حسین محتشم
پونچھ//منڈی کے لورن تاٹنگمرگ سڑک جس کا کام پونچھ کو وسطی شمالی کشمیر سے جوڑنے کے لئے ایک دہائی سے زیادہ پہلے شروع کیا گیا تھا۔ یہ سلسلہ جموں و کشمیر میں سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے مختلف علاقوں کے درمیان فاصلے کو کم کرنے کے لئے شروع کیا گیا تھا تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا پر سڑک کا کام کافی عرصہ سے بند پڑا ہے۔اس سلسلہ میں شہریوں کا کہنا ہے پونچھ اور ٹنگمرگ کے باشندوں نے لورن-ٹنگمرگ سڑک کے ذریعے دونوں خطوں کے معاشی اور سماجی اتحاد پر امیدیں وابستہ کر لی تھی کیونکہ یہ سڑک لورن تانگمرگ تک صرف 41 کلومیٹر طویل ہے جو اگر مکمل ہو جائے تو کشمیر کے بارہمولہ ضلع کو پیر پنجال علاقے کے پونچھ علاقے سے جوڑ سکتی ہے۔انہوں نے کہا سڑک کے رابطے سے پونچھ اور کشمیر کے مغل روڈ کے برعکس بارہمولہ ضلع کے درمیان فاصلہ 159کلومیٹر کم ہو جائے گا۔ جو کہ سردیوں کے دوران 5 ماہ تک بند رہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹنگمرگ-لورن پونچھ روڈ پورے سال قابل رسائی رہے گی، جو اسے خطے کے لئے ایک مناسب متبادل راستہ ہے۔انہوں نے کہا لورن پونچھ ضلع صدر مقام سے صرف 35 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔انہوں نے کہا 2015 میں اس وقت کی جموں و کشمیر حکومت نے لورن-ٹنگمرگ سڑک پر کام شروع کیا تھا، 41 کلومیٹر طویل سڑک کا کام بارڈر روڈ آرگنائزیشن (BRO) کو دیا گیا تھا۔اس دوران لورن پونچھ کی طرف سے 16 کلومیٹر طویل سڑک کو مکمل کرنے کے بعد بغیر کوئی وجہ بتائے سڑک پر کام روک دیا گیا۔شہریوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا لورن پونچھ سے ٹنگمرگ تک کئی بار پیدل سفر کیا ہے اور پیر پنجال پہاڑوں کے دوسری طرف لوگوں کی اپسی رشتہ داریاں ہیں جن کو آپسی ملاقاتوں میں کہیں طرح کی مشکلات کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ سڑک مکمل ہو جاتی ہے، تو یہ ممکن ہے۔ خطے کے معاشی منظرنامے کو تبدیل ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹنگمرگ-لورن پونچھ سڑک بھی بڈگام ضلع کے توسہ میدان کے پہاڑ سے گزرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس جغرافیائی رسائی کی وجہ سے دونوں طرف رہنے والے لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات رکھنے میں مدد ملی۔انہوں نے کہا کہ بڈگام اور ٹنگمرگ کے علاقوں میں پونچھ کی کئی بچیاں شادی کر کے آباد ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس علاقے کے لوگ پونچھ، شمالی اور وسطی کشمیر کے درمیان قرون وسطی کے اس لنک کے احیاء کے خواہشمند ہیں۔ اس قدیم راستے کے احیاء کی وکالت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لورن تانگمرگ سڑک کے رابطے سے علاقے کی پوشیدہ خوبصورتی کا پتہ چل جائے گا ۔