محرم قوانین پر عمل نہ کرنے والی خواتین عازمین کی بے دخلی کا فیصلہ

ریاض// سعودی عرب میں رواں برس حج کے لیے آنے والی خواتین کے لیے محرم کے قانون پر سختی سے عمل کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق سعودی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے خواتین سے متعلق نیا سفری ہدایت نامہ جاری کیا ہے، جس کے مطابق 45 برس سے کم عمر خواتین عازمین حج کے لیے محرم کا ساتھ لانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ قانون پر عمل نہ کرنے والی خواتین کو مملکت پہنچتے ہی فوری طور پر بے دخل کردیا جائے گا۔ اس سلسلے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی نے باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے، جس میں تمام فضائی کمپنیوں کو بھی ہدایت نامے پر عمل کرنے کا حکم دیا گیا ہے، کوتاہی کرنے والی کمپنیوں پر جرمانہ بھی عائد کیا جا سکتا ہے۔اس سے قبل سعودی عرب نے جعلی ٹریول ایجنسیز کے خلاف کریک ڈا?ن کرنے کے لیے متعدد مغربی ممالک سے خواہشمند عازمین حج کے لیے سرکاری آن لائن پورٹل کے ذریعے ویزا کی درخواست دینا لازمی قرار دے دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی حکام نے کہاکہ نئے نظام کا اطلاق امریکا، کینیڈا، برطانیہ، یورپ اور آسٹریلیا پر ہوگا۔ایک اور سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ پہلے عازمین حج ٹریول ایجنسیوں کے ذریعے رجسٹریشن کروا سکتے تھے جو حج کے سفر کا اہتمام کرتی تھیں مگر یہ ایک ایسا نظام تھا جو بعض اوقات جعلسازی کا باعث بنتا تھا۔جس میں جعلی ٹریول ایجنسیاں متاثرین کے پیسے لوٹتی تھیں۔وزارت حج نے ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ سعودی عرب کی سرکاری میڈیا نے ایک ہفتہ قبل آن لائن پورٹل کا اعلان کیا تھا جس میں رجسٹریشن کی مدت پیر کو ختم ہوچکی ہے اور جن عازمین حج نے رجسٹریشن کرائی ہے ان کو حج ویزا کی قرعہ اندازی میں شامل کیا جائے گا۔