ماگام میں تشدد بھڑک اٹھا | فوج نے معافی مانگ لی، ایرانی فوجی کمانڈر کی تصویر دوبارہ چسپاں

گاندربل// ماگام بڈگام اور اس سے ملحقہ علاقوں میں منگل کو اس وقت حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے اور مشتعل ہجوم نے فوج پر شدید پتھرائو کیا جب تلاشی کارروائی کے دوران ایک فوجی افسر کی جانب سے ایران کے مقتول فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کی تصویر دیوار سے ہٹاکر اسے نذر آتش کرنے کی کوشش کی گئی۔بعد میں مذکورہ فوجی افسر نے مذکورہ بستی میں جاکر لوگوں سے معافی مانگی اور تصویر دوبارہ دیوار پر چسپاں کردی۔واقعہ کے بارے میں بڈگام پولیس کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ معاملے کی انکوائری ہو رہی ہے، ضرورت پڑنے پر ہر ممکن کارروائی انجام دی جائے گی۔ عینی شاہدین نذیر حسین رضوی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ منگل کے روز ایک بجے کے قریب ماگام قصبہ سے ڈیڑھ کلومیٹر دور ملبوچن گائوں میں فوج کی جانب سے تلاشی لی جارہی تھی، جس کے دوران ایک گھر میں دیوار پر لٹکی ہوئی ایرانی مقتول فوجی کمانڈر قاسم سلیمانی کی تصویر کو ہٹاکر نذر آتش کردیا گیا۔اس کے ساتھ ہی ملبوچن اور ماگام میں زبردست تشدد بھڑک اٹھا اور واقعہ کے خلاف لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے سرینگر گلمرگ شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل معطل کردی ۔ اس دوران علاقے میں افرا تفری مچ گئی،دکانداروں نے فوری طور پر دکانوں کے شٹرگرائے اور احتجاج میں شامل ہوگئے ۔اس موقعہ پر مشتعل ہجوم نے فوج کی گاڑیوں پر شدید پتھرائو کیا اور یہ سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔بعد میں تحصیلدار پٹن اور 2آر آر کے کمانڈنگ آفیسر بستی میں چلے گئے اور مقتول فوجی کمانڈر کی تصویر دوبارہ چسپاں کر کے اس واقعہ پر معذرت کی اور ملوث اہلکاروں کیخلاف غیر دانستہ طور پر کی گئی غلطی پر افسوس کا اظہار کیا۔ پولیس کی جانب سے ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو اس معاملے میں ضروری کارروائی کی جائے گی۔بیان میں کہا گیا ہے، ''منگل کو تقریبا 1بجے، گائوں ملبوچن کے لوگوں نے ماگام مین چوک پر احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ گائوں ملبوچن میں گشت کے دوران سیکورٹی فورسز کی ایک پارٹی نے گائوں کے مقامی لوگوں کے ساتھ بدتمیزی کی۔بیان کے مطابق سینئر پولیس اور سول افسران نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور مقامی لوگوں سے بات چیت کی، جبکہ ٹریفک بھی بحال کردیا گیا اور صورتحال قابو میں ہے۔افسران نے مقامی لوگوں کو یقین دلایا کہ الزامات کی انکوائری کی جا رہی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو اس کے مطابق ضروری کارروائی کی جائے گی"۔