ادہم پور میں سوبھاگیہ سکیم کے تحت 299 دیہات کو بجلی پہنچائی گئی
ادہم پور //ضلع ادہم پور میں سوبھاگیہ سکیم کے تحت 299 دیہات کو بجلی پہنچائی گئی جبکہ ضلع میں مجموعی طور 97710 کنبوں کو بجلی کنکشن دئیے گئے جن میں 20609 شہری اور 77101 دیہی کنبے شامل ہیںان خیالات کا اظہار ایگزیکٹو انجینئر ادہم پور نے کمشنر سیکریٹری بجلی ہردیش کمار کو جانکاری فراہم کرتے ہوئے کیا ۔یا د رہے کہ کمشنر سیکریٹری بجلی نے ادہم پور کا دورہ کر کے متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ آفیسران کیساتھ منعقدہ میٹنگ کے دوران ادہم پور،ریاسی اور رام بن اضلاع میں مرکزی معاونت والی سکیموں کی پیش رفت کا جائیزہ لیا ۔ میٹنگ میں ضلع ترقیاتی کمشنر اودہم پوررویندر کمار اور ضلع انتظامیہ و بجلی محکمہ کے اعلیٰ افسران موجود تھے ۔ میٹنگ میں سکیموں کی عمل آوری سے متعلق کئی معاملات کا جائیزہ لیا گیا ۔ متعلقہ اضلاع کے ایگزیکٹو انجینئروں نے سوبھاگیہ سکیم کے تحت مقرر کئے گئے اہداف اور حصولیابیوں کا خلاصہ پیش کیا ۔کمشنر سیکرٹری نے ان اضلاع میں سوبھاگیہ سکیم کے تحت سو فیصد اہداف حاصل کرنے کیلئے کی جا رہی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا ۔ انہوں نے تمام اہداف 31 دسمبر 2018 تک مکمل کرنے پر زوردیا ۔ رام بن میں اکھڑہال رسیونگ سٹیشن کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے محکمہ بجلی کے ایس ای نے کہا کہ اس رسیونگ سٹیشن پر کاحتمی مرحلے میں جاری ہے جس کو اگلے 15 روز کے اندر مکمل کیا جائے گا ۔ ہردیش کمار نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی تکمیل سے ہر گھر بجلی مہم پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے تا کہ دسمبر 2019 تک ہر گھر کو بلا خلل بجلی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے ۔
بلاور میں طبی و ویٹرنری کیمپ کا اہتمام
کٹھوعہ //ضلع کٹھوعہ کی تحصیل بلا ور میں فوج کی طرف سے مقامی لوگوں اور مویشیوں کیلئے طبی کیمپ کا اہتمام کیا گیا ۔اس طبی کیمپ کے دوران ڈاکٹروں کی ایک ماہر ٹیم نے مریضوں کاطبی معائنہ کر نے کے علا وہ ان کو ادویات بھی فراہم کیں ۔کیمپ کے دوران 502 مریضوں کا طبی معائنہ کرنے کے علا وہ ان مختلف بیماریوں سے متعلق جانکاری بھی فراہم کی گئی ،ان مریضوں میں خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی ۔محکمہ پشو پالن و فوج کے ڈاکٹروں نے مذکورہ علا قہ کے 282مویشیوں کا معائنہ کرنے کے علا وہ ادویات بھی فراہم کیں ۔
میونسپل کارپوریشن کے کام کاج میں مداخلت بند کی جائے :کانگریس
جموں //بھاجپا کے سابقہ ممبراسمبلی کی طرف سے میونسپل کارپوریشن کے کام کا افتتاح کئے جانے پر نقطہ چینی کرتے ہوئے کانگریس کے نو منتخب کونسلر وں نے کہا ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے کام کاج میں غیر ضروری مداخلت بند کی جائے ۔یہاںمنعقدہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کونسلر وں نے کہا ہے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کئے جانے والوں کاموں میں بھاجپا لیڈران کی جانب سے غیر ضروری طور پر مداخلت کی جارہی ہے جوکہ میونسپل کارپوریشن ایکٹ کیخلاف ہے ۔