لولاب میںبھائی چارےکی تازہ مثال | پنڈت خاتون کی آخری رسوم میں مسلمانوں کی شرکت

اشرف چراغ
کپوارہ//شمالی ضلع کپوارہ کے لال پورہ لولاب میں ایک کشمیری پنڈت خاتون انتقال کر گئی اور اس کے آخری رسوم میں مقامی مسلم برادری نے شرکت کر کے بھائی چارے کی مثال قائم کی ۔معلوم ہوا ہے کہ لال پورہ لولاب سے تعلق رکھنے والی ایک پنڈت خاتون ریتا جی ان کشمیری پنڈتو ں میں شامل ہے جو نامساعد حالات کے ودران وادی چھو ڑ کر نہیں چلی گئی بلکہ اس نے اپنے بچو ں کے ساتھ اپنے ہی گائو ں میں اپنے مسلمان بھائیو ں کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ ریتہ جی کے دو لڑکیا ں اور ایک لڑکا ہے اور ان کی لڑکیو ں کی شادی بھی مقامی مسلم بر ادری نے انجام دی جبکہ ان کے اکلوتے بیٹے کی شادی بھی مسلمانو ں نے انجام دی ۔ریتہ کئی ماہ سے بیمار تھی جس کے دوران مقامی مسلم بر دراری نے ان کا علاج و معالجہ کرنے میں اہم رول ادا کیا لیکن گزشتہ شب وہ 70سال کی عمر میں انتقال کر گئی ۔مذکورہ پنڈت خاتون کے آخری رسومات میں مقامی مسلمانوں کے علاوہ لال پورہ والنٹیر گروپ ،مقامی اوقاف کمیٹی اور سماجی تنظیمو ں نے مذہبی ہم آہنگی ،اتحاد ،انسانیت نوازی اور کشمیر یت کی عمدہ مثال قائم کی اور وہ آخری رسومات میں پیش پیش رہے اور پر نم آنکھو ں سے آنجہانی پنڈت خاتون کو رخصت کیا ۔مقامی لوگو ں نے ان کی ارتھی کو اپنے کندھو ں پر اٹھانے کے علاوہ چتا کو آگ لگانے کے لئے در کار لکڑی اور دوسری چیزیں مہیا کیں ۔مقامی لوگو ں کا کہنا ہے کہ ریتہ جی نے نامساعد حالات کے دوران بھی کشمیر بالخصوص اپنے آبائی گائو ں لال پورہ میں ہی رہنے کا تلخ فیصلہ کیا اور اس دوران اپنے مسلم برادری کے دکھ سکھ میں شامل حال رہے ۔