مجبوری افسانچہ

غازی عرفان خان

موبائل ہاتھ میں لیے فیس بک پر ایک ویڈیو دیکھتے نہ جانے کب وہ نیند کی آغوش میں چلاگیا۔موبائل بھی ہاتھ سے چھوٹ کر وہیں بستر پر گِر چکا تھا۔ بیگم صاحبہ کھانا بنانے میں مصروف تھیں اور بچے کمرے میں اپنی پڑھائی کر رہے تھے۔
“اجی سنتے ہو کیا……کوئی دستک دے رہا ہے، ذرا دیکھو تو کون ہے، اُٹھو بھی۔
آپ بھی نا… موبائل بھی آن ہے، سونا ہی تھا تو اسے بند کر دیتے “….بیگم صاحبہ نے اپنے خاوند اشرف کو سویا ہوا دیکھ کر کہا…..!!
ارے بیگم!! پتا ہی نہیں چلا کب میری آنکھ لگ گئی۔
اچھا اچھا چھوڑو اب…… دیکھو باہر کون ہے، کب سے دستک دے رہا ہے۔ بیوی کے کہنے پراشرف میاں اُٹھے اور کمرے سے باہر نکل گئے۔
السلام علیکم……
دروازہ کھولتے ہی ایک بزرگ چچا نے سلام کیا۔
وعلیکم السلام چچا….. کہیے کیا بات ہے؟
بیٹا! اللہ کے نام پر میری کچھ مدد کرو۔ میں بڑی مسافت طے کر کے اُمید کے ساتھ یہاں آیا ہوں، میری امیدوں کو ضائع نہ ہونے دینا۔
چچا اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بولے۔
بیٹا۔۔۔!!!
میری چار بیٹیاں ہیں جو شادی کی عمر کو پہنچ چکی ہیں۔مجھے ان کی شادی کرنی ہے۔ اللہ کے نام پر میری مدد کرو۔ بولتے بولتے چچا کی آنکھیں نم ہوئیں۔
اشرف میاں یہ سب سن کر چچا سے مخاطب ہوئے….
چچا۔۔۔!!! اگر آپ کے گھر میں چار کنواری بیٹیاں ہیں اور ان کی شادی کروانی ہے تو آپ کوئی کام کیوں نہیں کرتے، یوں گھر گھر بھیک کیوں مانگ رہے ہیں…..؟؟؟
بیٹا…!!! میں آپ کی بات سے متفق ہوں… واقعی مجھے بھیک نہیں مانگنی چاہیے بلکہ کوئی اچھا کام کرنا چاہیے تھا۔
میرے بچوں کی ماں کا انتقال بہت پہلے ہو گیا۔میرا ایک بیٹا بھی تھا،وہی کماتا تھا جس سے ہماری گزر بسر ہوتی تھی۔
بات کرتے کرتے چچا کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو چکے تھے۔اپنی میلی آستین سے آنکھیں صاف کرتے ہوئے وہ گویا ہوئے۔حال ہی میں میرا جوان بیٹا بھی دل کا دورہ پڑنے سے اس دنیا سے رخصت ہو گیا۔ یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ بہنوں کی شادی کی فکر کی وجہ سے ہی اس کو دل کا دورہ پڑگیا ہوگا۔
اب گھر کی ساری ذمہ داری میرے کمزور شانوں پر آ پڑی ہے۔اگر کسی کے ہاں کام ڈھونڈنے جاتا ہوں تو یہ کہہ کر نکالا جاتا ہوں کہ آپ بوڑھے ہو چکے ہو اور آپ کے اس ناتواں جسم میں زیادہ کام کرنے کی سکت باقی نہیں ہے۔
چچا کی باتیں سن کر اشرف میاں کی آنکھیں بھی نم ہو گئیں۔
موبائل ہاتھ میں لئے اشرف صاحب نے کیمرہ آن(ON) کیااور چچا کی ویڈیو بنانے لگا۔۔۔۔ ویڈیو بنانا اس غرض سے تھا کہ لوگ اسے دیکھیں اور بوڑھے چچا کی بھر پور مدد کر سکیں اور یہ اپنی بیٹیوں کی شادی آسانی سے کرواسکے۔
ابھی اشرف صاحب نے کچھ ہی سیکنڈ ریکارڈ کیے تھے کہ چچا بول اُٹھے۔
بیٹا …!!!تمہیں مدد نہیں کرنی ہے تو مت کرو… لیکن اللہ کے واسطے میری عزت کو نیلام نہ کرو۔ میری بیٹیوں کو معلوم نہیں ہے کہ میں گھر گھر بھیک مانگ رہا ہوں۔ مجھے ان کی شادی کروانی ہے۔
یہ کہہ کر وہ اس گھر سے کچھ لیے بغیر ہی رخصت ہو گیا۔۔۔

���
منیگام گاندربل،موبائل نمبر؛7006928384