اپنے خطاب میںکانگریس کے کونسلر دورکا چوہدری نے کہاکہ نیشنل کا نفرنس اور کانگریس کی سابقہ حکومت کے دوران میونسپل کارپوریشن کے قانون میں ترمیم کر کے لاگو کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود بھی کارپوریشن کے کام کا ج میں مداخلت کی جارہی ہے ۔انہوں نے پی ڈی پی اور بھاجپا کی سابقہ حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ دونوں سیاسی پارٹیاں کچھ اہم قوانین کو لاگو کرنے میں پوری طرح سے ناکام رہی ہیں جس کی وجہ سے اس وقت بھاجپا لیڈران تعمیراتی کاموں میں غیر ضروری طور پر مداخلت کر تے ہیں ۔ موصوف نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ آیوشمان بھارت ہیلتھ انشو رنس اسکیم کو لاگو کرنے کوتاہی کے علا وہ کئی ایک مستحقین کو اس زمرے میں شامل نہیں کیا گیا ہے ۔ان کونسلروں نے جموں شہر میں ٹریفک کے انتظامات ،سمارٹ سٹی ودیگر معاملات پر بولتے ہوئے کہاکہ بھاجپا اس سلسلہ میں پوری طرح سے ناکام رہی ہے جس کی وجہ سے عوام کو مسائل کا سامنا کر نا پڑتا ہے ۔اس موقعہ پر رجنی بھالہ ،گورو چوپڑہ ،کمل سنگھ ،راجندر سنگھ جموال ،محی الدین چوہدری ،چرنجیت کور ودیگران بھی موجود تھے ۔
دہلی پبلک سکول میں ورکشاپ کا اہتمام
جموں //دہلی پبلک سکول ناگبانی میں ’ہینڈ میڈ پیپر‘پر ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا ۔اس ورکشاپ کو منعقدکر نے کا مقصد طلبا ء کو جنگلات کی کٹائی اور ماحولیاتی توازن میں آرہی تبدیلی کے بارے میں بیدار کرنا تھا ۔ورکشاپ کے دوران ماحولیاتی تبدیلی کا باعث بننے والے ساز و سامان لفافوں وپلاسٹک کو کھلے عام میں پھینکنے اور ان کی وجہ سے زمین کے درجہ حرارت میں ہو رہے اضافے کے بارے میں طلباء کوجانکاری فراہم کی گئی ۔ورکشاپ میں سکولی بچوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔طلباء سے خطاب کرتے ہوئے سکول پرنسپل آر کے ورما نے بچوں اور سٹاف ممبران کی صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ سماج میں صفائی ستھرائی اور ماحولیاتی توزان کو بر قرار رکھنے میں ہر ایک فرد کو اپنا رول ادا کرنا چاہیے ۔
ماتا ویشنو دیوی اور آئی آئی ٹی جموں کے مابین معاہدہ
جموں //ما تا ویشنو دیوی یونیورسٹی کٹرہ اور آئی آئی ٹی جموں کے درمیان مختلف شعبوں میں اشتراکی تحقیق کے سلسلہ میں معاہدہ طے ہوگیا ہے ۔اس سلسلہ میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر سنجیو جین اور آئی آئی ٹی جموں کے ڈائریکٹر منجو گور کے درمیان ہوئی ملاقات کے دوران معاہد طے پایا گیا جس کے تحت دونوں تعلیمی ادارے مختلف شعبوں میں ہونے والی تحقیق کے جوائنٹ ریسرچ پروگرام بھی شروع کوینگے ۔اس معاہد کے تحت دونوں تعلیمی اداروں ی جانب سے مشترکہ طور پر سیمیناروں اور ورکشاپوں کا اہتمام بھی کیا جائے گا تاکہ طلباء کو ریسرچ کے شعبہ میں سہولیات میسر ہو سکیں ۔
ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی میٹنگ منعقد
