ماڈل ولیج قرار دیا گیا ترال کاپنگلش گائوں | سڑک پانی اور بجلی جیسے اہم مسائل کو لیکر آبادی پریشان

سید اعجاز

ترال//قصبہ ترال سے قریب2کلو میٹر دور7سو کنبوں اور5ہزار نفوس پر مشتمل پنگلش گائوں کی آبادی الگ الگ مسائل کو لیکر پریشانیوں سے دوچار ہے ۔علاقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بتایا محکمہ پی ایم جی ایس کے تحت سرکار نے گائوں سے ایک بہترین رابط سڑک کو تعمیر کیا ہے تاہم مزکورہ گاوں میں سڑک کے بیشتر مقامات پرنکاس آب کا کوئی انتظام نہیں ہے ۔انہوں نے بتایا کہ موسم سرما اور بارشوں کے دوران یہاں نذدیکی پہاڑی اور باغات سے پانی کے ریلے آتے ہیں جو نہ صرف سڑک میں داخل ہوتا ہے بلکہ یہاں مکینوں کے صحن میں داخل ہوتا ہے۔انہوں نے بتایا گورون کے نذدیک مسجد کو بھی اس پانی سے خطرہ ہے جہاں ایک جگہ پانی کو نکالنے کی جگہ تھی ۔لوگوں نے بتایا یہاں ایک قدرتی چشمے ہے اس کو بھی اس ناقص ڈرنیج سسٹم سے خطرہ لاحق ہوا ہے۔انہوں نے بتایا گائوں کے اندرونی کوچے خستہ حال ہے۔پنگلش سے رٹھسونہ رابط سٹرک پر ڈرین نہ ہونے کی وجہ سے یہاں راہ گیروں کو طرح طرح کے پریشانیوں سے دو چار ہیں ۔مقامی آبادی نے بتایا گائوں میں پانی کی لائن پہنچائی گئی ہے جو زیر زمین ہونے کے بجائے زمین کے اوپر ہے جو برف کے موسم میں جم جاے گی ۔علاقے میں 343.80لاکھ کی رقم سے ایک واٹر سپلائی سکیمJJMکے تحت تعمیر کی گئی ہے جس کاتقریباً کام مکمل ہوا ہے اور صرف ایک پمپ لگانا باقی ہے تاہم معمولی کام کو باقی چھوڑا گیا ہے ۔لوگوں نے بتایا گائوں میں محکمہ شیپ اور ایک ہیلتھ سنٹر کے لئے دو الگ الگ عمارتیں لاکھوں روپے کی مالیت سے تین سال قبل تعمیر کی گئی ہے تاہم ان عمارتوں کو محکموں کے حوالے نہ کرنے سے استعمال کرنے سے پہلے ہی خستہ حال ہوئے اور ان کے شیشے چکنا چور ہے ۔ گائوں کی آبادی5ہزار سے زیادہ ہے اورہر کسی کے پاس ایک ایک گائے ہے جہاں گزشتہ سال120گائیں مرگیں لیکن گائوں میں تاحال وٹنری سنٹر کا کوئی انتظام نہیں ہے جس کی وجہ سے لوگوںمویشیوں کے علاج معالجے کے لئے ترال جانا پڑ رہا ہے ۔آبادی نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ مسائل کو حل کرنے کے لئے ہدایت دیں ۔