لبنان میں اسرائیل کے حملوں میںتوسیع | 16شہری لقمۂ اجل،11دنوں میں 100بچے قتل

عظمیٰ نیوز ڈیسک

لبنان//لبنان پر اسرائیلی افواج کے طاقت ور بموں سے حملے جاری ہیں اور زمینی کارروائی میں توسیع ہو گئی ہے۔عالمی خبروں کے مطابق بیروت میں مزید خوفناک بم دھماکوں میں بچوں سمیت 12افراد جاں بحق ہو گئے۔لبنان کے شہر صور کے قریب قصبے پر اسرائیلی فضائی حملے میں 4 افراد جاں بحق ہوئے۔میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جنوبی لبنان میں اسرائیلی افواج نے اپنے مزید دستے پہنچا دیے، اسرائیلی فوج نے 3 ریزرو بریگیڈ کے دستوں کی ویڈیو جاری کر دی۔لبنان پہنچائے گئے ہر بریگیڈ میں 3 سے 5 ہزار اسرائیلی فوجی شامل ہیں۔دریں اثنا اسرائیلی فوج کی وسطی غزہ میں الاقصی شہدا ہسپتال پر بم باری سے 11 فلسطینی زخمی ہو گئے۔ادھر اسرائیلی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ حزب اللہ نے لبنان سے شمالی اسرائیل کے قصبے پر کم از کم 20 راکٹ داغے ہیں جن سے املاک کو نقصان پہنچا جبکہ متعدد گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔گزشتہ رات اسرائیل کے ساحلی شہر حیفا میں حزب اللہ کے راکٹ حملوں میں 10 افراد زخمی ہوئے تھے۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے علاقے کفر اردریم، حیفا اور تبریاز میں اسرائیلی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔واضح رہے کہ یونیسیف نے لبنان میں بچوں کے تحفظ کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔یونیسیف کے مطابق غزہ کے بعد اب لبنان میں گزشتہ صرف 11دنوں میں 100بچے قتل ہوئے جبکہ گزشتہ 6 ہفتوں میں اسرائیلی کارروائیوں میں 690بچے زخمی ہوئے، 4لاکھ سے زیادہ بچے بے گھر ہو گئے، جو گھر اور اسکول واپس جانے کے منتظر ہیں۔

یو اے ای کے امدادی سامان سے لدے 6طیارے لبنان روانہ

یو این آئی

ابوظہبی//متحدہ عرب امارات کی جانب سے لبنانی عوام کی مدد کیلیے امدادی سامان سے لدے چھ طیارے بیروت روانہ کئے گئے ہیں، جن میں تقریبا 250 ٹن امدادی اشیا، طبی سامان، خوراک اور خیمے موجود ہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے وام کے مطابق ان طیاروں میں عالمی ادارہ صحت، یونیسیف، اقوام متحدہ کے کمشنر برائے پناہ گزین، انٹرنیشنل ریڈ کریسینٹ کے تعاون سے فراہم کیے جانے والا سامان موجود ہے۔واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی جانب سے لبنان کی عوام کو فوری طور پر 100 ملین امریکی ڈالر کا امدادی پیکج فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی جانب سے اٹھایا جانے والا یہ اقدام امارات کی لبنان کو اس کے موجودہ چیلنجوں میں کی سپورٹ کرنے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے اور لبنانی عوام کی مدد کے لیے قوم کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کرتا ہے۔دوسری جانب اسرائیل نے راتوں رات بیروت پر 30 سے زائد حملے کیے ہیں، جو کہ اسرائیلی جارحیت کے آغاز کے بعد سے بھیانک ترین رات تھی۔اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ اس نے بیروت کے جنوبی مضافات میں 30 سے زائد حملوں میں حزب اللہ کے ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا۔لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی (این این اے)نے رپورٹ کیا کہ بیروت پر اسرائیل کی جارحیت کے آغاز کے بعد سے اب تک یہ سب سے زیادہ بھاری اور تباہ کن رات تھی، بھیانک دھماکوں کی آوازیں رات بھر پورے شہر میں سنی جاتی رہیں، اور مضافاتی علاقہ داحیہ سیاہ دھوئیں سے ڈھکا ہوا ہے۔اسرائیل نے جن جنوبی مضافاتی علاقوں پر بمباری تیز کی ہے، انھیں حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، پچھلے ہفتے یہاں اسرائیل نے ایک حملے میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصر اللہ کو شہید کر دیا تھا اور جمعہ کو ان کے ممکنہ جانشین ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنایا گیا۔اسرائیل کی فوج کی جانب سے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر یہ حملوں کی ایک نئی لہرہے، جس میں لبنان کے دارالحکومت کے ارد گرد شعلے آسمان تک پہنچ گئے اور بھیانک آوازیں گونجتی رہیں۔

اسرائیل کے 25اعلیٰ افسران اور فوجی ہلاک

حزب اللہ کا دعویٰ

یو این آئی

بیروت//لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے دعوی کیا ہے کہ اس نے رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیل کی ایلیٹ فورسز کے 25سے زائد افسران اور فوجیوں کو ہلاک جبکہ 130سے زائد کو زخمی کیا ہے۔حزب اللہ نے گزشتہ روز ٹیلی گرام پلیٹ فارم پر جاری ایک بیان میں 24گھنٹوں کے دوران جنوبی لبنان کے دیہاتوں میں گھسنے والی اسرائیلی افواج کے ساتھ اپنے تصادم کے نتائج کا جائزہ پیش کیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترجمان نے اپنے بیان میں گذشتہ چند دنوں کے دوران اسرائیلی حملوں کے جواب میں اسرائیلی فوج کے اعلی درجے کے 25 سے زائد افسران اور فوجیوں کی ہلاکت اور 130 سے زائد کو زخمی کرنے کا دعوی کیا ہے۔حزب اللہ ترجمان کا کہنا ہے کہ ان میں سے کچھ ہلاکتوں کو اسرائیل نے تسلیم کیا ہے اور آنے والے دنوں میں پتہ چل جائے گا کہ اس نے کتنی ہلاکتوں کو چھپایا ہے۔حزب اللہ نے اسرائیلی فوجیوں کی چھانیوں، فوجی مقامات اور لبنانی سرحد کے قریب بستیوں کو توپ خانے کے گولوں، میزائلوں اور بھاری مشین گنوں سے مسلسل نشانہ بنانے کی بھی دعوی کیا۔یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے حملے کے پہلے دن تین اعلی افسران سمیت اپنے 8 فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا تھا اور مقامی میڈیا نے 30 سے زائد فوجی زخمی ہونے کی اطلاع دی تھی۔ہفتے کے روز بھی اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا کہ جنوبی لبنان غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس کے 38 فوجی زخمی ہوئے ہیں۔