جموں //جموں وکشمیر ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی ایک میٹنگ بابو حسین ملک کی قیادت میں منعقد ہوئی ۔اس میٹنگ کے دوران ریاستی سطح کی ورکنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ۔اس کمیٹی کا اصل مقصد ملازمین کی مانگوں و مسائل کو اجاگر کر ناہے ۔بابو حسین ملک کی قیادت میں تشکیل دی گئی کمیٹی میں شوکت احمد بٹ ،کلو نت سنگھ سمبیال ،رحمت اللہ ،مختیار خان ،تاشی جسوال ،سیوا رام راٹھور ،پون کمار ،جاوید احمد اکھوان ،شیخ عزیز ،نریش کمار ،انیل سلاتھیہ ،وکاس چندر ،منیش شرما ،عنایت اللہ وانی ودیگران شامل ہیں ۔اس اراکین نے عزم ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایمپلائز کی مانگوں و مسائل کو یکجا ہوکر اجا گر کر ینگے تاکہ ریاستی انتظامیہ ان مسائل کی طرف سنجیدگی کیساتھ غور کرئے ۔
۔174 معاملوں کو باقاعدہ بنانے کی منظوری
جموں//با اختیار کمیٹی جوایس آر او520 کے تحت تشکیل دی گئی ہے، نے اپنی پانچویں میٹنگ میں مختلف محکموں سے تعلق رکھنے والے 174 معاملوں کو باقاعدہ بنانے کو منظوری دی۔ کمیٹی کی میٹنگ پرنسپل سیکرٹری خزانہ نوین کمار چودھری کی صدارت میں منعقد ہوئی۔ان میں سے اسٹیٹ محکمہ کے57 اُمیدوار، محکمہ پھول بانی کے37 ، صحت عامہ، آبپاشی و فلڈ کنٹرول محکمہ کے29 ، تکنیکی تعلیم محکمہ کے16 ، تعمیرات عامہ کے15 ، جی اے ڈی کے11 ، صنعت و حرفت کے4 ، باغبانی کے 3 اور محکمہ خزانہ و جنگلات کا ایک ایک اُمیدوار شامل ہے۔نوین کمار چودھری نے مزید کہا کہ اب تک5میٹنگوں کے دوران مختلف محکموں کے484 معاملات کو با اختیار کمیٹی نے باقاعدگی کے لئے منظوری دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چند اسناد کی کمی کی وجہ سے62 معاملات کو رد کیا گیا ہے۔پرنسپل سیکرٹری خزانہ نے ضروری اسناد کو نہ پیش کرنے پر افسوس کا اظہار کیا جس کے نتیجہ میں بہت سارے معاملات التواء میں پڑے۔ انہوں نے تمام محکموں کو ہدایت دی کہ وہ ان کیسوںکے جلد نپٹارے کے لئے معاملات کے ساتھ ضروری اسناد پیش کرنے میں تیزی لائیں۔
بچوں کو تحفظ دینے سے متعلق ورکشاپ کا انعقاد
جموں//جموں وکشمیر چائلڈ ریسورس سینٹر کی طرف سے سماجی بہبود محکمہ اور یونیسف کے باہمی اشتراک سے بچوں کو تحفظ دینے سے متعلق ایک سمینار کا انعقاد کیا ۔ اس موقعہ پر چیئرپرسن سلیکشن کم اوور سائیٹ کمیٹی جسٹس ( ر) حسنین مسعودی نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر نے جوینائیل جسٹس ایکٹ 2013 اور 2014کے قوانین پاس کئے ہیں تاکہ بچوں کے حقوق کو تحفظ مل سکے۔انہوں نے افسروں پر زور دیا ہے کہ وہ اداروں کو مزید جواب دہ اور فعال بنائیں تاکہ وہ اپنے فرائض بخوبی نبھا کر دیگر بچوں اور ضرورت مند بچوں کی رہنمائی کرسکے۔انہوں نے کہا کہ آئین میں وضع کئے گئے بچوں کے حقوق کو تحفظ دینے کے لئے جامع کوششیں کی جانی چاہئیں اور انہیں زمینی سطح پر عملایا جانا چاہیے تاکہ ضرورت مند بچے تحفظ کے ساتھ ایک باوقار اور آزادانہ زندگی گزار سکیں۔ایم ڈی آئی سی پی ایس جی اے صوفی نے بھی اس موقعہ پر خطاب کیا او رکہا کہ بچوں کے حقوق سے متعلق بیداری پیدا کرنے کی اشد ضرورت ہے اور اس طرح کے ورکشاپوں کے انعقاد سے لوگوں کو ان حقوق سے روشناس کرانے میں مدد ملے گی۔ریسورس پرسنز ، سی سی آئیز ، جے کے سی آر ایس اہلکاروں اور دیگر متعلقین نے بھی اس ورکشاپ میں شرکت کی۔
