محکمہ مال کو جدید خطوط پر اُستوار کیا جائے گا:ویاس

 
 جموں//گورنر کے صلاح کار بی بی وِیاس نے کہا ہے کہ محکمہ مال کو جدید خطوط پر اُستوار کیا جائے گاتاکہ عوامی مشکلات کا وقت قلیل میں ازالہ کیا جاسکے اور انہیں بہتر خدمات مہیا کرائی جاسکیں۔اُنہوں نے کہا کہ عوام کو مختلف خدمات وقت پر بہم پہنچانے کے لئے ایک منصوبہ بند لائحہ عمل تشکیل دی گیا ہے۔صلاح کار نے گورنر س گریوینس سیل جموں میں عوامی دربار کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا ۔ عوامی دربار میں 25سے زائد وفود کے علاوہ 150 افراد نے انفرادی طور اپنی مشکلات مشیر کے سامنے رکھے اور ان کے ازالے کے لئے مشیر کی مداخلت طلب کی۔ وفود کی طرف سے درج کی گئی مختلف شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے صلاح کار نے متعلقہ افسران کو ان پر بروقت کارروائی کرنے اور محکمہ مال کو مزید فعال بنانے کے لئے لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت دی ۔مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین کے وفود کی شکایات پر صلاح کار نے محکمانہ پروموشنل کمیٹیوں کی میٹنگوں کے اہتمام پر زور دیا تاکہ ملازمین کو وقت پر ترقی دی جاسکے۔انہوں نے ناظم زراعت کو ایگریکلچر ایکسٹنشن افسروں کی ترقی کے لئے ڈی پی سی کرانے کی ہدایت دی۔پنچ گریاں نگروٹہ کے ایک وفد نے علاقے میں پلوں اور کلوٹوں کی تعمیر جب کہ تکنیکی تعلیمی محکمہ میں کام کر رہے اساتذہ نے اُن کی نوکریوں کو مستقل کرنے کی مانگ کی ۔ ایس آر ٹی سی میںکام کر رہے آل جموں وکشمیر وی آر ایس ملازمین نے اُن کے ائیریر فوری طور واگذار کرنے جبکہ محکمہ زراعت کے اے ای اوز نے اُنہیں پروموشن فراہم کرنے کی مانگ کی ۔ہسپتال ڈیولپمنٹ فنڈ ملازمین ایسو سی ایشن نے اُن کی نوکریوں کی مستقلی اور تنخواہوں کو واگذار کرنے کی مانگ کی جبکہ پلورہ کے وفد نے جموں ۔اکھنور سڑک پر فلائی اوور کی ری الائمنٹ کی مانگ کی ۔ باہو فورٹ کے وفد نے لینڈ ریکارڈ کی درستگی جبکہ رانی باغ کے وفد نے جموں ائیر پورٹ کی توسیع کے لئے اُن کی اراضی کے سلسلے میں باز آباد کاری کی مانگ کی۔درگاہ نگرکے ایک وفد نے علاقے میں مختلف سہولیات کی اَپ گریڈیشن جبکہ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس تنظیم کے ایک وفد نے ریاستی عوام اور نوجوانوں کی بہبود سے متعلق مختلف معاملات مشیر موصوف کی نوٹس میں لائے ۔صلاح کار نے افسران کو عوامی شکایات کا بروقت ازالہ کرنے اور لگاتار بنیادوں پر عوام سے ضروری تجاویزات حاصل کرنے کی ہدایت دی تاکہ عوام کو بہتر خدمات بہم پہنچانے کے لئے منصوبے تشکیل دئیے جاسکیں اور انہیں کسی بھی طرح کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