حیدرآباد//مرکز میں مخالف بی جے پی محاذ کی تشکیل کے لئے کافی سرگرم اے پی کے وزیراعلی و تلگودیشم پارٹی کے قومی سربراہ این چندرابابونائیڈو نے آج واضح کردیا ہے کہ اس محاذ کے وزیراعظم کے امیدوار کے سلسلہ میں ہنوز کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور ان کی پارٹی نے وزیراعظم کے امیدوار کے طورپر راہل گاندھی کی حمایت نہیں کی ہے ۔انتخابات کے بعد ہی وزیراعظم کو ن ہوگا، اس پر فیصلہ کیاجائے گا۔چندرابابو نائیڈو جنہوں نے مخالف بی جے پی جماعتوں کے پلیٹ فارم کے قیام کے لئے حال ہی میں قومی دارالحکومت کے ساتھ ساتھ مختلف ریاستوں کا دورہ کرتے ہوئے کئی قومی لیڈران سے ملاقات کی تھی، دوٹوک انداز میں کہا کہ بی جے پی اور کانگریس کی حمایت کے بغیر مرکز میں حکومت کا قیام ممکن نہیں ہے ۔قومی مفاد کے پیش نظر مخالف بی جے پی محاذ کے لئے ان کی جانب سے کوششیں کی جارہی ہیں۔اسی لئے تلنگانہ اسمبلی انتخابات کیلئے ریاست میں عظیم اتحاد کا قیام عمل میں لایاگیا تھا۔چندرابابو نے حال ہی میں ہوئے ریاستوں کے انتخابات میں کانگریس کی کامیابی کا حوالہ دیا اور کہاکہ جن ریاستوں میں انتخابات ہوئے ، ان ریاستوں میں عوام نے مخالف بی جے پی خط اعتماد دیا ۔ چندرابابونے آج وشاکھاپٹنم میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران کہا کہ ان کے فون ٹیپ کرتے ہوئے حق رازداری پر ضرب کی گئی ۔انہوں نے کہاکہ سی بی آئی سے کہیں بہتر کام اے سی بی کر رہی ہے ۔سی بی آئی کے کام کرنے کا طریقہ کار بہتر نہیں ہے ،اسی لئے ریاست میں سی بی آئی کو جانچ کی اجازت واپس لے لی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ حیدرآباد کو جو ترقی انہوں نے دی ہے ، عوام نے اس کو فراموش کردیا ہے ۔چندرابابونائیڈو نے کہاکہ اے پی میں ان کی پارٹی نے کامیابی حاصل کرتے ہوئے یہاں پر ترقی کے اقدامات کئے ہیں۔پی وی نرسمہاراو کی اقلیت میں رہنے والی حکومت نے کئی اصلاحات کئے تھے تاہم مودی حکومت کو مکمل اکثریت حاصل ہے ،لیکن ملک میں مودی حکومت نے تبدیلی نہیں لائی۔چندرابابونے کہا کہ انہوں نے 500اور2000روپئے کی کرنسی نوٹوں کی مخالفت کی تھی۔یو این آئی