سرینگر//بی جے پی سربراہ امت شاہ کی دھمکی آمیز تقریر کو حسب توقع قرار دیتے ہوئے اے آئی پی سربراہ انجینئر رشید نے پی ڈی پی سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے کہا ہے کہ وہ بی جے پی کے ساتھ الجھنے اور اپنی صفائی دینے کا اخلاقی حق کھو چکی ہیں ۔انہوںنے کہا ’’جہاں بی جے پی نے پچھلے تین برسوں کے دوران ریاست میں اپنے دیرینہ منصوبوں کو عملانے کیلئے ہر بار محبوبہ مفتی کے کندھے پر بندوق رکھ کر کشمیریوں کے سیاسی اور انسانی حقوق کو تا راج کرنے میں کوئی کثر باقی نہیں چھوڑی وہاں جموں خطہ میں مسلمانوں کیلئے کہیں گائے کے تحفظ کے نام پر تو کہیں کسی اور بہانے سے زمین تنگ کی گئی ۔انہوں نے کہا’ محبوبہ مفتی اب کچھ بھی کہیں انہیں اپنی قوم سے اس بات کیلئے بلا شرط معافی مانگنی چاہئے کہ مفتی صاحب اور انہوں نے تمام کشمیریوں کی مرضی اور مشوروں کو مسترد کرکے بی جے پی اور سنگ پریوار کو وہ سب کچھ کرنے کیلئے اخلاقی اور قانونی جواز فراہم کیا جس کا شائد کبھی وہ لوگ سوچ بھی نہیں سکتے‘‘۔ انجینئر رشید نے کہا’’ آج امت شاہ کے ساتھ تو تو میں میں کرنے والی محبوبہ مفتی نے جس قدر قصیدہ خوانی امت شاہ ، نریندر مودی اور دیگر لوگوں کے حق میں کی شائد اس کے معمولی حصے کے برابر بھی خود سنگ پریوار کے پُر خلوص وفاداروں نے نہ کی ہوگی ۔ انہوں نے کہا ’’اگر امت شاہ کو واقعی اس بات کا احساس ہے کہ محبوبہ مفتی سرکار نے جموں اور لداخ کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا تو انہیں اہل جموں اور لداخ سے نہ صرف بلا شرط معافی مانگنی چاہئے بلکہ اپنی سیاسی دکان ان دونوں خطوں میں بند کرنی ہے ۔مخلوط سرکار کی اصل چابی دلی سے لیکر کشمیر تک اصل میں بی جے پی کی ہی قیادت کے پاس تھی‘‘۔انجینئر رشید نے کہا کہ امت شاہ کی جموںمیں کی گئی تقریر اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بی جے پی جموں کشمیر کو 2019ء کے ملکی انتخابات کیلئے اکھاڑہ بنانا چاہتی ہے لیکن ہر اصول پرست اور انصاف پسند آواز بی جے پی کے ناپسندیدہ اور منافرت پر مبنی پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھاتی رہے گی‘‘ ۔
محبوبہ مفتی کی ہر وضاحت اب بے معنی
