سرینگر// ملک گیر لاک ڈائون کے 82 ویں روز جمعرات کو وادی کے شمال و جنوب میں بازار جزوی طور کھل گئے اور قریب تین ماہ بعد کاروباری سرگرمیاں بحال ہوئیں۔تاہم شہر سرینگر کے سیول لائنز علاقوں لالچوک، بڈشاہ چوک اور ہری سنگھ ہائی سٹریٹ سمیت دیگر بازار بند رہے اور ضلع صدر مقامات پر بھی کاروباری و تجارتی سرگرمیاں بند رہیں۔وادی کے قصبوں میں لوگوں کا بھاری رش روکنے کیلئے تجارتی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جارہی ہے البتہ وادی کے چھوٹے قصبوں و دیہات کے علاوہ پائین شہر میں مکمل طور پر تجارتی سرگرمیاں بحال ہوچکی ہیں، دوکانیں کھل گئی ہیں،خرید و فروخت ہورہی ہے اور تاجروں نے اپنا معمول کا کام کاج شروع کردیا ہے۔قصبوں و دیہات میں زمینداری کا موسم شروع ہوگیا ہے۔شہر سرینگر میں بندشوں کے نئے قواعد و ضوابط کی روشنی میں جمعرات کو صبح دس بجے کے بعد پائین شہر اور کئی دیگر مقامات پرمارکٹیں کھل گئیں اور لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرتے دیکھا گیا۔جن علاقوں میںکورونا وائرس کے کیسز سامنے آرہے ہیں وہاں مقامی علماء سمیت معززین سے تعاون طلاب کیا جارہا ہے۔ بانڈی پورہ اور گاندربل کو چھوڑ کر وادی کے سبھی8اضلاع کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے۔ ریڈ زون علاقوں میںہر طرح کی بندشیں عائد ہیں اور سمارٹ لاک ڈائون کے باعث وہ علاقے سیل کئے گئے ہیں جو ہارٹ سپاٹ قرار دیئے گئے ہیںجبکہ دیگر علاقوں میں کاروباری و تجارتی سرگرمیوں کے علاوہ روز مرہ کی صورتحال میں نرمی اختیار کرلی گئی ہے۔شہر کے ریڈزون علاقوں کو چھوڑ کر سیول لائنز میں کاروبار شروع نہیں ہورہا ہے۔
لاک ڈاؤن کا81واں دن
