لولاب کپوارہ مسلح تصادم آرائی ختم، پلوامہ میں جھڑپ| 5ملی ٹینٹ ہلاک

اشرف چراغ+شاہد ٹاک
کپوارہ +شوپیان//سرحدی ضلع کپواڑہ کی لولاب وادی میں 4ملی ٹینٹوں کی ہلاکت کے بعد مسلح جھڑپ ختم ہوئی جبکہ پلوامہ ٹائون میں شبانہ تصادم آرائی کے دوران ایک ملی ٹینٹ مارا گیا۔

کپوارہ

 پولیس نے کہا ہے کہ لولاب کپوارہ  میں 4ملی ٹینٹوں کی ہلاکت کے بعد مسلح تصادم آرائی ختم ہوئی۔ پولیس نے اتوار کی صبح بتایا تھاکہ کپوارہ کے چندی گام لولاب علاقے میںایک گرفتار ملی ٹینٹ شوکت احمد شیخ کی نشاندہی پر پولیس اور 28آر آر نے ایک ہائیڈ آوٹ کی تلاشی لینی چاہی تو اس دوران وہاں موجود ملی ٹینٹوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں ایک پاکستانی ملی ٹینٹ مارا گیا جبکہ گرفتار ملی ٹینٹ بھی محصور ہوگیا جسے نشاندہی کرنے کیلئے لایاگیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ اتوار کی شام تک 2ملی ٹینٹوں کی ہلاکت ہوئی اور آپریشن جاری رکھا گیا۔ پیر کی صبح شروع کئے گئے آپریشن کے بارے میں پولیس نے کہا کہ لولاب آپریشن میں مجموعی طور پر 4ملی ٹینٹ مارے گئے جن میں گرفتار ملی ٹینٹ بھی شامل ہے۔ شوپیان پولیس نے 7جون کو اس بات کا دعویٰ کیا تھا کہ لشکر طیبہ سے وابستہ 2ملی ٹینٹ گرفتار کئے گئے ہیں، جو سیدھوشوپیان میں ایک ٹاٹا موبائل گاڑی میں ہوئے آئی ای ڈی دھماکہ میں ملوث ہیں جس میں فوج کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دیگر 3زخمی ہوئے تھے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ شوکت احمد شیخ پیشے سے ڈرائیور تھا ۔ادھر سدھو شوپیان میں شوکت شیخ کے اہلخانہ اور رشتہ داروں نے احتجاج کیا اور وہ ڈپٹی کمشنر آفس شوپیان آنے کی کوشش کرنے لگے۔ژھوٹی پورہ کے نزدیک پولیس نے انہیں روکا اور معمولی شلنگ کرکے انہیں منتشر کیا۔

پلوامہ

پولیس نے بتایا کہ چاٹہ پورہ پلوامہ میں دوران شب مصدقہ اطلاع ملنے پر 55آر آر، 182اور 183بٹالین سی آر پی ایف کیساتھ مشترکہ طور پر چھاپہ مارا گیا جس کے دوران یہاں موجود ملی ٹینٹ نے سیکورٹی فورسز پر فائرنگ کی ،جس کے بعد طرفین میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک غیر ملکی ملی ٹینٹ مارا گیا۔

 

 

سال رواںمیں 114ملی ٹینٹ مارے گئے :آئی جی پی 

یو این آئی

 

سرینگر//پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کا کہنا ہے کہ سال رواں میں اب تک 114 جنگجو مارے گئے جن میں 33 غیر ملکی جنگجو شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ سال گذشتہ اس مدت کے دوران52 جنگجو مارے گئے تھے ۔ان کا کپوارہ، پلوامہ اور کولگام اضلاع کی تصادم آرائیوں کے بارے میں کہنا تھا کہ کپوارہ اور پلوامہ میں آپریشن ختم ہوچکا ہے جبکہ ضلع کولگام میںجاری ہے۔موصورف نے نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کہا کہ سال گذشتہ کے پہلے پانچ ماہ19 دنوں کے دوران 52 جنگجو مارے گئے تھے ۔ کمار نے کہا کہ غیر ملکی جنگجوؤں کی تعداد جس قدر کم ہوگی اتنی ہی مقامی جنگجوؤں کی تعداد میں بھی کمی واقع ہوگی۔ان کا کہنا تھا’’کپوارہ پولیس نے شوکت احمد شیخ نامی ایک مقامی جنگجو جس کا تعلق شوپیاں سے ہے ، کو گرفتار کیا جس نے تفتیش کے دوران منکشف کیا کہ لولاب وادی میں تین پاکستانی جنگجو چھپے ہوئے ہیں‘‘۔ آئی جی نے کہا کہ آپریشن کے دوران تینوں پاکستانی ملی ٹینٹوں کو مارا گیا اور اس دوران شوکت احمد بھی مارا گیا۔