سری نگر// ضلع مجسٹریٹ سری نگر اعجاز اسد کا کہنا ہے کہ لوگوں کی قیمتیں جانیں بچانے کے لئے لاک ڈاؤن کے نفاذ کو آخری حربے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے بارے میں سوشل میڈیا پر دستیاب مواد پڑھ کر ہر کوئی طبی ماہر بننے کی کوشش کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر کورونا کیسز اسی طرح بڑھتے گئے تو مزید پابندیوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔
موصوف ضلع مجسٹریٹ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں میڈیا کے نمائندوں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ’لاک ڈاؤن نافذ کرنا کوئی شوق نہیں ہے بلکہ جب اس سے پہلے کئے جانے والے قدام سے کام نہیں نکلتا ہے تو اس کو آخری حربے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے‘۔
اعجاز اسد نے کہا کہ سوشل میڈیا پر کورونا کے متعلق دستیاب مواد کو پڑھ کر ہر کوئی طبی ماہر بننے کی کوشش کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کورونا کے بارے میں کسی غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے بلکہ پہلے سے بھی زیادہ احتیاط سے کام لینا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہے کہ اس وائرس سے فوتیدگی کی شرح صفر ہے۔
موصوف ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ جس طریقے سے کیسز بڑھ رہے اس سلسلے میں سٹیٹ ایگزیکٹیو کمیٹی کی طرف سے جاری ہدایات پر عمل در آمد کو یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وائرس اپنے رنگ بدلتا ہے اور ہر ملک میں اس کے اثرات مختلف دیکھے جا رہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی کورونا کے کیسز میں آئے روز ہوشربا اضافہ درج ہو رہا ہے۔
کورونا کی اس لہر کی روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے یونین ٹریٹری انتظامیہ نے ’ویک اینڈ‘ لاک ڈاؤن کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے علاوہ بھی مختلف النوع اقدام کئے جا رہے ہیں۔