مرکز کے ساتھ رشتے کی بنیاد غیر مشروط الحاق

سرینگر//نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے کہاہے کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اس کو سیاسی بنیادوں پر ہی حل کرنا ہوگا۔ پہلگام(عشمقام)کھنہ بل اننت ناگ (اسلام آباد)اور بجبہاڑہ میں پارٹی کنونشنوں سے خطاب کرتے ہوئے ساگر نے کہاکہ مرکزی سرکار خاص کر مودی حکومت کو چاہئے کہ وہ کشمیر کے مسئلہ کے حل کیلئے پاکستان سے امن بات چیت شروع کرے اور خاص کر اس مسئلہ کے اول فریق کشمیری رہنماؤں اور یہاں کے نوجوانوں کے ساتھ ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کے ساتھ ریاست کا رشتہ ایک باقائدہ غیر مشروط الحاق سے مہاراجہ ہری سنگھ نے کیا تھا اور دفعہ 370 اور 35 اے اس کی بنیاد ہے۔ ساگر نے کہا کہ اگر ہم خصوصی پوزیشن کی بحالی (اٹانومی) کی بحالی چاہتے ہے تو یہ کوئی ملک دشمن نعرہ نہیں ۔ ساگر نے کہاکہ تاریخ گواہ ہے اور ہندوستان اور پاکستان کے عوام بخوبی واقف ہے کہ ریاست کا اپنا آئین ، اپنا صدر ریاست ، اپنا وزیر اعظم ،اپنی عدلیہ ، اپنا الیکشن کمشنر اورلکھن پور سے نوبرہ تک ویزا سسٹم تھا جو بدقسمتی سے کانگریس حکومتوں کے دوران غلام محمد صادق ، میر قاسم اور آخر میںمفتی محمد سعید کے ذریعہ آہستہ آہستہ کھوکھلا کیا گیا۔ ساگر نے کہا کہ اگر یہ جعفر بنگال اور صادق دکن کے طریقہ کار نہ اپناتے تو آج ریاست کے لوگ عتاب میں نہ ہوتے ۔انہوں نے کہاکہ ’’کشمیر کسی کی جاگیر نہیں اور نہ نوآبادی کالونی ہے، ریاست کے تینوں خطوں کے پشتنی باشندے یہاں کے مالک ہیں اور ہم 1952 کی خصوصی پوزیشن کا وہ درجہ بحالی کرنے کی مانگ کرتے ہیں‘‘۔ انہوںنے کہاکہ ریاست جموں وکشمیر اگر ہندوستان کا تاج ہے تو مودی سرکار کو سخت گیر پالیسی سے گریز کرنا چاہئے اور یہاں کے لوگوں کے دل جیتنے کی کوشش کرنی چاہئے، ریاست جموں وکشمیر ملک کے دیگر ریاستوں سے مختلف ہے کیونکہ اس کی انفرادیت اور شناخت الگ ہے یہ مسلم سٹیٹ ہے جس کا اپنا آئین ہے۔ کنوینشنوں سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے کارکنوں اور عہدیداروں اپیل کی کہ دن رات متحد ہو کرکشمیر دشمن عناصر جو ریاست کی وحدت انفرادیت کو ختم کرنے کے پیچھے لگے ہیں ان کاڈٹ کر مقابلہ کریں ۔ سکینہ ایتو نے کہا کہ قلم دوات والوںنے رشوت کا بازار گرم کیا ، اقرباء پروری کی کمایا اور جنوبی کشمیر کو قتل گاہ بنایا ۔انہوںنے کہاکہ نوجوان نسل کی بے تحاشہ نسل کشی کروائی اور فورسز کو بے پناہ اختیارات دے کر جنوبی کشمیرکوجہنم زاربنایا ،اسی جماعت نے مسلمان دشمن جماعت آر ایس ایس کو کشمیر میں راہ ہموار کر دی اور فرقہ پرستی کا جال بچھایا ۔دریں اثناء چاڈورہ میں بھی یک روزہ کنونشن کا انعقاد ہوا جس کی صدارت وسطی زون کے صدر علی محمد ڈار نے کی۔