نئی دہلی//کوروناوائرس کی عالمی وباء کی وجہ سے لاک ڈائون کے نتیجے میں بینکوں کی طرف سے قرض داروں کوآسان ماہانہ اقساط کی ادائیگی میں3 ماہ کی مہلت دینے سے قرض داروں کوکوئی زیادہ راحت نہیں ملے گی کیونکہ اُنہیں بینکوں کوزیادہ سوددینا ہوگااورواپس ادائیگیوں کی مدت بھی طویل ہوگی۔ماہرین کے مطابق کروناوائرس کے اثرات کا مقابلہ کرنے کیلئے قرضوں کی واپس ادائیگی میں تین ماہ کی مہلت دینے سے قرض داروں کے بجائے بینکوں کوفائدہ ہوگاکیونکہ قرض داروں کو جمع سود کو آسان ماہانہ اقساط کی اضافی ادائیگی کی صورت میںکرناہوگا۔ کروناوائرس کی عالمی وباء سے پیداشدہ مشکلات سے راحت دلانے کیلئے ریزروبینک آف انڈیاکی طرف سے اعلان کئے گئے اقدامات کے تحت قرض داروں کو ادائیگیوں میںتین ماہ کی مہلت مہنگی ثابت ہوگی۔گزشتہ جمعہ کو ریزروبینک آف انڈیا نے تمام مدتی قرضوں جن میں کسان قرضے اور تجارت میں سرمایہ لگانے کیلئے قرضے بھی شامل ہیں،کی واپس ادائیگی کو تین ماہ کی مہلت کے دائرے میں لایا ہے ۔ بینکوں کواب یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ سرمایہ کی حد کا تعین کریں اورریزروبینک آف انڈیاکاکہنا ہے کہ ادائیگیوں میں کوئی بھی تاخیر یاچوک کونادہندگی تصور نہ کیاجائے۔قرض داروں کیلئے یہ ایک دوہری نحوست ہے ایک طرف کروناوائرس وباء کی وجہ سے آمدنی متاثر ہوئی ہے اوراگر وہ ریزروبینک آف انڈیا کے راحت اقدام کاانتخاب کرکے ادائیگی تین ماہ کیلئے موخر کریں گے ،تواُن کی ادائیگیوں کی مدت میں اضافہ ہوگا۔ماہرین کاکہنا ہے کہ اس کے دو جُز ہیں ،وہ لوگ جن کے مدتی قرضے ہیں اور تجارتی ادارے جن کاکام چلانے کا سرمایہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ معینہ مدت کے دوران اقساط کی صورت میںواپس ادا کرنے والے، قرضوں سے متعلق ریزروبینک آف انڈیا نے واضح کیا ہے کہ اصل زراورسود سمیت اقساط جویکم مارچ سے31مئی تک اداکرنے تھے،تین ماہ کیلئے موخرکئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اِن تین ماہانہ اقساط کو واپس ادائیگی کے آخر میں وصول کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس مدت کے دوران سودکو موخر کرنے کامطلب مزیدخرچہ ہوگاکیونکہ یہ سود معاف کرنا نہیں ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس مہلت کا فائدہ اُٹھانے والوں سے اضافی جمع سودکوبینک مزیدماہانہ اقساط کی صورت میں حاصل کرے گا۔ انہوں نے مزیدیہ بھی کہا کہ ہم سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے گاہکوں کو بتاتے ہیں کہ اگر آپ میں سکت ہے توآپ ادائیگی کریں کیونکہ یہی دانشمندی ہوگی ۔لیکن اگر آپ اس سہولت کافائدہ اُٹھاتے ہیں ،تو یہ آپ کو مہنگی پڑے گی ۔کام چلانے کیلئے سرمایہ میں تین ماہ کی سودکااطلاق کھاتے پر نہیں ہوگالیکن تین ماہ کے فوراًبعداس کااطلاق ہوگا۔ اسٹیٹ بینک نے ایک نوٹ میں کھاتہ داروں کوبتایا ہے کہ مہلت کی مدت کے دوران آپ کے قرضے میں سود جمع ہوتا رہے گا۔
ماہانہ اقساط کی ادائیگی میں مہلت؟
