لال قلعے کی فصیل سے مودی کے پانچویں یوم آزادی کے خطاب پر سب کی نظریں مرکوز

 نئی دہلی//ملک کے 71 ویں یوم آزادی پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر پر سب کی نظریں مرکوز ہیں، جو بدھ کے روز لال قلعے کی فصیل سے پانچویں بار قوم کو خطاب کرنے والے ہیں۔ بی جے پی کے ذرائع کے مطابق نریندر مودی یوم آزادی پر اپنے پانچویں اور آئندہ عام انتخابات سے قبل اپنے آخر ی خطاب میں نوٹ بندی، جی ایس ٹی اور دیگر ترقیاتی اسکیموں نیز پسماندہ طبقوں کے لئے چلائے گئے بڑے پروگرام جیسی اپنی حکومت کی حصولیابیوں کی تفصیلات پیش کرسکتے ہیں۔ پارٹی کے چند لیڈروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی یوم آزادی کی تقریر میں عالمی و علاقائی مسائل پر اپنی ویژن پیش کرسکتے ہیں، بالخصوص، پاکستان میں سابق کرکٹر عمران خان کی زیر قیادت بننے والی نئی حکومت کے سیاق میں بات کرسکتے ہیں، جو آئندہ 18 اگست کو تشکیل پائے گی۔تعلقات کی بہتری کے لئے خود وزیر اعظم کی کوششوں کے باوجود ہندوستان کی دوسری حکومتوں کی طرح مودی حکومت کے لئے بھی گزشت ساڑھے چار سال کے دوران ہند-پاک تعلقات کو معمول پر لانا ایک بڑا چیلنج رہا ہے ۔ مسٹر مودی نے دسمبر2015میں اچانک پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا۔ 2016کے یوم آزادی کی تقریر میں مودی نے پاکستان میں بلوچستان کے بحران کا بھی ذکر کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق مودی کی تقریر میں سفارتی سطح پر چین کے ساتھ تعلقات کی بہتری کا بھی ذکر آسکتا ہے ۔ مسٹر مودی نے روایت کے برعکس اپریل میں چینی صدر شی جنپنگ کے ساتھ غیر رسمی بات چیت کی تھی۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے حال ہی میں اختتام پذیر پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران لوک سبھا میں بتایا ہے کہ ہندوستان اور چین نے سفارتی مفاہمت کے ذریعہ ڈوکلام کے تنازعہ کو حل کرلیا ہے ۔مسٹر مودی نے سال گزشتہ کے یوم آزادی کی تقریر میں 2022 تک کسانوں کی آمدنی دو گنی کرنے کی بھی بات کہی تھی۔ یو این آئی