محکمہ جل شکتی میں مستقل ملازمین اور آفیسران کی شدید قلت سے نظام پر گہرے اثرات مرتب | برسوں سے کوئی بھرتی ہی نہیں ہوئی کم اجرت والے عارضی ملازمین سے کام چلانامحکمہ کی مجبوری ،پیرپنچال میں ہزاروں کنبے متاثر

رمیش کیسر

نوشہرہ //خطہ پیر پنچال میں محکمہ جل شکتی میں مستقل ملازمین اور آفیسران کی شدید قلت کی وجہ سے اس وقت ہزاروں کنبے متاثر ہو رہے ہیں جبکہ محکمہ کی جانب سے کم اجرت والے عارضی ملازمین سے کام چلانے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔محکمہ میں لائن مین سے لے کر دیگر مستقل ملازمین کی برسوں سے کوئی بھرتی ہی عمل میں نہیں لائی گئی جبکہ درجنوں عارضی ملازمین ایسے ہیں جو مستقل کئے جانے کا انتظار کرتے کرتے سبکدوش ہو چکے ہیں جبکہ ایک بڑی تعداد میں مذکورہ عارضی ملازمین آئندہ کچھ عرصہ میں اپنی عمر کی حد بھی پار کر لیں گئے ۔محکمہ میں اپنی خدمات انجام دینے والے ملازمین کی ایک بڑی تعداد ایسی بھی ہے جنہوں نے روشنی ایکٹ کے تحت آنے والی زمینوں کے بدلے عارضی خدمات حاصل کی ہیں اور بعد میں روشنی ایکٹ ختم ہونے کے بعد مذکورہ زمینیں واپس سرکاری ہے پاس چلی گئی ہیں تاہم اس کے باوجود عارضی ملازمین اپنی خدمات محنت اور لگن سے انجام دے رہے ہیں ۔ذمہ دار ملازمین اور آفیسران نہ ہونے کی وجہ سے حکومت کی جانب سے شروع کی گئی جل جیون مشن سکیم پر بھی گہر اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔ محکمہ جل شکتی نوشہرہ میں سرکاری افسران اور مستقل ملازمین کی کمی کاعوام کو خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔ ان ملازمین کی کمی کی وجہ سے بیشتر دیہاتوں میں پینے کے پانی کی سپلائی پر بھی اثر پڑتا ہے اس وقت جل شکتی محکمہ نوشہرہ میں اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر کی ایک پوسٹ اسسٹنٹ انجینئرکی پانچ آسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں ۔اس کے علاوہ جل سکتی محکمہ نوشہرہ کے تحت آنے والے سندر بنی اور کالا کوٹ سب ڈویژنوں میں میں پی ایچ ای کے لائن مین جو کہ مستقل ہوتے ہیں ،ان میں سے کچھ نوکری سے سبکدوش ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے تربیت یافتہ ملازمین کی قلت ہونا شروع ہو گئی ہے ۔محکمہ کے اندرونی ذرائع کے مطابق موجودہ وقت میں محکمہ کے پاس 715 عارضی ملازمین ہیں جن میں کالا کوٹ اور سندر بنی سب ڈویژن محکمہ جل شکتی بھی شامل ہیں۔ محکمہ کے ایک آفیسر نے اپنا نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ گزشتہ کئی برسوں سے محکمہ میں مستقل ملازمین کی بھرتی بالکل بند ہے جس کے باعث محکمہ کو عارضی ملازمین کے سہارے ہی کام چلایا جارہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ہر پنچائت سطح پر ایک سرکاری ملازمین کا ہونا اشد ضروری ہے لیکن ان کے پاس چار سے پانچ پنچایتوں کو جوڑ کر مشکل سے ایک مستقل ملازم ہے جس کے ماتحت عارضی ملازمین کام کر رہے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ ملازمین کے نہ ہونے کی وجہ سے نظام متاثر ہورہا ہے اور عوام کو پانی کی سپلائی دینا بھی مشکل ہوتا جا رہا ہے ۔لوگوں کے مطابق میں جل سکتی میں مستقل ملازمین کا نہ ہوناعام لوگوں کیلئے مصیبت بنتا جارہا ہے ۔انہوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ میں آئی ٹی آئی تربیت یافتہ ملازمین کی تعیناتی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ خطہ میں لوگوں کو پینے کا صاف پانی میسر ہو سکے ۔