سرینگر//طلاب پر پولیس اور فورسز کارروائی کی یک زباں میں مذمت کرتے ہوئے تجارتی،صنعتی اور تعمیراتی انجمنوں نے فوری طور پر اس طرح کی کاروائیوں پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔ کشمیر چیمبر آف کامرس ایند انڈسٹرئز کے صدر مشتاق احمد وانی نے نوجوانوں پر تشدد دھانے بالخصوص طلباء و طالبات کے خلاف تشدد آمیز کاروائیوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام تجارتی طبقہ ان واقعات پر برہم ہیں جبکہ ان واقعات کی وجہ سے وادی کے ماحول کے بگڑنے کا خطرہ لاحق ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ تجارت پر بھی خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں جبکہ بچوں کا مستبقل بھی دائو پر لگ گیا ہے۔کشمیر ٹریڈرس اینڈ اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان نے کہا کہ اس طرح کی کاروائیوں سے اب کشمیری عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں اس طرح کی کاروئیاں نہیں ہوتی جب فورسز کالجوں میں داخل ہوکر طلباء و طالبات پریلغار کرتے ہوئے ان پر قہر ڈھا دیں۔کشمیر اکنامک لائنس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس طرح کی کاروائیوں کو انسانیت سوز قرار دیا۔کشمیر سنٹر فار سوشل اینڈ ڈیولپمنٹ سٹیڈیز نے ڈگری کالج پلوامہ میں فوجی یلغار کے خلاف وادی کے شمال و جنوب میں طلاب کے احتجاجی مظاہروں پر طاقت کا استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں طلاب علموں کے خلاف کریک ڈائون کی وجہ سے ان کی زندگی اور تعلیمی کیرئر تباہ ہورہا ہے ۔