سرینگر//سابق مرکزی وزیر اورکانگریس رہنما پروفیسر سیف الدین سوزنے جموں کشمیرکے لیفٹینٹ گورنر منوج سنہا پر زوردیا ہے کہ وہ مین اسٹریم قیادت کے اعتراضات پرغور کرکے مذاکراتی عمل کی طرف قدم بڑھائیں۔ایک بیان مین سوزنے کہا،’’جموںوکشمیر یونین ٹریٹری کے لیفٹینٹ گورنر شری منوج سنہا نے عہدہ سنبھالنے کے ساتھ ہی اس بات کا دعویٰ کیا ہے کہ وہ سیاسی سطح پر مذاکرات شروع کرنا چاہتے ہیں۔یہ ایک خوش آئند قدم ہو سکتا ہے۔لگتا ہے کہ ریاست میں سیاسی بات چیت کا دروازہ کھولنے کا وقت آگیا ہے۔‘‘سوزنے بیان میں مزیدکہا ،’’ تاہم اس سلسلے میں شری منوج سنہا کو اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ وہ مذاکرات کے سلسلے میں کوئی مفید کام انجام نہیں دے سکتے ،اگر وہ بیروکریسی کو بھی اس عمل میں شریک کریںگے۔اُن کو چاہئے کہ وہ چیف سیکریٹری شری سبھرامنیم کا وہ بیان غور سے پڑھیں جس میں اُنہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ مین اسٹریم لیڈر شپ رشوت خور ہے۔ لیفٹینٹ گورنر کو دیکھنا چاہئے کہ چیف سیکریٹری نے جس بات کا دعویٰ کیا ہے وہ کہاں تک صحیح ہے۔ اگر ایسے ہی افسر مذاکرات کے سلسلے میں تعاون کے لئے منتخب ہوںگے تو منفی نتائج کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔‘‘انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کشمیر کی مین اسٹریم لیڈرشپ نے پریس میں اپنے خدشات اور اعتراضات ظاہر کئے ہیں اور یہ اعتراضات صحیح ہیں۔لفٹننٹ گورنر کو مین اسٹریم لیڈرشپ کے اعتراضات پر غور کرنا چاہئے اور اُس کے بعد مذاکراتی عمل کی طرف قدم بڑھانا چاہئے۔‘‘
لیفٹینٹ گورنرمین اسٹریم قیادت کے اعتراضات پرغور کریں:سوز
