سرینگر//حراست کے دوران لاپتہ کئے گئے افراد کے لواحقین نے خاموش احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ گمشدہ کئے گئے شہریوں کی بازیابی کیلئے بھارت پر تحقیقات کرانے کیلئے دباو ڈالے۔ پریس کالونی لالچوک میں اے پی ڈی پی نے سنیچر کو خاموش مظاہرہ کیا جس کے دوران لاپتہ کئے گئے افراد کے لواحقین اور دیگر لوگوں نے شرکت کی جن میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں جنہوں نے اپنے لاپتہ لخت جگروں کی تصاویر اٹھائی تھیں جبکہ سیاہ اور سبز رنگ کی پٹیاں بھی ماتھے پر باندھی تھیں۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اے پی ڈی پی کی ترجمان طاہرہ نے بتایا کہ2014میں عراق کے شہر موصل میں40ہندوستانی لاپتہ ہوئے اور بعد میں پتہ چلا کہ انہیں داعش نے اغوا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی وزارت خارجہ نے سفارتی چینلوں کو بروئے کارلاتے ہوئے لاپتہ لوگوں کے بارے میں تفصیلات جمع کرنے کا آغاز کیاتاہم اس دوران ایک مغوی شخص اغوا کاروں کے چنگل سے بھاگنے میں کامیاب ہوااور اس نے بتایا کہ دیگر لوگوں کو داعش نے قتل کیا۔طاہرہ نے کہا کہ تاہم حکومت ہند نے یہ ماننے سے انکار کیا اور یہ مان کر چلیں کہ39افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے آئندہ برس عراق میں اجتماعی قبریں برآمد ہوئیںاور 2017میں بھارتی حکومت نے لاپتہ ہوئے لوگوں کے اہل خانہ کے’’ ڈی این ائے‘‘ نمونے حاصل کئے تاکہ اس بات کا پتہ لگایا جاسکے کہ اجتماعی قبر سے برآمد نعشیںکہیں ان ہی لاپتہ لوگوں کی تو نہیں جنہیں تلاش کیا جا رہا ہے۔طاہرہ نے بتایا کہ39میں سے38نمونے آپس میں مل گئے اور بھارت کو لاپتہ ہوئے لوگوں کو تلاش کرنے اور انہیں مردہ قرار دینے میں 4برس لگ گئے۔انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس حکومت ہند 3 دہائیاں گزر جانے کے باوجود بھی مبینہ طورجبری لاپتہ ہوئے لوگوں کی گمشدگی کا اعتراف نہیں کر رہی ہے۔ طاہرہ نے بتایا کہ8 ہزار لوگوں کی گمشدگی کی تحقیقات میں حکومت ہند ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے جبکہ انسانی حقوق کے ریاستی کمیشن کی طرف سے 2011اور2017میں فارنسک تحقیقات اور’’ ڈی این اے‘‘ کرنے کی ہدایت دی تاہم سرکار نے کسی بھی طرح کی جانچ کو مسترد کیا۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر میں لاپتہ ہوئے لوگوں کے لواحقین انکی جدائی کے درد میں تڑپ رہے ہیں کہ آخر ان کے اپنوں کا کیا ہوا،تاہم سرکار کو اس بات کی کوئی بھی فکر نہیں کہ متاثرین کو انصاف دیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہند نے انسانی حقوق کی پامالیوں میں ملوث کسی بھی شخص کو اب تک سزا نہیں دی۔طاہرہ نے بین الاقوامی برداری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دبائو دالے تاکہ دوران حراست لاپتہ کئے گئے لوگوں کی بازیابی کی جاسکے۔
لاپتہ کئے گئے افراد کے لواحقین کا پریس کالونی میں خاموش احتجاج
