عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// لینڈ ریونیو کے بقایا جات کے طور پر بقایا جی ایس ٹی (2017) کی وصولی سے متعلق صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے، ڈپٹی کمشنر سرینگر، محمد اعجاز اسد کی صدارت میں ایک میٹنگ منعقد ہوئی۔ڈپٹی کمشنر نے تمام متعلقہ تحصیلداروں سے زمینی محصول کے بقایا جات کے طور پر بقایا جی ایس ٹی کی وصولی سے متعلق ہر معاملے کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے لینڈ ریونیو ایکٹ کے تحت بقایا جی ایس ٹی بقایا جات کی وصولی کے لیے نادہندگان کے خلاف کی جانے والی کارروائی کے مزید طریقہ کار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ڈی سی نے افسران پر زور دیا کہ وہ وصولی کے طریقہ کار کو مزید مضبوط بنائیں تاکہ مالی وسائل کا غلط استعمال نہ ہو اور حقیقی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان منصفانہ تقسیم کے لیے دستیاب ہوں۔انہوں نے تمام تحصیلداروں کو ہدایت کی کہ وہ تمام نادہندگان کی غیر منقولہ جائیداد کی تفصیلات فراہم کریں تاکہ قانون کے تحت آئندہ کارروائی کا حکم دیا جا سکے۔قبل ازیں ڈپٹی کمشنر اسٹیٹ ٹیکس ریکوری نے ڈی سی کو بتایا کہ 39.45 کروڑ روپے کی رقمwilful defaulters کے پاس بقایا ہے اور اس کی بروقت وصولی کے لیے ضلعی انتظامیہ سے تعاون طلب کیا۔ انہوں نے 39.45 کروڑ روپے کی بقایا رقم کی وصولی کے لیے نادہندگان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کی بھی درخواست کی تاکہ عوام کی ترقی کے لیے مالی وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔میٹنگ میںڈپٹی کمشنر اسٹیٹ ٹیکس ریکوری فاروق احمد بابا، پولیس سپرنٹنڈنٹ عارف شاہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سری نگر، سید احمد کٹاریہ، چیف پلاننگ آفیسر محمد یاسین لون، اسپیشل تحصیلدار ریکوری ڈاکٹر ارتضیٰ اور دیگر متعلقہ حکام موجود تھے۔