڈپٹی کمشنروں سے ہی منظور کرواتا ہے۔سیکریٹری سماجی بہبود نے افسروں پر زور دیا کہ وہ ان کیسوں کے نپٹارے میں تیزی لائیں تاکہ زیادہ سے زیادہ سے مستحقین کو فائدہ حاصل ہو۔
محکمہ بجلی کی مجوزہ نجکاری کیخلاف ہڑتال
ڈی ڈی ایل و پی ڈی ایل یونین نے حمایت کی
سرینگر//بجلی کی نجکاری کے خلاف الیکٹرک ایمپلائز یونین کی طرف سے25 ستمبر کو دی گئی ہڑتال کال کی حمائت کا اعلان کرتے ہوئے ٹی ڈی ایل و پی ڈی ایل ایمپلائز یونین نے کہا ہے کہ کال کو کامیاب بنانے کیلئے وہ الیکٹرک ایمپلائز کے شانہ بہ شانہ کام کریں گے۔جموں کشمیر ٹی ڈی ایل و پی ڈٰ ایل ایمپلائز یونین کا ایک اجلاس منعقد ہوا،جس میں ریاستی انتطامی کونسل سے ریاست میں پرائیویٹ الیکٹرسٹی میٹرنگ کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔میٹنگ میں کہا گیا کہ اس فیصلے سے جہاں محکمہ بجلی کے ہزاروں ملازمین متاثر ہونگے وہیں صارفین کے فیس میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرک ایمپلائز یونین نے جو لائحہ عمل مرتب کیا ہے،اس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔میٹنگ میں ہلال احمد ،ارشاد احمد، سریر احمد ریاض احمد اور دیگر لوگ موجود تھے۔
بانڈی پورہ میںمیونسپل چنائو کے لئے عملے کوتربیت
ڈی ای او نے پرزائیڈنگ آفیسران سے خطاب کیا
بانڈی پورہ//ضلع بانڈی پورہ میں میونسپل چنائو کے لئے پہلے مرحلے کے تحت چنائو تربیت کا آغاز ہوا۔ڈی سی آفس کانفرنس ہال میںپریزائیڈنگ آفیسران کو ای وی ایمز کے علاوہ دیگر امور اور چنائو کے احسن انعقاد کے سلسلے میں لازمی تربیت فراہم کی گئی۔تربیت کے دوران ضلع چنائو آفیسر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے چناوی عمل سے متعلق پریزائیڈنگ آفیسران سے خطاب کیا۔ڈی ای او نے ماسٹر ٹرینرس اورچنائو عملے کو انتخابی عمل سے متعلق فرض شناسی اور لگن کا مظاہرہ کرنے پر اُن کی پزیرائی کی۔انہوںنے پولنگ عملے کو یقین دہانی کرائی کہ ضلع انتظامیہ انہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ماسٹر ٹرینرس نے پی اووز کو چنائوسے متعلق لازمی تربیت فراہم کی۔ڈپٹی الیکشن آفیسر بانڈی پورہ کے مطابق پی ۔1کے پولنگ عملے کو 22اورپی۔2اورپی۔3پولنگ عملے کو رواں ماہ کی24تاریخ کو تربیت دی جائے گی۔
سوپور میں پولیس عوامی دربار کاانعقاد
سرینگر//لوگوں کے مسائل حل کرانے کی خاطر پانزلہ پولیس اسٹیشن اور وار پورہ پولیس پوسٹ میں پولیس پبلک میٹنگوں کا اہتمام کیا گیا جس میں لوگوں نے شرکت کی۔ پانزلہ پولیس اسٹیشن میں ایس ایچ او جبکہ وار پورہ پولیس پوسٹ میں ڈی او کی سربراہی میں منعقدہ ان میٹنگوں کے دوران ذی عزت شہریوں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں نے شرکت کی ۔ شرکاء نے میٹنگ کے دوران عوامی اہمیت کے مسائل اُبھارے ۔ پولیس آفیسران نے لوگوں کو یقین دلایا کہ اُن کے جائز مسائل کو کم سے کم وقت میں حل کرانے کیلئے فوری طورپر اقدامات کئے جائینگے جبکہ سیول ایڈمنسٹریشن سے جڑے مسائل متعلقہ محکموں کی نوٹس میں لائے جائینگے۔
تل کھن بجبہاڑہ میں نشیلی ادویات ضبط، ایک گرفتار
سرینگر//اننت ناگ پولیس نے چیکنگ کے دوران منشیات فروش کی گرفتاری عمل میں لا کر ممنوعہ اشیاء ضبط کی۔ ایس ایچ او بجبہاڑہ کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے تل کھن بجبہاڑہ کے نزدیک ناکہ لگایا جس کے دوران مشتبہ شخص محمد حسین ڈار کو گرفتارکرکے اُس کی تحویل سے 14نشیلی ادویات کے سٹرپ ، 38کوڈین بوتلیں اور 430گرام چرس برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ اس سلسلے میں پولیس نے ایف آئی آر زیر نمبر 160/2018کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے۔