جموں کشمیراکیڈمی آف آرٹ،کلچراینڈلنگویجزمیں تعزیتی اجلاس
پروفیسرحامدی کاشمیری کی وفات اُردواورکشمیری زبان وادب کیلئے عظیم نقصان:ڈاکٹرعزیز حاجنی
جموں//جموں کشمیراکیڈمی آف آرٹ،کلچراینڈلنگویجزکی طرف سے اُردوکے نامورشاعر،ادیب ،نقاد اورکشمیریونیورسٹی کے سابق وائس چانسلرپروفیسرحامدی کاشمیری کے سانحہ ارتحال پر تعزیت اجلاس منعقدکیاگیاجس کی صدارت اکادمی کے سیکریٹری ڈاکٹرعزیزحاجنی نے کی۔ اس دوران تعزیتی اجلاس میں نامورادبا،شعرا، منتظمین ،اکیڈمیشن ،میڈیاشخصیات ،سول سوسائٹی ممبران اورسماجی وثقافتی تنظیموں کے ممبران کے ساتھ ساتھ متعددطلباء اورریسرچ اسکالروں نے شرکت کی اورقدآورادیب وشاعرکی وفات پرتعزیت کااظہارکرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ ریاستی کلچرل اکادمی کے سیکریٹری ڈاکٹرعزیزی حاجنی نے مرحوم پروفیسرحامدی کاشمیری کی اُردواورکشمیری زبانوں کی ترقی کیلئے انجام دی گئی خدمات کواُجاگرکرتے ہوئے ان کی وفات کوادبی دنیاکیلئے عظیم اورناتلافی نقصان قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ پروفیسرکاشمیری نے نہ صرف مغرب میں بھی اپنی شناخت قائم کی اوران کی متعددکتابوں کاترجمہ انگریزی میں کیاگیاہے جس کی وساطت سے پوری دنیامیں ان کی تخلیقات کامطالعہ کرنے والے قارئین کادائرہ پھیلاہواہے۔اس موقعہ پر ولی محمداسیرکشتواڑی نے پروفیسرحامدی کاشمیری کے ساتھ اپنے دیرینہ مراسم اوران کے ساتھ گزرے لمحات پرمبنی تجربات بیان کیے۔انہوں نے مرحوم حامدی کاشمیری کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیںعالمی سطح کاادیب قراردیا۔رخسانہ جبین سابق ڈائریکٹرریڈیوکشمیرجموں سرینگرنے پروفیسرحامدی کاشمیری کواپنارہبربتاتے ہوئے مرحوم کی تنقیدکے میدان میں انجام دی گئی خدمات کوناقابل فراموش قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ پروفیسرحامدی کاشمیری ایک قابل اکیڈیشن اورہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے ۔انہوں نے کشمیری زبان وادب کیلئے انجام دی گئی خدمات پربھی خیالات کااظہارکیا۔برج ناتھ بیتاب نے اپنے تعزیتی پیغام میں پروفیسرحامدی کاشمیری کے انتقال کواُردواورکشمیری زبان وادب کیلئے ناقابل تلافی نقصان قراردیا۔اجیت سنگھ مستانہ نے مرحوم کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ادب اورترجمہ کے میدان میں پروفیسرموصوف کی خدمات کواُجاگرکیا۔خالدحسین نے اپنے خطاب میں مرحوم کی شخصیت کے مختلف گوشوں پرروشنی ڈالی ۔انہوںنے کہاکہ پروفیسرحامدی کاشمیری نوجوان اوراُبھرتے ہوئے ادباء وشعراء کواپنے بچوں کی طرح سمجھ کران کی رہنمائی کرتے تھے ۔اس موقعہ پر ڈاکٹرشاہنوازاورڈاکٹر عابداحمدودیگران نے بھی پروفیسرحامدی کاشمیری کے انتقال پر تعزیت کااظہارکرتے ہوئے غمزدہ خاندان کے ساتھ ہمدردی ظاہرکی۔
پروفیسرحامد ی کاشمیری کے سانحہ ارتحا ل پرتعزیتی اجلاس
شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی نے مرحوم کوخراج عقیدت پیش کیا
