نئی دہلی//مرکزی وزارت داخلہ نے کوروناوائرس کوپھیلنے سے روکنے کیلئے وزیراعظم مودی کے اعلان کردہ لاک ڈائون کے دوسرے مرحلے کیلئے کچھ رہنما خطوط یاہدایات جاری کردی ہیں ،جن کی رو سے لوگوں کے بین ریاستی اور بین ضلعی آمد و رفت پر پابندی بدستور رہے گی نیز میٹرو اوربس سروس پر بھی 3مئی تک پابندی ہوگی۔البتہ 20اپریل سے کچھ شعبوں میں پابندیاں نرم کی جارہی ہیں۔وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہدایات کے مطابق 3مئی تک بین الریاستی ،اندرون ریاست اوربین ضلعی ٹرانسپورٹ پر مکمل پابندی جاری رہے گی، ریاستوں کی سرحدیں بھی بند رہیں گی۔ یعنی بس ، میٹرئو ، ہوائی اور ٹرین سفر آپ نہیں پائیں گے۔ اس کے علاوہ تعلیمی ادارے ،کوچنگ سینٹر بھی بند رہیں گے۔ سنیما ہال، شاپنگ مال،شاپنگ کمپلیکس، جم خانے،کھیل کود کے مقامات، سوئمنگ پول اور شراب خانے بھی 3مئی تک بند رہیں گے۔ حکم نامہ کے مطابق سبھی سماجی، سیاسی، کھیل و مذہبی اجتماعات، مذہبی مقامات، عبادتگاہیں بھی 3مئی تک بند رہیں گے۔مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ 20اپریل کے بعد جن شعبوں میں نرمی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ان کا اطلاق کورونا وائرس میں مبتلا ریڈ زونوں یا ہارٹ سپاٹ پر نہیں ہوگا۔سبھی ریاستیں اور مرکزی زیر انتظام علاقے کسی بھی صورت میں لاک ڈائون کیلئے بنائے گئے مرکزی ہدایات میں نرمی نہیں کریں گے، البتہ وہ مقامی صورتحال کے موافق سخت اقدامات کرسکتے ہیں۔دیہات میں قائم کارخانوںکو سخت سماجی دوری اختیار کرنے کے اصول پر 30اپریل سے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔
20اپریل کے بعد چھوٹ
وزارت داخلہ نے کہا کہ20اپریل کے بعد کچھ سرگرمیوں کو شروع کرنے کی چھوٹ دی جارہی ہے۔ان میں زراعت، باغبانی،زمینداری،زرعی پیدوار کی خریداری اور منڈیوں کو سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت ہوگی۔زمینداری کیلئے درکار آلات کی دکانیں،ان کے کل پرزے،سپلائی کرنے والے،ٹھیک کرنے والے، اور مشینری سے منسلک کسٹم سینٹر بھی کھلے رہیں گے۔ادویات بنانے کے کارخانے، طبی آلات اورطبی ڈھانچوں کی تعمیر پر بھی 20اپریل سے پابندی ہٹائی جائیگی۔شاہراہوں پر موجود ڈھابے، ٹرکوں کو ٹھیک کرنے کی دکانیں اور سرکاری سرگرمیاں شروع کرنے کیلئے کال سینٹر بھی کھل جائیں گے۔ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے سبھی عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ کریانہ دکانیں،سبزی فروشی کی دکانیں اور سبزی کی چھاپڑیاں،دودھ فروش،مرغ مرغیاں، گوشت اور مچھلی کی دکانیں لاک ڈائون کے دوران کھلی رہیں گے۔مقامی بجلی لائن مینوں، آئی ٹی مرمت کرنے والوں،ترکھانوں، موٹر میکنیوں اور پلمبروں کو 20اپرل کے بعد کام کرنے کی اجازت ہوگی۔پیداواری کارخانے ،مخصوص معیشت سے وابستہ صنعتی یونٹ،بر آمدی اشیاء تیار کرنے والے کارخانے،صنعی بستیاں اور قصبے 20اپریل سے کام شروع کریں گے۔ جن کارخانوں کو اجازت دی گئی ہے وہ سماجی دوری بنائے رکھنے کیلئے کارخانوں کے احاطوں یا متصل عمارتوں میں ورکروں کی حفاظت کیلئے اقدامات کریں۔منریگا کے کاموں کو بھی اجازت دی گئی ہے ، جس کے تحت کہا گیا ہے کہ آبپاشی اور پانی کے تحفظ کو ترجیح دی جانی چاہئے۔ اب تمام عوامی مقامات اور کام کی جگہوں پر چہرے کا ماسک پہننا لازمی ہے۔ عوامی مقامات پر تھوکنے پر جرمانہ ہوگا۔ دیہی علاقوں میں تعمیراتی سرگرمیوں کو لاک ڈاؤن کے دوران اجازت دی جائے گی اور میونسپل (شہری) علاقوں میں تعمیراتی سرگرمیاں صرف اس صورت میں ہی کی اجازت دی جاسکیں گی جب مزدور کام کرنے کی جگہوں پر ہی رہیں۔ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ 20 اپریل کے بعد ایسے علاقوں میں زرعی مصنوعات کی خریداری اور منڈیوں کے ذریعہ زراعت کی مارکیٹنگ سمیت کاشتکاری کے کاموں کی اجازت ہوگی۔دودھ ، دودھ کی مصنوعات ، مرغی اور لائیو اسٹاک فارمنگ اور چائے ، کافی اور ربڑ کی فراہمی کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگا۔وزارت داخلہ کی ہدایات میں یہ بھی واضح کیاگیاہے کہ دیہی علاقوں میں کام کرنے والی صنعتوں بشمول فوڈ پروسیسنگ کی صنعتوں سڑکوں کی تعمیر ، آبپاشی کے منصوبوں ، عمارتوں اور دیہی علاقوں میں صنعتی منصوبوں، پانی کے تحفظ کے کاموں کو ترجیح دیتے ہوئے ایم این آر ای جی اے کے تحت کام کریں۔’’ ہدایات میں کہا گیا ہے کہ دیہی کامن سرویس مراکز (سی ایس سی) کو چلانے کی اجازت ہے۔