رام بن ، ڈودہ ،کشتواڑ،کپوارہ اور پلوامہ اضلاع میں دوسرے روز بھی سینکڑوں رہائشی ڈھانچے تباہ
محمد تسکین + ظفر اقبال + غلام محمد +اشتیاق ملک +عاصف بٹ
بانہال+ اوڑی +سوپور+ ڈوڈہ+ کشتواڑ // خطہ چناب میں سنیچر کو دوسرے روز بھی شدید بارشوں اور تیز آندھی نے تباہی مچائی۔اس دوران ریاسی میں مکان گرنے سے چار ماں بیٹیاں لقمہ اجل بن گئیں جبکہ اوڑی میں عارضی پل ٹوٹنے سے یہاں کام کررہے 3مزدور دریائے جہلم میں ڈوب گئے۔ادھر سوپور میں 2کم عمر لڑکے جہلم میں ڈوب گئے جن میں سے ایک لقمہ اجل بن گیا اور ایک کو بچا لیا گیا۔اس دوران نصف درجن افراد مختلف حادثات میں زخمی ہوئے جبکہ سینکڑوں رہائشی ڈھانچے تباہ ہوئے۔
ریاسی
ریاسی ضلع کے چسانہ پٹی علاقے میں درمیانی شب رہائشی مکان پر مٹی کے تودے گر آنے کی وجہ سے ایک ہی کنبے کے چار افراد جاں بحق جبکہ دو دیگر زخمی ہوئے ۔پولیس کے مطابق درمیانی شب اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب رہائشی مکان پر بھاری برکم مٹی کے تودے گر آئے جس وجہ سے مکان میں موجود 6افراد زندہ دفن ہوئے۔ مقامی لوگوں اور پولیس نے فوری طورپر ریسکیو آپریشن شروع کیا جس دوران ملبے میں دبے ہوئے افراد کو فوری طورپر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا تاہم وہاں پر تعینات ڈاکٹروں نے چار افراد کو مردہ قرار دیا۔متوفین کی شناخت فضل اختر زوجہ محمد فرید، نسیمہ اختر دختر محمد فرید ،5 سالہ صفینہ کوثر دختر محمد فرید اور3 سالہ سمرین کوثر دختر محمد فرید کے بطور کی گئی ہے۔زخمیوں کی پہچان کالو ولد جمعہ اور اسکی اہلیہ بانو بیگم کے بطور ہوئی ہے۔
اوڑی
یہاں اتوار کے روز پل گرنے سے تین افراد دریائے جہلم میں ڈوب گئے۔معلوم ہوا ہے کہ 3مزدور ( جن میں ٹھیکیداربھی شامل ہے)مہورہ اوڑی میں ایک پرانے پل پر انہدامی کام میں مصروف تھے اور اس دوران تینوں دریائے جہلم میں گرگئے اور تیز پانی کا بہائو انہیں اپنے ساتھ لے گیا۔ ایک شخص کی لاش جہلم کے بیچ ایک بڑے پتھر کے سامنے رک گئی جس کو باز یاب کرنے کی خاطر آپریشن شروع کیا گیا ۔پولیس نے بتایا کہ چونکہ بارشوں کی وجہ سے دریائے جہلم میں پانی کی سطح کافی بلند ہے لہٰذا مقامی لوگ کچھ بھی کرنے سے قاصرر ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک لاش دریائے جہلم کے بیچ ایک بڑے پتھر کی وجہ سے رک گئی ہے جس کو باز یاب کرنے کی خاطر مقامی لوگوں نے فوج سے مدد طلب کی ہے۔ غرقآب ہونے والے افراد اننت ناگ، بڈگام اور کپواڑہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ شام دیر گئے تک لاشوں کو باز یاب نہیں کیا جا سکا۔ان کی شناخت شکیل احمد میر ولد سعد اللہ میر کپواڑہ ، بلال احمد ریشی ولد عبدالاحد ریشی ساکن آری زال بیروہ اور محمد اسلم چوہان ساکن ننت ناگ کے طور پر ہوئی۔
سوپور
سوپور کے منڈجی زینہ گیر گائوں میں اتوار کی شام ایک المناک واقعہ میں دو نابالغ لڑکے ایک نالے میں ڈوب گئے۔ لڑکے، جن کی عمریں 7 سے 8 سال کے لگ بھگ ہیں، ایک اسلامی تقریب میں شرکت کے لیے مقامی مسجد جا رہے تھے جب وہ پھسل کر قریبی نالے میں جا گرے۔ اطلاع ملتے ہی علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا، لوگ موقع پر پہنچ گئے اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ مقامی لوگوں کی کوششوں سے دونوں لڑکوں میں سے ایک کو فوری طور پر بچا لیا گیا تاہم دوسرے لڑکے کی تلاش 3 سے 4 گھنٹے تک جاری رہی۔پولیس نے دونوں کی شناخت اریب بشیر میر ولد بشیر احمد میر، اور صابق مشتاق میر ولد مشتاق احمد میر کے طور پر کی ہے۔ واقعے کے فورا بعد اریب بشیر کو بچا لیا گیا تاہم صابق کی لاش کو چار گھنٹے بعد نکال لیا گیا۔