جموں//شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی میں اُردوکے نامورنقادشاعراورکشمیریونیورسٹی کے سابق صدرشعبہ اُردواورسابق وائس چانسلرپروفیسرپروفیسرحامدی کاشمیری جوگزشتہ روز مختصرعلالت کے بعدرحلت فرماگئے کے سانحہ ارتحال کے سلسلہ میں ایک تعزیتی میٹنگ کااہتمام کیاگیا جس کی صدارت صدرشعبہ اُردواورڈین فیکلٹی آف آرٹس پروفیسرشہاب عنایت ملک نے کی۔میٹنگ میں پروفیسرضیاء الدین ،رام بہادرشکلا،ڈاکٹرشہنازقادری،میرمشتاق احمد ،شعبہ کے طلباء واسکالرزنے شرکت کی۔اس دوران مقررین نے پروفیسرحامدی کشمیری کے انتقال کواُردوزبا ن وادب کیلئے عظیم نقصان قراردیا۔ پروفیسرحامدی کشمیر80 برس کے تھے اور4درجن کے قریب اُردوکتب کے مصنف ومولف تھے ۔انہوں نے کہاکہ حامدی کاشمیری نہ صرف ایک قدآوراُردوشاعرتھے بلکہ ایک نیک انسان اورساہتیہ اکادمی اورغالب ایوارڈیافت بھی تھے۔موصوف نے مشکل دورمیں کشمیریونیورسٹی کے وائس چانسلرکے طورپراپنے فرائض منصبی کو تندہی سے انجام دیا۔انہوں نے کہاکہ حامدی کاشمیری نے تنقیدنگاری کے میدان میں ایک تنقیدکی نئی تھوری (نظریہ ) دیاجسے اکتشافی تنقیدکے نام سے اُردودُنیامیں جاناجاتاہے۔اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسرشہاب عنایت ملک نے حامدی کاشمیری کوایک بلندپایہ کامفکرقراردیا۔انہوں نے کہاکہ موصوف ایک شاعر،ایک نقاد،ایک اسکالراورایک افسانہ نگارتھے ۔انہوں نے کہاکہ حامدی کاشمیری کی اُردوزبان وادب کی ترویج کیلئے مجموعی طورپرانجا م دی گئی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ موصوف کوہندوستان کی مختلف ادبی اورثقافتی تنظیموں کی طرف سے جموں وکشمیرمیں اُردوزبان وادب کی ترقی کے حوالے سے ان کی خدمات کے صلے میں متعدداعزازات سے نوازکران کی عزت افزائی کی ۔انہوں نے مزیدکہاکہ حامدی کاشمیری برصغیرکے ایک قدآورنقاد،قابل منتظم ،نیک انسان اورایک ہمدرداستادتھے اورانہوں نے سینکڑوں پیداکئے ۔میٹنگ کے دوران مرحوم کی روح کی تسکین کیلئے دومنٹ کی خاموشی بھی اختیارکی گئی۔
دیہا توں کی تعمیر وترقی میں پنچایتوں کا رول اہم : شیتل نند
جموں//پنچایتوں کے احسن کام کاج پر زور دیتے ہوئے سیکرٹری دیہی ترقی شیتل نندا نے کہا ہے کہ پنچائتیں دیہات کی ترقی اور خوشحالی میں کلیدی رول ادا کرتی ہیں ۔ انہوں نے ان باتوں کا اظہار ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کمشنر ، ڈسٹرکٹ پلاننگ افسروں اور بلاک ڈیولپمنٹ افسروں کیلئے امپا جموں میں منعقد کئے گئے چار روزہ تربیتی ورکشاپ کے افتتاح کے بعد کیا ۔ ایسی ورکشاپوں کے مسلسل انعقاد پر زور دیتے ہوئے شیتل نندا نے کہا کہ اس کیلئے ماسٹر ٹرینرز کی ایک ٹیم تیار کی جانی چاہئیے تا کہ وہ ضلع اور بلاک سطح پر سرپنچوں اور پنچوں کو تربیت فراہم کر سکیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرپنچوں اور پنچوں کو اپنے حقوق اور ذمہ داریوں کے بارے میں جانکاری دی جانی چاہئیے ۔ شیتل نندا نے کہا کہ انہیں پی ایم اے وائی ، ایم جی نریگا اور جی پی ڈی پی جیسی سکیموںکے بارے میں بھی جانکاری دی جانی چاہئیے تا کہ ان کی موثر عمل آوری کو یقینی بنایا جا سکے ۔ شیتل نندا نے کہا کہ پنچائیتیں جب اپنا رول بخوبی ادا کریں گی گاؤں کی خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے گا ۔ انہوں نے گرام سبھاؤں کے انعقاد پر بھی زور دیا ۔