محکموں کی آپسی رسہ کشی سے سڑک پر پڑا کھڈا موت کا جال بن گیا

سمت بھارگو
راجوری//راجوری ضلع ہیڈ کوارٹر پر دو سرکاری محکموں کی آپسی رسہ کشی کی وجہ سے قصبے میں ایک لنک روڈ پر ایک چھوٹا موڑ لوگوں کیلئے موت کا جال بن رہا ہے جس کے باعث اس مقام پر درجنوں حادثات رونما ہو چکے ہیں۔قصبہ کے جواہر نگر علاقہ میں متبادل رابطہ سڑک پر پڑا ہوا کھڈا مصروف ترین سڑک پر ٹرانسپورٹروں اور نجی سکول کی گاڑیوں و طلباء کیلئے پریشانی کا باعث بناہوا ہے ۔مذکورہ سڑک نجی سکول ،نجی ہسپتال ،چیف میڈیکل آفیسرراجوری اور اسسٹنٹ ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کے دفتر سے رجوع کرنے کیلئے واحد متبادل کے طورپر بھی استعمال کیا جاتا ہے ۔مقامی لوگوں کا کہناہے کہ اس سڑک کے ایک موڑ پر سڑک کا ایک حصہ دھنسنے کی وجہ سے گڑھا پڑا ہے لیکن اس گڑھے کی جگہ خطرناک ہے اور یہ سیوریج کے نالے پر واقع ہے جو کنکریٹ کا ہے اور سڑک سے کئی فٹ گہرا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس کیساتھ ساتھ کھڈے سے صرف چار فٹ کی دوری پر ایک 100کے وی کا ٹرانسفارمر نصب ہونے کے علاوہ  ہائی ٹینشن پاور وائرنگ نیٹ ورک ہے بھی قائم ہے جس کی وہ سے مذکورہ کھڈا مزید خطرے ناک بن جاتا ہے ۔ہیتویشر شرما نامی ایک مقامی شخص نے مذکورہ کھڈے کو موت کا جال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ایک گہرا سیوریج ڈرین واقع ہے جبکہ دوسری جانب بجلی کا ٹرانسففارمر نصب کیا گیا ہے جبکہ حادثے میں صورت میں اموا ت کا ہمیشہ خدشہ رہتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ تین چار مہینوں میں اس مقام پر ایک درجن سے زائد حادثات خاص طور پر دو پہیہ گاڑیوں کے ہوچکے ہیںجن کے دوران کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں ۔محمد یعقوب نامی ایک مقامی شخص نے کہاکہ ’’ہمیں یہ دیکھ کر عجیب لگتا ہے کہ بڑے بڑے دعووں کے درمیان، سرکاری محکمے ایک کھڈے کو بھرنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں ‘‘۔دریں اثنا، رابطہ کرنے پر محکمہ تعمیرات عامہ راجوری کے ایگزیکٹیو انجینئر مقبول حسین نے کہا کہ یہ معاملہ قابل غور اور حقیقی ہے۔ماضی میں ہونے والے کچھ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے ایگزیکٹو انجینئر نے کہا کہ اس کھڈے کی وجہ سے پیدا ہونے ہونے والے خطرے کا معاملہ اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر کے ساتھ ساتھ علاقے کے جونیئر انجینئر نے ان کے دفتر میں اٹھایا ہے جبکہ مذکورہ مقام پر ٹرانسفارمر نصب ہونے کی وجہ سے اس کی مرمت نہیں کی جاسکی ۔انہوں نے کہاکہ مذکورہ مقام کی مرمت اس وقت تک نہیں کی جاسکتی جب تک الیکٹرک ٹرانسفارمر اور ہائی ٹینشن لائن کو منتقل نہیں کیا جاتا ۔محکمہ کے ایک اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر اور جے پی ڈی سی ایل کے ایک اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر کی سربراہی میں محکمہ کی ایک ٹیم نے 8 نومبر کو سائٹ کا دورہ کیا اور وہاں سے الیکٹرک ٹرانسفارمر کو منتقل کرنے کی ضرورت کے بارے میں ڈپٹی کمشنر کو معاملہ پہنچایا گیا۔موصوف نے کہاکہ ہم محکمہ پی ڈی ڈی سے مذکورہ عمل کو جلدازجلد مکمل کرنے کی درخواست کرتے ہیں تاکہ کلورٹ کو بڑھا کر مذکورہ بلیک اسپاٹ کو ٹھیک کیا جا سکے۔