مائیگرنٹ جائیدادوں کامعاملہ

 سرینگر//1989-90میں کشمیری پنڈتوں کی جائیدادیں فروخت کئے جانے کو کالعدم قرار دینے کے مبینہ سرکاری منصوبے کو ایک سازش سے تعبیر کرتے ہوئے کشمیر اکنامک الائنس چئیرمین محمد یاسین خان نے کہاہے کہ اس طرح کے کسی بھی فیصلے سے کشمیری پنڈتوں اور مسلم برادری میں مزید خلیج بڑھ سکتی ہے۔یاسین خان کاکہنا ہے کہ ہم کشمیری پنڈت برادری کے درد کو سمجھ سکتے ہیں لیکن حکومت حکومت چاہتی ہے کہ انہیں ہم سے مزید دور کرے اور انہیں کشمیر سے مزید علیحدہ کرے ۔اس طرح کی سازشیں نہ صرف غیر قانونی ہیں بلکہ غیر اخلاقی بھی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کشمیری پنڈتوں نے اپنی جائیدادیں یہاں کے قوانین کی روسے ہی فروخت کی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جب یہ جائیدادیں قانون کے مطابق فروخت کی گئیں اور عدالتوں سے بھی اس طرح کی خرید وفروخت کی تصدیق ہوئی تو کیونکر اس بیع کو غیر قانونی قراردیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائیٹی سے اس معاملے میں اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کی۔