مرہامہ سکول اراضی قبضہ کیس

جموں// انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر اور سی آئی ڈی ونگ کے ذریعہ ابتدائی تفتیش کے بعد نئی تشکیل شدہ ریاستی انٹیلی جنس ایجنسی(SIA) نے بدھ کو’ جمعیت اصالحات‘ مرہامہ کی منیجنگ باڈی میں شامل اراکین کے گھروں پر چھاپے مارے۔سکول احاطے کی بھی تلاشی لی گئی۔عدالت کی طرف سے جاری کردہ وارنٹ کے اختیار کے تحت چھاپے مارے گئے جن میں پہلی نظر ان الزامات کی بنیاد پر لگایا گیا تھا کہ ایک مجرمانہ سازش کے تحت محکمہ ریونیو کے اہلکاروں کے ساتھ جماعت اسلامی کے بعض ارکان براہ راست اثرورسوخ استعمال کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کے علیحدگی پسند اور ملی ٹینٹ تنظیم خاص طور پر حزب المجاہدین کے ساتھ گہرے روابط ہیں، مشترکہ کمیونٹی کے ایک حصے کے تحت یونیو کے ریکارڈ میں ہیرا پھیری اور جعلسازی کرنے میں کامیاب رہے ۔ 35 کنال کی کچہری اراضی جو کہ مرہامہ، تحصیل بیجبہاڑہ میں واقع ہے، غیر قانونی اور دھوکہ دہی سے مرہامہ میں "جمعیت الصالحات" کو مکمل طور پر ادارے کے ملکیتی حقوق دینے  کے ساتھ منتقل کی گئی۔ قانون واضح طور پر کسی بھی کمیونٹی کی زمین کی ملکیت نجی ادارے کو منتقل کرنے سے منع کرتا ہے۔مقدمہ FIR No.14/2021U/S468,467, 120-B IPC, 13, 38 UA (P) P/S کانٹر انٹیلی جنس کشمیر سرینگر کے ایکٹ کے اندراج اور تفتیش کے بعد قانونی کارروائی کی گئی۔ ریاستی تحقیقاتی ایجنسی کے افسران نے بدھ کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ اور پلوامہ اور وسطی کشمیر کے سرینگر کے باغ مہتاب کے 16 مختلف مقامات پر تلاشی لی۔ NIA، ایکٹ سری نگر کے تحت نامزد خصوصی جج کی معزز عدالت سے حاصل کردہ سرچ وارنٹ کی تعمیل میں مشتبہ افراد/ دیگر مقامات کے گھروں کی تلاشی لی گئی۔ ان مقامات پر بیک وقت تلاشی کے لیے 16 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔ ہر جگہ کی تلاش دن کی پہلی روشنی میں شروع کی گئی تھی اور دوپہر کے آخر تک مکمل ہو سکی تھی۔ ایگزیکٹیو مجسٹریٹس اور دیگر آزاد گواہوں کی موجودگی میں مجرمانہ مواد جیسے دستاویزات، ریکارڈز، مخصوص شواہد کی قیمت اور فوری کیس پر اثر رکھنے والے الیکٹرانک گیجٹس کو ضبط کیا گیا۔پولیس سٹیشن کانٹر انٹیلی جنس کشمیر نے یہ مقدمہ معتبر ذرائع سے ملنے والی اطلاع پر درج کیا ہے کہ مشتبہ افراد نے کچہری اراضی کو غیر قانونی اور دھوکہ دہی سے جمعیت الصالحات مرہامہ کو منتقل کرنے کے لیے ریونیو ریکارڈ میں جعلسازی کی ہے۔ تحقیقات ان الزامات کا بھی جائزہ لے رہی ہے کہ مذکورہ ادارے نے دہشت گردی کی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے مختلف طریقوں سے فنڈز اکٹھے کیے ہیں۔