لداخ میں چین کو بھرپور جواب دینے کی ہدایت | وزیر دفاع اورفوج کی اعلیٰ قیادت کے درمیان اہم میٹنگ میں فیصلہ

نئی دہلی // بھارت نے بری ، بحری اور فضائی افواج کے سربراہان کو چین کی جانب سے کسی بھی غیر مناسب سرگرمی کا توڑ کرنے کی اجازت دیدی ہے۔ہند چین سرحد پر تعینات فوج کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ چین کی کسی بھی کارروائی کا بھر پور انداز میں جواب دیں اور انہیں اس کیلئے کھلی چھوٹ دی گئی ہے ۔ ہندوستان اور چین کے درمیان حقیقی کنٹرول لائن پر جاری کشیدگی کے بیچ اتوار کو نئی دہلی میں مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں لداخ خاص کر گلوان وادی میں حقیقی کنٹرول لائن کی صورتحال ر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔اس میٹنگ میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت ، آرمی چیف جنرل ایم ایم ناراوانے ، نیوی چیف ایڈمرل کرم بیر سنگھ اور ایئر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریاء نے شرکت کی۔ راجناتھ سنگھ نے اعلی فوجی کمانڈروں کو زمینی سرحد ، فضائی اور اسٹریٹجک سمندریحدودمیں چینی سرگرمیوں پر کڑی نگرانی برقرار رکھنے کے لئے کہا اور چینی افواج کی کسی بھی قسم کی کارروائی سے نمٹنے کیلئے سختی سے جواب دینے کو کہا گیا ۔ ذرائع کے مطابق روس میں وکٹری ڈے پریڈ پروگرام میں شامل ہونے کیلئے آج روس روانہ ہونے سے قبل سنگھ نے لداخ میں زمینی حالات اور حقیقی کنٹرول لائن پر فوج کی تیاریوں کا جائزہ ۔حقیقی کنٹرول لائن پر کچھ مقامات پر تجاوزات کی چین کی کوششوں کے سبب گزشتہ پانچ مئی سے خطے میں فوجی تنازعہ برقرار ہے ۔خیال رہے کہ مشرقی لداخ کے متعدد علاقوں میں ہندوستان اور چین کی فوجیں چھ ہفتوں سے آمنے سامنے ہیں۔ 15 جون کو وادی گلوان میں پرتشدد جھڑپ میں چینی فوج کی 20 بھارتی فوج کے جوانوں کی ہلاکت اور 76 کے قریب زخمی ہونے کے بعد دونوں ممالک کے مابین تعلقات سخت کشیدہ ہوگئے۔چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) نے ابھی تک کتنے جانی نقصانات کے بارے میں بات نہیں کی۔ذرائع نے بتایا کہ چین کی جانب سے دونوں ممالک کے مابین واقع سرحد پر واقع کنٹرول لائن (ایل اے سی) کے ساتھ کسی بھی قسم کی جارحیت سے نمٹنے کے لئے مسلح افواج کو پوری آزادی دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی اور بدانتظامی سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لئے آرمی کے ساتھ ساتھ آئی اے ایف پہلے ہی ایل اے سی کے ساتھ اپنی آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھا رہے ہیں۔  
 
 

ایل اے سی پر قواعد و ضوابط تبدیل | فوج کو ہتھیار استعمال کرنیکی اجازت

نیوز ڈیسک
نئی دہلی // بھارت نے چین کیساتھ لگنے والی حقیقی کنٹرول لائن پر لداخ میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد پیٹرولنگ کے دوران لاگو قواعد و ضوابط کو تبدیل کردیا ہے۔1996اور 2005میں دونوں ملکوں کی جانب سے  اس بات پر اصولی طور اتفاق کیا گیا تھا کہ پیٹرولنگ کے دوران غلطی سے ایک دوسرے کے علاقے میں جانے کے وقت طرفین میں سے کوئی بھی ہتھیاروں کا استعمال نہیں کریگا یا حقیقی کنٹرول لائن  کے دونوں طرف دو کلو میٹر کی دوری پر کوئی بھی فائرنگ نہیں کریگا۔لیکن اب فوج نے ان قواعد و ضوابط کو تبدیل کردیا ہے۔فیلڈ کمانڈروں سے کہا گیا ہے کہ وہ انتہائی غیر معمولی صورتحال کے پیش نظر ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے کل جماعتی میٹنگ میں کہا تھا کہ فوج کو زمینی صورتحال دھیان میں رکھتے ہوئے کارروائی کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