محمد مقبول بٹ اور افضل گورو کے باقیات لوٹائے جائیں

سرینگر// تہاڑ جیل میں تختہ دار پر لٹکاگئے گئے دو کشمیری مزاحمتی لیڈران محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی اجساداور باقیات لوٹائے جانے کیلئے مشترکہ مزاحمتی قیادت بشمول سید علی گیلانی ،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے اقوام متحدہ سے رجوع کیا ہے ۔مشترکہ قیادت نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹوسینو گوتیرس کے نام ایک مکتوب ارسال کرتے ہوئے محمد مقبول بٹ اور افضل گورو کی باقیات لوٹانے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالنے کی اپیل کی۔اپنے متکوب میں مشترکہ قیادت نے کہاہے کہ ’’جموں کشمیر کے لوگوں کی جانب سے ہم سید علی شاہ گیلانی،میروعظ محمد عمر فاروق اور محمد یاسین ملک ،آپ تک ہمارے لوگوں کی اس دیرینہ اور بھر پور خواہش کو پہنچا نا چاہتے ہیں جو وہ اپنے شہداء محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی اجسادخاکی اور باقیات کی کشمیر واپسی کے لئے رکھتے ہیں تاکہ ان شہداء کو ان کے شایان شان کفن دوفن دیا جاسکے‘‘۔مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ’’کشمیر یوں کی تحریک آزادی کے ان اہم قائدین کو 11فروری 1984ء اور 9فروری2013 کو بالترتیب دہلی کے تہاڑ جیل کے اندر سولی پر لٹکا دیا گیاتھا اور پھر ان کے اہل و عیال و رشتہ داروں کو اپنے پیاروں کے جنازے اور تدفین کے حق تک سے محروم کر تے ہوئے ان دونوں مصلوبین کو تہاڑ جیل کے اندر ہی دفن کر دیا گیا۔مشترکہ قیادت نے کہاکہ ’’یہ ہماری ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے بہت سارے انسانی حقوق کے اداروں ، رضاکاروں اور انصاف پسند لوگوں کی متفقہ رائے ہے کہ محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو دونوں کو صرف سیاسی انتقام گری کے تحت پھانسی دی گئی اور ان کو تختہ دار پر لٹکانے کے لئے قانونی،انصافی اور شفافیت کے سارے ضابطے پائوں تلے روند ڈالے گئے۔اپنے جذباتی مکتوب میں سید علی گیلانی،میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کہاہے کہ ’’مرحوم محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کو بھارتی رائے عامہ کے اجتماعی ضمیر کے اطمینان کا مفروضہ گھڑ کر سوُلی چڑھادیا گیا نہ کہ کسی مضبوط ثبوت یا ضابطہ اخلاق کے تحت ‘‘۔
مکتوب میں کہا گیا ہے کہ ان دونوںشہداء کے ہماری تحریک آزادی کے نامور قائد ہونے کی بناء پر جموں کشمیر کے لوگوں کا یہ مطالبہ ہے کہ ان کی اجسادخاکی اور باقیات کشمیریوں کے حوالے کردی جائیں تاکہ ہم ان کو شایان شان طریقے پر کفن دفن دے سکیں ۔مزاحمتی قیادت نے کہاہے کہ’’ہمارا یہ مطالبہ ہرلحاظ سے برحق اور جائز ہے اور قانون و انصاف کے ضابطوں کے مطابق بھی لیکن بھارت کی ہر حکومت نے کشمیریوں کے اس قانونی مطالبے کو رد کرتے ہوئے ہمارے ان شہداء کی اجسادخاکی اور باقیات کو کشمیر یوں کے حوالے کرنے سے انکار کیا ہے جو قرین انصاف نہیں ہے۔جموں کشمیر کے لوگ اپنی آزادی اور حق خوداردیت کے حصول کے لئے ایک جائز جدوجہد میں مصروف ہیں جس کا حق انہیں اقوام متحدہ کے چارٹرو قرار دادوں میں دیاگیا ہے۔بھارت پچھلی دو دہائیوں سے اس حق کو دبانے کے لئے طاقت بے تحاشہ استعمال کرتا آیا ہے جو ہر لحاظ سے مذموم ہے۔9اور 11فروری محمد افضل گورو اور محمد مقبول بٹ کے یوم شہادت ہیں اور اس موقع پر ہم آپ سے اپیل کرتے ہیں کہ ان کی اجسادخاکی اور باقیات کی کشمیریوں کے حوالے کردینے کے لئے بھارت کی حکومت پرزور ڈالیں تاکہ ان شہداء کی باقیات کو ان کے لواحقین کے سپرد کرکے انہیں مذہبی و سماجی طریقے پر شایان شان انداز سے تجہیز و تکفین کا حق دیا جاسکے۔