سرینگر//جماعت اسلامی جموں وکشمیر نے کہاہے کہ وادی میں پرامن اور جمہوری طریقے سے ظلم و جبر اور حق تلفی کے خلاف احتجاج بھی ایک ممنوع اور قانون شکن فعل بن گیا ہے اور لوگوں کو اس بنیادی جمہوری حق سے روکنے کی خاطر اب کئی حربے استعمال کئے جارہے ہیں جن میں سرفہرست طاقت کے ذریعے پرامن احتجاجیوں کو روکنے کے علاوہ احتجاج میں شامل افراد کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات کا اندراج بھی شامل ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ حریت کانفرنس کے بزرگ رہنما سید علی گیلانی اب 2010سے لگاتار گھر میں نظر بند ہیں اوران کی پیرانہ سالی اور علالت کے باوجود کسی مذہبی تقریب میں بھی شامل ہونے کی اجاز ت نہیں ہے۔ اسی طرح سرینگر کی جامع مسجد میں میر واعظ عمر فاروق کو بار بار اسی بنا پر نظر بند کیا جاتا ہیجبکہ مشترکہ مزاحمتی قیادت سے وابستہ ایک اور لیڈر محمد یاسین ملک کو بھی اس طرح کی عوامی حمایت کے پروگراموں سے باز رکھنے کی خاطر جھوٹے مقدمات میں ملوث دکھاکر گرفتار کیا جاتا ہے۔جماعت اسلامی نے انسانی حقوق سے متعلق عالمی و مقامی اداروں پر زور دیا ہے کہ یہاں سرکاری فورسز کے ہاتھوں انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لے کر ان کو رکوانے کی خاطر ضروری اقدامات کریں۔
مزاحمتی قائدین کیخلاف فرضی معاملات جمہوریت کی بیخ کنی :جماعت اسلامی