ڈوڈہ
ڈوڈہ ضلع میں ہفتہ کے روز دوسرے روز بھی تیز ہواؤں و شدید بارشوں سے درجنوں رہائشی و سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا ۔ بھدرواہ ،مرمت ،چرالہ ،فیگسو ،کاہرہ ،چلی پنگل ،گندوہ ،چنگا ،گندنہ ،کاستی گڑھ ،بھاگواہ ،گھٹ میں بارشوں و تیز آندھی سے رہائشی مکانات، دکانات ،پھلدار درختوں، سبزیوں، فصلوں و زرعی اراضی کو وسیع پیمانے پر نقصان پہنچا ۔ بلاک چنگا، گندوہ جکیاس و چلی میں سینکڑوں مکانات کو نقصان پہنچا، کئی عارضی پل بہہ گئے ۔ ڈوڈہ ضلاع میں سنیچر کو 14مکانات تباہ ہوئے تھے جبکہ ایس ڈی ایم گندوہ ارون کمار بڈیال نے کہا کہ تحصیل چلی پنگل میں دو و بھلیسہ میں 33 مکانات کو نقصان ہوا ۔تاہم ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ ہرویندر سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ضلع میں آج مزید 29 مکانات کو نقصان پہنچا ۔ادھر ڈوڈہ بٹوت کشتواڑ قومی شاہراہ پر پل ڈوڈہ کے نزدیک بھاری پسی گر آئی جس کے نتیجے میں ایک ایکو گاڑی زیر نمبر/2930 JK19 اس کے نیچے آئی جس میں ڈرائیور خورشید احمد ساکن شیوہ زخمی ہوا ۔ گذشتہ روز بھٹماس چانٹی میں تیز ہواؤں سے ایک رہائشی مکان کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں 32سالہ خاتون ہلاک و سولہ سالہ لڑکا زخمی ہوا تھا اور گندوہ کے ہی ایک اور گاؤں ڈھوسہ میں آسمانی بجلی گرنے سے اٹھارہ سالہ لڑکا زخمی ہوا تھا۔
کپوارہ /پلوامہ
خمریال کپوارہ میں شدید بارشوں سے ایک قدیم پل اور ایک مکان کو نقصا ن پہنچا۔ پلوامہ کے قصبہ یارگائوں میں زمین دھنسنے سے فاروق احمد ولد عبدالغنی بٹ کے دومنزلہ مکان کو نقصان پہنچا۔
رام بن
ضلع رام بن کے بانہال ، ٹھٹھاڑ ، نوگام ، رتنباس ، شابنباس ، چاپناڑی ، ٹھاچی امکوٹ ، وگن ، کھڑی مہو منگت ، ترگام ،بزلہ ، رامسو ، نیل، دھنمستہ ، چکہ سربگھنی ، پوگل پرستان، سینا بتی ، مالیگام ، نرتھیال ، رام بن ، گول سنگلدان ، بٹوٹ اور راجگڑھ کے علاقوں میںگزشتہ تین روز سے جاری بارشوں اور تیزہواؤں نے تباہی مچا دی اور 2 سو سے زائد رہائشی مکانوں ، ایک رجن کے قریب سکولوں ، ایک ہسپتال عمارت اور ایک مسجد کو نقصان پہنچا جبکہ زمین کھسکنے کیوجہ سے درجنوں مکانوں کو خطرہ لاحق ہو گیا۔ اکڑال۔ نرتھیال سڑک کی کھدائی کی وجہ سے نورالدین گوجر، بشیر احمد گوجر ، محمد حنیف ، کاکا خان ، میر حسین ، محمد یوسف وغیرہ کے مکانات خطرے کی زد میں ہیں۔
کشتواڑ
ضلع کے بالائی علاقوں میں برفباری جبکہ میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ تیسرے روز بھی بدستور جاری رہا۔دچھن میں متعدد مقامات پر مٹی کے تودے ا ور پتھر گرآے، جس سے رہائشی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا۔ اکھالا میں تازہ ہوائوں سے رہائشی مکانوں کی چھتیں اڑگئیںاور پتھروں کی زد میں آنے سے کئی گاڑی کو نقصان پہنچا ۔کشتواڑ کے درابا میںاتوار کی صبح اس وقت دو بہنیں زخمی ہوئی ںجب مکان کا ایک حصہ گرگیا۔