متنازع اسرائیلی رکن پارلیمنٹ کے دورے پر یروشلم میں جھڑپیں

تل ابیب//یو این آئی// مشرقی یروشلم میں شیخ جراح کے قریب اسرائیلی پولیس کے ساتھ جھڑپ میں 30 سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ یہ اطلاع فلسطین ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے دی ہے ۔اسرائیلی پولیس نے اتوار کو شیخ جراح کے قریب فسادات کی اطلاع دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ درجنوں پولیس اہلکار معمول کی بحالی کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی اس دوران کئی لوگوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے ۔فلسطین ہلال احمر کے مطابق اتوار کو شیخ جراح میں پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں تین ڈاکٹروں، ایک صحافی اور دو غیر ملکی شہریوں سمیت 31 افراد زخمی ہوگئے ۔ایک دوسرے واقعہ میں، فلسطینی ہلال احمر نے اطلاع دی ہے کہ شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپوں کے دوران کم از کم 11 فلسطینی زخمی ہو ئے ۔ فلسطینی وزارت صحت نے کہا کہ ایک 17 سالہ فلسطینی نوجوان سر پر چوٹ لگنے سے جاں بحق ہوا۔شیخ جراح میں ایک انتہائی دائیں بازو کے متنازع یہودی قانون ساز کے دورے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے دوران اسرائیلی پولیس کی فلسطینیوں سے جھڑپ ہوئی۔  پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے عوامی فسادات اور تشدد میں ملوث ہونے کے شبے میں 8 افراد کو مشرقی یروشلم کے الحاق شدہ علاقے سے گرفتار کیا ہے جو شہر پر اسرائیلی قبضے کے خلاف فلسطینی مزاحمت کی علامت کے طور پر ابھرا ہے۔انتہائی دائیں بازو کے مذہبی صیہونی اتحاد کے لیڈر ایتامار بین گویر کی جانب سے شیخ جراح میں ایک پارلیمانی دفتر کھولنے کے بعد یہ جھڑپیں پھوٹ پڑیں، جسے انہوں نے یہودی باشندوں کی حمایت ظاہر کرنے کی کوشش قرار دیا۔گزشتہ سال کئی فلسطینی خاندانوں کو آبادکار گروپوں کی جانب سے بے دخلی کا سامنا کرنے کے بعد شیخ جراح میں پیدا ہونے والی کشیدگی غزہ کی پٹی پر اسرائیل اور مسلح گروپوں کے درمیان جنگ کا سبب بنی تھی۔2 لاکھ سے زائد یہودی آبادکار مقبوضہ بیت المقدس میں ان برادریوں میں میں رہتے ہیں جنہیں بین الاقوامی قانون کے تحت بڑے پیمانے پر غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