شاہ گنڈ سوناوری میں سائنس ڈرامے مقابلے منعقد
سرینگر//شاہ گنڈ سوناواری میں زونل ایجوکیشن آفس حاجن اور وہاب کلچرل سوسائٹی حاجن کے اشتراک سے ایک سائنس ڈرامہ مقابلے کا اہتمام کیا گیا۔مقابلے میں تعلیمی زون حاجن سے وابستہ 8 سکولوں نے حصہ لیا جنہوں نے ماحولیاتی آلوگی،صحت و صفائی اور دیگر سائنسی موضوعات پر اپنے اپنے ڈرامے پیش کئے۔مقابلے کو پرکھنے کیلئے شاکر شفیع،نذیر جاوید اور ارسلا حبیب نے بطور جج فرائض انجام دئیے۔مقابلے میں مڈل اسکول گلشن آباد حاجن اور ہائی اسکول شاہ گنڈ نے بالترتیب پہلی اور دوسری پوزیشن حاصل کرلی۔سب ڈویڑنل مجسٹریٹ سوناواری سعید نصیر احمدنے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب کی صدارت زونل ایجوکیشن آفیسر حاجن نے کی جبکہ تحصیلدار حاجن ،حلقہ ادب سوناواری کے صدر عبدالاحد حاجنی ،نامور ادیب شاہباز ہاکباری اور زونل ایجوکیشن پلاننگ آفیسر حاجن شوکت الدین شاہ بھی ایوان صدارت میں موجود رہے۔تقریب کے آخر پر بہترین کارکردی کا مظاہرہ کرنے والے اسکولوں اور بہترین اداکاروں کو اعزازات سے نوازا گیا۔
سیمنٹ کی سمگلنگ کوشش ناکام
لکھن پور//ایکسائز محکمہ کی ایک انفورسمنٹ ٹیم نے ٹول پوسٹ لکھن پور پوسٹ پر بیرون ریاست سے سیمنٹ کی سمگلنگ کی کئی کوششوں کو ناکام بناتے ہوئے قصورواروں سے4,83,900 روپے بطور جرمانہ وصول کئے ہیں۔لکھن پور ٹول پوسٹ کی ایکسائز و ٹیگزیشن ٹیموں نے کئی مقاما ت پر ناکے لگا کر سمگلنگ کی کوششوں کو ناکام بنایا ہے۔ایکسائز کمشنر طلعت پرویز نے محکمہ کی ان ٹیموں کی کاروائی کی سراہنا کی ہے۔
گرفتاریاں مبنی برحق آواز دبانے کا حربہ:مسلم لیگ
سرینگر//مسلم لیگ نے پنچایتی اور بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر پولیس کی طرف سے شہرودیہات میں بلاجواز گرفتاریوں اور عوام پر ڈھائے جارہے قہر وتشدد کو کشمیریوں کی مبنی برحق آواز کو دبانے کا حربہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ لیگ ترجمان سجاد ایوبی نے ایک بیان میں کہا کہ طاقت کی بنیاد پر کشمیر میں قبرستان کی خاموشی برپا کرنے سے ہندوستان کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا بلکہ ان کے ان انسانیت سوز اقدامات سے کشمیریوں کا مبنی بر حق موقف مزید مضبوط ہوگا کیونکہ الیکشن ڈرامہ رچانے کی خاطر جس طرح پورے کشمیر کو فوج اور پولیس کی تحویل میں دیا گیا اور عملاً ایک فوجی چھاونی میں تبدیل کر کے عوام کا جینا دوبھرکیا گیا۔ ترجمان نے غلام رسول کلو ، وسیم احمد صوفی،عمر نور،عادل لطیف ساکنان چھتہ بل، جاوید احمد منشی چھانہ پورہ،یونس احمد صوفی ساکنہ برزلہ،محمد سلیم ڈار اور دیگر نوجوانوں کی گرفتاری کو بوکھلاہٹ سے تعبیر کرتے ہوئے کہاکہ ان حربوں سے حریت پسندوں کے عزائم کوکمزور نہیں کیا جاسکتا ہے۔
مزید 2پنچایت گھر نذر آتش،4روز میں 9واقعات
شاہد ٹاک
شوپیان // پہلی پورہ کیلر شوپیان میں پنچایت گھر کو نذر آتش کیا گیا جبکہ اشموجی کولگام میں بھی پنچایت گھر کو آگ لگانے کی کوشش کی گئی۔ اس طرح ابتک 9پنچایت گھروں کو چلایا جاچکا ہے۔شام دیر گئے پہلی پورہ کیلر میں نا معلوم افراد نے پنچایت گھر کو آگ لگا دی جس سے وہ خاکستر ہوا۔ادھر اشموجی کولگام میں بھی پنچایت گھر کو نذر آتش کیا گیا ، جس کی وجہ سے اسے شدید نقصان ہوا۔واضھ رہے گذشتہ 4روز میں جنوبی کشمیر میں9ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں۔