لوک سبھا چنائوسے قبل بی جے پی میں تبدیلیاں ، ترون چُگ اپنے منصب پر برقرار | کشمیر میںہڑتال اور پتھرائو قصہ پارینہ دہائیوں سے خاندانی جماعتوں کے ہاتھوں استحصال ہونے والی عوام کی ترقی ہماری ترجیح: ترون چُگ

عظمیٰ نیوز سروس

جموں//سال 2024کے لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی نے پارٹی عہدیداروں میںکچھ تبدیلی لائی ہے جس دوران ایک مرتبہ پارٹی کے قومی جنرل سیکرٹری اور جموں کشمیر انچارچ ترون چگ اپنی پوزیشن برقر ار رکھنے میںکامیاب ہو گئے ۔ ادھر ترون چگ نے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور پارٹی صدر جے پی نڈا کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے ان پر بھروسہ کیا وہ ہر حال میں ان کی توقعات پر پورا اترنے کی پوری کوشش کریں گے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ترون چگ نے کہا’’’ہمارے خاندان کی تین نسلیں بی جے پی کی خدمت کر رہی ہیں اور پارٹی نے میرے کندھوں پر ایک بڑی ذمہ داری سونپی ہے جسے میں اپنی بہترین صلاحیت اور قابلیت کے مطابق نبھانے کی کوشش کروں گا‘‘۔چگ نے کہا’’میں پارٹی کو مضبوط کرنے کیلئے مزید محنت کروں گا اور پی ایم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور پارٹی صدر جے پی نڈا کی امیدوں پر پورا اترنے کی پوری کوشش کروں گا تاکہ اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کی جیت کو یقینی بنایا جا سکے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’میں اپنی ذمہ داری کے شعبوں میں پارٹی کو مزید مضبوط بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑوں گا تاکہ آنے والے سالوں میں ہندوستان کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے کا وزیر اعظم مودی کا ہدف اور 2047 تک وشو گرو (عالمی رہنما) کا جشن منایا جائے گا جب ملک میں جشن منایا جائے گا۔

اس کی آزادی کا سوواں سال مکمل ہو گیا ہے ۔‘‘انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ 2047 تک ہندوستان عالمی طاقت اور پارٹی بن کر ابھرے اور حکومت پی ایم مودی کی قیادت میں اس سمت میں سخت محنت کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی اپنی کوششوں کو دوگنا کرے گی اور بی جے پی ایک پارٹی کے طور پر ہمیشہ انتخابات کے لئے تیار رہتی ہے اور یہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ پارٹی کو لوک سبھا اور بلدیاتی انتخابات دونوں جموں کشمیر میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے اور اب کوئی بند یاہڑتالیں نہیں ہیں۔ پتھراؤ ماضی کی بات رہی ہے اور خاص طور پر کشمیر کے لوگوں نے جن کا دہائیوں سے خاندانی جماعتوں کے ہاتھوں استحصال کیا گیا تھا، وہ خاندانی جماعتوں کے گیم پلان کے ذریعے دیکھ چکے ہیں اور اب تبدیلی کے ساتھ ہیں۔