جموں // سرکار نے اعتراف کیا ہے کہ ماور کپوارہ میںقریب 1400مختلف قد اور اقسام کی ٹراوٹ مچھلیوں کی ہلاکت ہوئی ہے اور نقصان کا تخمینہ 11لاکھ روپے بتایا جا رہا ہے۔مچھلیوں کی ہلاکت کی جانچ کیلئے سرکار نے ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات کیلئے ایک محکمانہ کمیٹی تشکیل دی ہے ۔قانون ساز اسمبلی میں ممبر اسمبلی بشیر احمد ڈار نے ماور علاقے میں ٹراوٹ مچھلیوں کی ہلاکت کا معاملہ اٹھاتے ہوئے سرکار سے جواب طلب کیا تھا ۔محکمہ انیمل ہسبنڈری وفشریز کے وزیر عبدالغنی کوہلی نے تحریری طور پر ایوان کو بتایا کہ کوٹاری ماور میں محکمہ کا فش فارم ہے جس کیلئے پانی نالہ ماور سے حاصل کیا جاتا ہے ۔وزیر نے بتایا کہ یکم اور2جنوری 2018کو جب وہاں موجود ملازمین نے دیکھا کہ ایک ایک کر کے مچھلیاں مر رہی ہیںتو معاملہ محکمہ کے اعلیٰ افسران کی نوٹس میں لایا گیا اور مچھلیوں کی ہلاکت کا معاملہ ڈی سی کپوارہ کی نوٹس میں بھی لایا گیا ۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ نے اس سلسلے میں ایک ایف آئی آر زیر نمبر 6/2018بھی درج کرایا ہے اور محکممانہ طور پر آڈر نمبر 468تاریح 2.2.2018کے تحت ایک کمیٹی جوائنٹ ڈائریکٹر فشریز کشمیر ڈویژن ،جوائنٹ ڈائریکٹر فشریز پروجیکٹ کشمیر ڈویژن اوراسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز بارہمولہ کی سربراہی میں تشکیل دی ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ جائے موقعہ پر جا کر نقصان کا تخمینہ لگانے کے ساتھ ساتھ اگر ملازمین کی طرف سے لاپروہی برتی گئی ہو،کے خلاف بھی کارروائی عمل میںلائی جائے ۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے جائے موقعہ پر جا کر نقصان کا جائزہ لیا ہے اور وہاں سے پانی اور مچھلیوں کے نمونے حاصل کر کے اُسے سکاسٹ یونیورسٹی کی لبیارٹری سرینگر کو بھیجا گیا ہے ۔وزیر نے مزید بتایا کہ لگ بھگ14سو چھوٹی اور بڑے قد اور اقسام کی مچھیلوں کی ہلاکت ہوئی ہے اور نقصان کا تخمینہ 11لاکھ روپے بتایا جا رہاہے ۔
ماور میں مچھلیوں کی ہلاکت کا معاملہ اسمبلی پہنچا
