سرینگر//محکمہ بجلی نے موسم سرما کے دوران وادی کشمیر میں بجلی کی مسلسل کٹوٹی پر صارفین کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ سردیوں کے دوران لوگوں کی طرف سے بھاری لوڈ کے نتیجے میں محکمہ 900میگا واٹ بجلی کے خسارے سے دوچار ہونا پڑرہا ہے۔محکمہ بجلی کے چیف انجینئر حشمت قاضی نے بتایا کہ وادی کشمیر میں موسم سرما کے دوران بجلی کی مسلسل کٹوٹی پر صارفین کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ سردیوں کے ایام میں لوگ بجلی کاغیر مناسب استعمال کرکے محکمہ پر بھاری بوجھ ڈالتے ہیں جس کے نتیجے میں محکمہ 900میگاواٹ بجلی کے خسارے سے فی الوقت دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسم گرما کے مقابلے میں سرما کے دوران کشمیری عوام بجلی کا غیر مناسب استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجے میں آئے روز مختلف مقامات سے بجلی کٹوٹی کی شکایات موصول ہوتی رہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ بجلی فی الوقت 900میگاواٹ بجلی کے خسارے سے دوچار ہے جس کے سبب محکمہ نے وادی میں بجلی کٹوٹی شیڈول کو نافذ کرانا شروع کردیا ہے۔ انہوں نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ میٹر والے علاقوں میں فی الوقت 6گھنٹے بجلی بند رکھی جاتی ہے جبکہ غیر میٹرڈ علاقوں میں اس میں مزید 3گھنٹوں کا اضافہ کیاجاتا ہے۔ چیف انجینئر کے مطابق موسم سرما میں محکمہ کو درپیش صورتحال کو بجلی کے بحران سے تعبیر نہیں کیا جاسکتاکیوں فی الوقت محکمہ بجلی 1050میگاواٹ بجلی کے بجائے 1300میگاواٹ بجلی فراہم کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمومی حالات میں وادی کشمیر میں 1050میگاواٹ بجلی درکا رہوتی ہے تاہم محکمہ 1050میگاواٹ کے بجائے 1300میگاواٹ بجلی اپنے صارفین کو فراہم کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ موسم سرما کے دوران صارفین الیکٹرانک اشیاکا غیر مناسب استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجے میں سرما کے دوران یہاں پر بجلی کی بہتر فراہمی کو یقینی بنانے میں رکاوٹیں درپیش آتی ہیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ چوٹی کے اوقات شام6بجے تا 10بجے اُورلوڈنگ سے گریز کریں تاکہ محکمہ بجلی کو صارفین تک بجلی کو فراہم کرنے میں کوئی مشکل پیش نہ آجائے۔ انہوں نے بتایا کہ میں پرامید ہوں کہ ایک ہفتے کے اندر اندر آلسٹنگ گرڈ پر جاری کام اختتام پذیر ہوگا اور یہاں سے بھی جنوری 2019کے آخر تک سپلائی کو جاری کیا جائے گا۔(کے این ایس)