سرینگر// محکمہ بجلی کے ملازمین کی طرف سے سیکریٹریٹ مارچ کو پولیس نے ناکام بناتے ہوئے درجنوں ٹیکنشنوں کو حراست میں لیا۔احتجاجی ملازمین نے دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو احتجاجی پروگراموں میں شدت لائی جائے گی۔ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ میں واقع پی ڈی دی کمپلکس سے پیر کو محکمہ بجلی میں کام کر رہے سینکڑوں ٹیکنشنوں نے جمع ہو کر احتجاج کیااور سیکریٹریٹ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی۔احتجاجی مظاہرین ٹیکنکل ایمپلائز فیڈریشن کے جھنڈے تلے ہاتھوں میں بینئر اور پلے کارڑ اٹھا کر سیکریٹریٹ کی طرف نعرہ بازی کرتے ہوئے پیش قدمی کرنے کی کوشش کر ہی رہے تھے کہ پہلے سے موجود پولیس اہلکاروں نے انکی اس کوشش کو ناکام بناتے ہوئے احتجاجی ملازمین کو پی ڈی ڈی کمپلکس کی طرف واپس دھکیلا تاہم احتجاجی ملازمین نے مخاصمت کی۔اس موقعہ پر پولیس نے احتجاجی ملازمین پر ہلکا لاٹھی چارج کیااور درجنوں ٹیکنشنوں کو حراست میں لیا۔اس سے قبل احتجاجی ٹیکنیشن تھرڈ زمرے کے ملازمین کا کہنا ہے کہ نامسائد حالات کے دوران بھی انہوں نے کام کیا اور صارفین کو بلا خلل بجلی کی سپلائی فرہم کی،تاہم انکے مسائل کو پس پشت رکھ کر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ عدالت نے بھی اگر چہ سرکار کو مذکورہ ایس آر ائو عملانے کی ہدایت دی، تاہم اس کے باوجود سرکار لعت ولعل کر رہی ہے،اور ٹال مٹول کی پالیسی پر گامزن ہے۔ٹیکنکل ایمپلائز فیڈریشن کے صدر زولقرنین بٹ کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ تنگ آمدبہ جنگ آمد کے بعد اٹھایا گیا،تاکہ حکمرانوں کو یاد دہانی کرائی جائے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ٹیکنشن تھرڈ،مسائل و مشکلات میں الجھایا جا رہا ہے۔
محکمہ بجلی کے ٹیکنشنوں کا سیکریٹریٹ گھیرائو ناکام بنایا گیا
