لاک ڈائون کاچھٹا دن : وادی میں خوف ومکمل خاموشی

سرینگر// عالمی وبا کورونا وائرس کے پیش نظر وادی میں خوف و دہشت کی فضا  کے بیچ تین ہفتے کا لاک ڈاؤن ہر گذرتے دن کے ساتھ سنگین تر ہورہا ہے۔یوں تو وادی میں گذشتہ 12روز سے بندشیں عائد ہیں لیکن ملک گیر لاک ڈائون کے چھٹے روز پوری وادی میں مکمل خاموشی اور خوف طاری ہے۔ لاک ڈاؤن کو ممکن بنانے کیلئے سڑکوں اور گلی کوچوں میںپابندیاں سخت ترین کرفیو کا منظر پیش کررہی ہیں تاہم لوگ بھی وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے خود بھی گھروں تک ہی محدود ہیں۔وادی میں اب تک کورونا وائرس سے متاثرہ دو افراد کی موت واقع ہوئی ہے جبکہ ہر روز ک اوسطاًکم سے کم 6افراد کے ٹیسٹ مثبت آرہے ہیں۔پیرکو بھی شہر میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذر ہیں، سیکورٹی فورسز جگہ جگہ ناکے لگائے بیٹھیں ہیں ۔سرینگر کے سیول لائنز اور پائین شہر میں ہو کا عالم رہا۔سرینگر میں لاک ڈائون کے دوران بھی پرائیویٹ گاڑیاں چلتی رہتی ہیں لیکن دیگر قصبوں اور دیہات میں کسی بھی شخص کو چلنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے اور نہ ہی کسی دکون کو کھولنے دیا جارہا اور نہ پرائیویٹ گاڑیوں کو بھی اجازت دی جارہی ہے۔ قصبوں اور دیہات میں نانوائی کی دکانیں بند کردی گئیں ہیں، گوشت مکمل طور پر نایاب ہے اور سبزی کا کہیں نام و نشان نہیں ملتا۔سخت ترین پابندیوں کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات در پیش ہیں۔ ضلع و تحصیل صدر مقامات میں پابندیاں جاری ہیں اور لوگوں کو گھروں میں  بند رکھنے کے لئے دفعہ 144 نافذ ہے۔ لوگوں کو گھروں میں ہی بیٹھنے اور دیگر احتیاطی تدابیر اپنانے کے لئے پولیس کی گاڑیاں دن بھر مختلف علاقوں کا دورہ کرکے لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے اعلانات کررہی ہیں۔ کئی دیہات میں نوجوان رضاکارانہ طور پر اس وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے مساجد میں نصب لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں سے احتیاطی تدابیر کرنے کی اپیلیں کررہے ہیں۔دریں اثنا حکومت جہاں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف چارہ جوئی کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور اب تک اس سلسلے میں سینکڑوں افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا ہے کئی دکانوں کو سر بمہر اور گاڑیوں کو ضبط کیا گیا ہے۔